ہپنا ٹزم کیا ہے۔(3) خیالات کی جادوگری

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ محترم قارئین کرام اسلام علیکم

محترم قارئین پچھلے کالم میں ہم نے قوتِ ارادی پر بات کی تھی۔ آج ہم بات کریں گے قوتِ خیال پر کہ قوتِ خیال کیا ہے۔

خیال ایک ایسی طاقت ہے کہ اس کے محیط کا پتا چلانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ خیالات کی طاقت کا کوئی حد و حساب نہیں۔ ہپناٹزم میں جو سب سے اہم قوت ہے وہ قوتِ خیال ہی ہے۔ جس کسی نے قوتِ خیال کو حاصل کر لیا سمجھو کہ اس کو گوہرِ مقصود مل گیا۔ انسانی زندگی خیالات ہی کے تابع ہے۔ اگر آپ اچھے خیالات کے مالک ہیں تو آپ ایک اچھے انسان کہلائیں گے، ہر شخص کے لئے ضروری ہے کہ وہ اچھے خیالات کا مالک ہو۔ اسی طرح برے خیالات کے مالک شخص کو ہر کوئی برا ہی کہے گا۔ برے خیالات سے ناصرف انسان کی اپنی ذات متاثر ہوتی ہے بلکہ برے خیالات کے اثرات تمام عالم میں پھیل کر نقصان کا مؤجب بنتے ہیں۔ خیالات سے آدمی اپنے آپ کو بدل سکتا ہے۔ اگر کوئی بدکار آدمی اپنے آپ میں اچھے خیالات پیدا کرنے شروع کر دے تو بہت کم عرصے میں اُس کو برے خیالات سے نفرت ہو جائے گی۔ اور آخر کار وہ نیک انسان بن جائے گا۔ خیالات دو طرح کے ہوتے ہیں۔ اندرونی خیالات اور بیرونی خیالات۔

اندرونی خیالات یہ ہیں کہ آپ آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں اچانک آپ کے دل میں ایک خیال پیدا ہوتا ہے کہ آج فلاں دوست کو ملا جائے یا اُس سے ملاقات کی جائے۔ فوراً آپ اس خیال کے زیرِ اثر اپنے موبائل سے اس دوست کا نمبر ڈائل کریں گے یا پھر اس کو ملنے کے لئے اس کے گھر کی طرف روانہ ہو جائیں گے۔ یہ سب کچھ آپ اندرونی خیالات کے زیرِاثر کریں گے۔ کیونکہ یہ خیال خودبخود آپ کے دل و دماغ میں پیدا ہوا اس لئے ہم اس کو اندرونی خیال کہیں گے۔ اس طرح کی بیشمار مثالیں آپ اپنی روز مرہ کی زندگی میں دیکھ سکتے ہیں۔

بیرونی خیالات۔
بیرونی خیالات یہ ہیں کہ آپ آرام سے بیٹھے کسی کتاب کا مطالعہ کر رہے ہیں یا پھر آپ اپنے گھر والوں سے محوِ گفتگو ہیں۔ آپ کو کسی دوست کا فون آتا ہے یا پھر آپ کا کوئی دوست آپ کے پاس آتا ہے اور آپ سے کہتا ہے چلو آج لانگ ڈرائیو پر چلتے ہیں۔ یا پھر آپ کا دوست آپ سے کہتا ہے کے فلاں ہوٹل کا کھانا بہت لذیذ اور معیاری ہے کیوں نہ وہاں ڈنر یا لنچ کیا جائے۔ اس کو ہم بیرونی خیالات کہیں گے۔ کیونکہ یہ خیالات کسی دوسرے شخص کی طرف سے آپ کے دل و دماغ پر مسلط ہوئے اور آپ ان خیالات کے تابع ہو کر اپنے دوست کے ساتھ چل پڑیں گے۔

خیالات کی دوسری قسم ظاہری خیالات اور مخفی خیالات کی ہے۔ کسی کو ہم اپنی بات یا زبان کے ذریعے خیالات منتقل کرنے کو ہم ظاہری خیالات کہیں گے۔ جس کے متعلق ہم پچھلی سطور میں ذکر کر چکے ہیں۔ مخفی خیالات یہ ہیں کہ ہم کسی کو بغیر زبان ہلائے، بغیر بات کیے اپنی قوتِ ارادی اور قوتِ خیال کی مدد سے اپنے خیالات کسی دوسرے شخص کے دل و دماغ پر مسلط کر دیں۔ اور دوسرا شخص بالکل بھی نہ جان سکے گا کہ یہ خیالات آپ نے مخفی طور پر اس کے دل و دماغ پر مسلط کیے ہیں بلکہ دوسرا شخص یہی سمجھے گا کہ یہ خیالات اس کے اپنے ہیں۔ اور وہ شخص ان خیالات کے زیرِ تابع ہو کر بلکل آپ کی منشاء کے عین مطابق کام کرے گا۔

