پاکستان کے صوبہ پنجاب میں گزشتہ دو سے تین ماہ کے دوران
سینکڑوں کی تعداد میں رونما ہونے والے بچوں کے اغواﺀ کے واقعات کے بعد صوبہ
سندھ میں بھی بچوں کے تحفظ کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے- قانون
نافذ کرنے والے اداروں کو سختی سے چوکنا رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے اور
ساتھ ہی والدین کو بھی اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے خبردار کیا
گیا ہے- اور یہ بھی ہدایت جاری گئی ہے کہ اگر کوئی بھی مشکوک سرگرمی دکھائی
دے تو فوراً سی پی ایل سی یا پھر پولیس کو مطلع کریں- رپورٹ کے مطابق صرف
صوبہ پنچاب 767 بچوں کو اغواﺀ کیا گیا اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے
میں آرہا ہے- تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ خود والدین بھی ایسے احتیاطی
تدابیر اپنائیں جو ان کے بچوں کا تحفظ یقینی بناسکیں- والدین کو کیا کرنا
چاہیے؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں:
|
|
اپنے بچوں کو ڈرائیور یا ملازم کے ساتھ ہرگز اکیلا مت چھوڑیے چاہے وہ انہیں
اسکول چھوڑنے یا اسکول سے لینے ہی کیوں نہ جارہے ہوں-
|
|
اگر آپ کے بچے کسی ذاتی سواری میں نہیں آتے جاتے تو انہیں گھر کا راستہ
ضرور یاد کروائیے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کو محسوس کرتے ہوئے وہ گھر
باآسانی پہنچ سکیں-
|
|
اسکول انتظامیہ کو چاہیے کہ اگر والدین یا سرپرست کی غیر موجودگی میں کوئی
دوسرا شخص بچے کو اسکول سے لینے آئے تو لازمی اس کا شناختی کارڈ اور نام
چیک کریں- کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ساتھ بچے کو ہرگز روانہ نہ کریں-
|
|
بچوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ گھر میں موجود تمام ملازموں کے خاندانی پسِ
منظر کی اچھی طرح جانچ پڑتال کرلیں اور ان کے شناختی کارڈ کی کاپی ضرور
مقامی تھانے میں جمع کروائیں-
|
|
بچوں کو سکھائیے کہ وہ کسی بھی راہ چلتے اجنبی شخص سے کبھی بھی گفتگو نہ
کریں- یہاں تک کہ انہیں ایسے مشکوک رشتے داروں اور عزیزوں کے بارے میں بھی
آگاہ رکھیے جو آپ کے بچوں کو نقصان پہنچا سکتے ہوں-
|
|
بچوں کو ہدایت دیجیے کہ وہ کسی بھی اجنبی شخص سے کوئی چیز لے کر ہرگز نہ
کھائیں-
|
|
اس بات سے ہر وقت باخبر رہیے کہ اس وقت آپ کا بچہ کہاں ہے؟ اور غیر ضروری
طور پر اسے باہر مت نکلنے دیجیے- یہاں تک اسے جانے کی اجازت بھی صرف ان
دوستوں کے ساتھ دیجیے جن دوستوں اور ان کی فیملی کو آپ اچھی طرح جانتے ہوں-
|
|
بچوں کو بتائیے کہ اگر وہ خدانخواستہ اغواﺀ کی صورتحال میں پھنس جائیں تو
انہیں کیسے مزاحمت کرنی اور کس طرح کسی کو مدد کے لیے پکارنا ہے؟
|
|
بچوں کو اس بات کی بھی تربیت دیجیے کسی بھی ہنگامی
صورتحال میں کون سے لوگ یا ادارے ان کی مدد کرسکتے ہیں اور انہیں کیسے
بلانا ہے؟
|
|
اپنے بجوں کو وقت دیجیے اور ان کی مشکلات کے بارے میں
جانیے٬ یہاں تک ان کے برے خواب کے بارے میں بھی جانیے- گھر میں ایسا
دوستانہ ماحول تخلیق کریں کہ بچے آپ سے اپنے ہر طرح کے راز شئیر کرسکیں-
|
|
بچوں کو اردگرد رونما ہونے والے نامناسب واقعات کے
حوالے سے آگاہ رکھیے اور ان سے ان کے خیالات بھی جانیے-
|
|
اپنے بچوں کے کمپیوٹر اور اسمارٹ فون کے استعمال پر کڑی
نظر رکھیے- اور انہیں انٹرنیٹ کے غیرمتعلقہ شعبوں تک رسائی نہ حاصل کرنے
دیجیے- |