رمضان اور منافع خور۔۔۔

 رمضان المبارک اﷲتعالیٰ کی طرف سے مسلمانوں کے لئے کسی تحفے سے کم نہیں ہے ،یہ مہینہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ کہلاتاہے۔اس مہینے میں مسلمان اﷲکے حضور اپنے گناہوں کی توبہ کرتے ہیں اور بخشش طلب کرتے ہیں ،ماہِ صیام کو نیکیوں کی بہار کا موسم بھی کہا جاتا ہے اور اس مہینے اﷲتعالیٰ مسلمانوں کے لئے دوزخ کے دروازے بند اور جنت کے کھول دیتا ہے اور کہتا ہے ہے کوئی معافی طلب کرنے والا کے میں اُسے معاف کردوں ہے کوئی میری رحمتوں کا طلب گار کہ میں اُسے اپنی رحمتوں کی اغوش میں لے لوں ۔

پہلے تو لوگ رمضان المبارک شروع ہونے سے پہلے ہی اس کی تیاریوں میں لگ جا تے تھے اور خوب عبادت کر کے اپنی بخشش کرواتے تھے ، لیکن اسے ہماری بد قسمتی کہیں یا کچھ اور اب اس ماہِ صیام کی قدروقیمت پہلے جیسی نہیں رہی ۔ اور اب لوگ نے اس مہینے کو نیکیاں اور بخشش طلب کرنے کے بجائے مال کمانے کا ذریعہ بنا لیا ہے یہی وجہ ہے کہ اس مبارک مہینے میں زخیرہ اندوزوں ، ملاوٹ خوروں اور دونمبر چیزیں بیچنے والوں کا کاروبا ر چمک اُٹھتا ہے اور وہ لوگوں کو مہنگے داموں ملاوٹ شدہ چیزیں بیچنا شروع کردیتے ہیں ۔

رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی با زاروں میں مہنگا ئی کا جن بے قابوں ہوجاتاہے اور رمضان المبارک میں مہنگائی آ سمان کو چھونے لگتی ہے ، مہنگائی کی وجہ سے غریب طبقے کے لئے سحر و افطار کا اہتمام کرنا نہایت مشکل ہو جا تا ہے ، انتظامیہ کی جانب سے رمضان سے قبل دعوے تو بہت کئے جا تے ہیں کہ رمضان میں اشیاء صرف سستے داموں فروخت کی جا ئیں گی ، اور نا جا ئز منا فع خوروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی ، لیکن حقیقت اس کے بلکل برعکس دیکھا ئی دیتی ہے ، حکومت اور انتظامیہ گراں فروشی کو روکنے میں نا کام دیکھائی دیتے ہیں ،اور اگر کسی منا فع خور کو پکڑ بھی لیا جا تا ہے تو اُ سے معمولی جرمانے کے بعد رہا کردیا جا تا ہے اور وہ پھر سے منافع خوری میں لگ جاتا ہے ۔

ویسے تو سارا سال ہی مہنگائی کا جن بوتل سے باہر رہتا ہے لیکن جیسے ہی ماہِ صیام کا آغاز ہوتا ہے یہ دوگنی طاقت کے ساتھ لوگوں پے حملہ آور ہوتا ہے اور اُن کو کڑی ضربیں لگاتا ہے دوسری جانب رمضان المبارک کے قریب آتے ہی حکومت رمضان پیکچ کا اعلان کرتی ہے اور قیمتوں کو توازن میں رکھنے والوں کو بھی کڑی ہدایت دے دی جا تی ہے ،لیکن ان سارے اقدامات کے باوجود اشیاء خوردنوش کی قیمتیں آسمان سے کررہی ہیں اشیاء خوردونوش عوام کی پہنچ سے دور دیکھائی دیتی ہیں ۔

پوری دنیا میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کو اُن کے مذہبی تہواروں کے موقعے پر خصوصی ریاعیت دی جاتی ہے اور اشیاء صرف کی قیمتوں کو کم کردیا جاتاہے تاکہ ہر کوئی ان مذہبی تہوارورسومات کو اچھے سے گزار سکے ، لیکن پاکستا ن میں اس کے برعکس ہے جہاں تہواروں خصوصاََ رمضان کے آتے ہی اشیاء صرف کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اشیاء ضروریا عوام کی پہنچ سے دور ہوجاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ عوام اپنے مذہبی تہواروں کو بھی اچھے طریقے سے گزارنے سے قاصر نظر آتے ہیں ۔
Muhammad Ali Raza
About the Author: Muhammad Ali Raza Read More Articles by Muhammad Ali Raza: 2 Articles with 6959 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.