مخفی طور پر مسلط کئے گئے خیالات اتنے طاقتور ہوتے ہیں کہ دوسرا شخص ان خیالات کے آگے بے بس و مجبور ہو جاتا ہے۔ ہر انسان میں خیالات کی طاقت مختلف ہوتی ہے، مثال کے طور پر اکثر لوگوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں کہ آپ کسی دوست سے کسی موضع پر محوِ گفتگو ہیں۔ آپ کوئی بات کرتے ہیں تو آپ کا دوست فوراً آپ سے کہتا ہے کہ آپ نے میرے منہ کی بات چھین لی۔ اسی طرح بعض اوقات آپ کے ذہن میں کوئی بات ہوتی ہے اور وہی بات آپ کے دوست کے منہ سے ادا ہو جاتی ہے۔ اس میں ہوتا یہ ہے کہ جب کبھی آپ کے خیالات طاقتور ہوتے ہیں تو آپ کے دل و دماغ میں گردش کرتی ہوئی بات خیالات کے ذریعے آپ کے دوست کے دل و دماغ تک پہنچ جاتی ہے اور وہی بات آپ کا دوست اپنی زبان سے ادا کر دیتا ہے۔ یہ سب غیر ارادی طور پر ہوتا ہے اس میں آپ کا کوئی ارادہ شامل نہیں ہوتا ہے کہ آپ اپنے خیلات دوسرے شخص تک منتقل کر رہے ہیں۔ مگر ہپناٹزم میں آپ اپنے خیالات اپنی قوتِ ارادی سے کسی بھی شخص کے دل و دماغ تک پہنچا سکتے ہیں جس پر وہ شخص ہر صورت آپ کے خیالات کے مطابق عمل کرے گا۔

عام آدمی کے خیالات کی مثال ایسے ہے کہ جیسے پانی کا ایک تالاب ہو اور اُس تالاب میں کوئی چھوٹا سا کنکر پھینکا جائے تو تالاب کے پانی سے لہریں پیدا ہوں گی مگر یہ لہریں کنارے تک پہنچنے سے پہلے پہلے دم توڑ دیں گی۔ لیکن طاقتور خیالات کے مالک شخص کی مثال ایسے ہے کہ جیسے کوئی بڑا سا پتھر تالاب کے پانی میں پھینکا جائے تو تالاب میں بہت زور کی لہریں اٹھیں گی اور تالاب میں ہلچل مچا دیں گی۔

خیالات میں اس طرح کی طاقت ہر کسی میں نہیں ہوتی خیالات میں یہ طاقت لانے کے لئے محنت اور مستقل مزاجی کے ساتھ ساتھ مخصوص قسم کی مشقوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ مشقوں کے ذریعے بکھرے ہوئے خیالات یکجا ہو کر ایک طاقت کا روپ دھار لیتے ہیں۔ سورج کی روشنی سے کسی چیز کو جلایا نہیں جا سکتا مگر عدسہ کے ذریعے سورج کی روشنی کو یکجا کر کے ایک نقطے میں مرکوز کر کے کسی بھی چیز کو آسانی سے جلایا جا سکتا ہے۔ یہی مثال خییالات کی ہے کہ مشقوں کے ذریعے خیالات کو یکجا کر کے خیالات کو ایک قوت بنا دیا جاتا ہے۔ اس قوت کے آگے دوسروں کے خیالات کی قوت ہیچ ہوتی ہے۔

خیالات کی اس قوت سے انسان بہت سے کام لے سکتا ہے مثلاً آپ کسی جاب کے لئے انٹرویو دینے جاتے ہیں تو خیالات کی طاقت سے آپ انٹر ویو میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ کسی روٹھے ہوئے عزیز کو خیالات کی طاقت سے منایا جا سکتا ہے۔ دو خون کے پیاسے دشمنوں میں صلح کروائی جا سکتی ہے۔ کسی بری صحبت میں مبتلا شخص کو بری صحبت سے بچایا جا سکتا ہے۔ حتیٰ کہ خیالات کی طاقت سے بیشمار اصلاحی کام لئے جا سکتے ہیں قوتِ خیال حاصل کر کے انسان خود بخود جان جاتا ہے کہ اس سے کیا کیا کام لئے جا سکتے ہیں۔ ایک بات بتاتا چلوں کہ خیالات کی طاقت صرف انسانوں پر ہی اثر انداز نہیں ہوتی بلکہ اس کا اثر نباتات، جمادات اور حیوانات پر بھی یکساں ہوتا ہے۔

خیالات کی طاقت کے ایک دو تجربے پیش کرتا ہوں۔ جو کہ قوتِ خیال کی مشقوں کے بغیر عام خیالات کا مالک شخص بھی کر سکتا ہے۔ کیونکہ ان تجربات میں خیالات ظاہری طور پر مسلط کیے جاتے ہیں۔ اور مشقوں کے ذریعے خیالات کی حاصل کردہ طاقت کے ذریعے خیالات کو مخفی طور پر دوسروں کے دل و دماغ تک پہنچایا جاتا ہے۔ بہرحال تجربہ کر کے دیکھیں یقیناً آپ خیالات کی طاقت کے گرویدہ ہو جائیں گے۔

