عام طور پر بائیں یا الٹے ہاتھ سے کام کرنے والے افراد کو
کچھ عجیب نظروں سے دیکھا جاتا لیکن چند لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ
اپنے زیادہ تر کام بائیں ہاتھ سے سرانجام دیتے ہیں اور ایسے افراد کو
(left-handed) کہا جاتا ہے- ایسے افراد کے بارے میں مختلف سائنسی مطالعوں
میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ لوگ بہت زیادہ تخلیقی صلاحیتوں کے مالک
ہوتے ہیں اور ذہین بھی ہوتے ہیں- ہم یہاں آپ کے سامنے بائیں ہاتھ سے اپنے
امور سرانجام دینے والے افراد کے بارے میں چند مزید حیران کن حقائق بیان
کریں گے-
|
|
دنیا کی کُل آبادی کا 10 فیصد حصہ بائیں ہاتھ (left-handed) سے اپنے کام
سرانجام دینے والے افراد پر مشتمل ہے- مختلف ریسرچ کے مطابق یہ انتہائی
منفرد لوگ ہوتے ہیں- بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے افراد میں مردوں کی تعداد
زیادہ ہے-
|
|
ایک ڈراؤنی حقیقت یہ ہے کہ مختلف سائنسی مطالعوں کے مطابق بائیں ہاتھ سے
کام کرنے والے افراد بےخوابی٬ سر درد اور دماغی امراض کا شکار زیادہ بنتے
ہیں-
|
|
کاموں کے لیے بائیں ہاتھ کا استعمال کرنے والے افراد کے بارے میں ایک دلچسپ
حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ اپنے دماغ کا زیادہ تر سیدھا حصہ استعمال کرتے ہیں
جو کہ زیادہ تر تخلیقی صلاحیتوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے-
|
|
سیدھے یا دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے افراد کے مقابلے میں بائیں ہاتھ سے
کام کرنے والے افراد کی نشو نما سست روی کا شکار ہوتی ہے- یہ دائیں ہاتھ
والوں کے مقابلے میں بلوغت تک تقریباً 5 ماہ بعد پہنچتے ہیں-
|
|
بائیں ہاتھ سے گیمز کھیلنے والے بہت آسانی سے آپ کو شکست دے سکتے ہیں- یہ
بہت جلد اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہیں-
|
|
مختلف مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن افراد کا آئی کیو لیول 140 سے
زائد ہوتا ہے وہ عموماً بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے ہوتے ہیں یعنی یہ بہت
زیادہ ذہین ہوتے ہیں-
|
|
اگر ہم چند کھیلوں جیسے ٹینس٬ باکسنگ یا تیراکی پر نظر ڈالیں تو ہمیں وہاں
بھی بائیں ہاتھ سے امور سرانجام دینے والے ایک بہترین کھلاڑی کے طور پر
دکھائی دیتے ہیں-
|
|
دنیا بھر میں ہر سال 13 اگست باضابطہ طور پر بائیں ہاتھ سے اپنے کام
سرانجام دینے والوں کا دن منایا جاتا ہے-
|
|
بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے افراد بہت جلد شرمندہ
ہوجاتے ہیں یا پھر جلد ہی غصے میں بھی آجاتے ہیں-
|
|
دنیا کے چند ذہین افراد جیسے کہ البرٹ آئن اسٹائن یا بل
گیٹس بھی بائیں ہاتھ سے ہی اپنے امور سرانجام دیتے ہیں- |