ایک پانی کی بوتل سے دو گلاس پانی کے بھر لیں ایک گلاس کو اپنے سامنے رکھ لیں اور دوسرے پانی کے گلاس کو اتنا دور رکھیں کے آپ کی آواز اس گلاس تک نہ پہنچنے پائے۔ اب آپ سامنے رکھے ہوئے پانی کے گلاس کو پوری توجہ اور یکسوئی سے برے برے القابات سے نوازیں۔

مثلاً تم بہت کڑوے ہو، تم بہت برے ہو، مجھے تم سے شدید نفرت ہے، تم بہت گندے ہو، اسی طرح کے برے برے الفاظ پانی کو اس یقین سے کہیں کہ وہ آپ کی بات سن رہا ہے۔ مسلسل پانچ منٹ تک ایسا کریں۔ اس کے بعد پانی کے دوسرے گلاس کے پاس جا کر اس کی تعریف کچھ اس طرح کریں کہ تم بہت اچھے ہو، تمہارا ذائقہ بہت میٹھا ہے، مجھے تم بہت پیارے لگتے ہو، اس طرح کے مختلف الفاظ سے پانی کی تعریف پانچ منٹ تک کریں۔ یہ کام کر چکنے کے بعد آپ دونوں گلاسوں کے پانی کا ذائقہ چکھیں جس گلاس کے پانی کی آپ نے تعریف کی ہوگی اس کا ذائقہ دوسرے گلاس کے پانی سے اچھا اور مختلف ہوگا۔ حالانکہ دونوں گلاسوں کا پانی ایک ہی بوتل سے لیا گیا تھا۔

اسی طرح آپ اپنے کسی دوست سے کہیں کہ بھئی آج تو آپ بہت پیارے لگ رہے ہیں۔ آپ کی رنگت بھی صاف اور کھلی کھلی ہے کون سی کریم استعمال کرتے ہو آپ کا دوست اپنے بارے میں آپ کے خیالات جان کر یقیناً خوش ہوگا۔ دوسرے دن جب آپ پھر ایسا ہی کہیں گے تو ضرور آپ کا دوست گھر جا کر آئینے میں اپنا چہرہ دیکھے گا۔ اور حیرت انگیز طور پر آپ کے خیالات کے زیرِ اثر ہونے کی وجہ سے اس کو اپنی رنگت صاف اور کھلی کھلی نظر آئے گی۔ خیالات کی طاقت سے کوئی بھی ذی روح انکار نہیں کر سکتا۔ خیالات کی طاقت سے آپ اپنے مخالفین کو جھکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ اپنے دشمن کے دل سے نفرت اور دشمنی کا خاتمہ کر کے محبت کا بیج بو سکتے ہیں۔ خیالات کی طاقت سے روتے ہوؤں کو ہنسایا جا سکتا ہے روٹھے ہوؤں کو منایا جا سکتا ہے۔ خیالات کی طاقت سے جسمانی کمزوری دور کی جا سکتی ہے۔ بغیر دوائی کے موٹاپا ختم کیا جا سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کو نارمل کیا جا سکتا ہے۔ قوتِ خیال سے آنکھوں کا رنگ قدرتی طور پر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ بالوں کی سفیدی اور چہرے کی جھریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ خیالات کی طاقت سے دوسروں کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ یہ کوئی دروغ گوئی نہیں بلکہ قوتِ خیال کے ادنیٰ سے کرشمے ہیں۔

مشقوں کے ذریعے خیالات کی طاقت کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟ اور اپنے خیالات کی طاقت کو بڑھا کر کسی دوسرے شخص کے دل و دماغ تک مخفی طور پر اپنے خیالات کیسے ملسط کیے جا سکتے ہیں۔ کس طرح دوسرے شخص کو اپنے خیالات کے تابع کیا جا سکتا ہے اور خیالات کی طاقت کو بڑھانے کے لئے کونسی مشق کیسے اور کب کرنی ہے؟

یہ جاننے کے لئے آپ ای میل کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس کالم میں اس لئے تحریر نہیں کر رہا کہ کچھ لوگ اس قوت کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔ اور دوسروں کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
رہنمائی حاصل کرنے کے لئے اپنا پورا نام اور عمر بتا کر قوتِ خیال کی مشق پوچھی جا سکتی ہے۔

قارئین کرام اپنی آراء سے نوازیئے گا۔

آپ کی دعاؤں کا طالب۔
[email protected]
Hafiz Taj Muhammad
About the Author: Hafiz Taj Muhammad Read More Articles by Hafiz Taj Muhammad: 8 Articles with 51024 views Spiritual Healer, Reiki Healer, Hypnotherapist, NLP practitioner and Silva mind control... View More