پاکستان کے وہ ایٹمی میزائل جن سے دشمن خوف زدہ ہے

پاکستان نے اپنے نیوکلیائی پروگرام کا آغاز جنوری 1972ء میں کیا تھا اور آج بھی نہ صرف یہ پروگرام جاری ہے بلکہ تیزی کے ساتھ ترقی کی منازل بھی طے کر رہا ہے- آج پاکستان نہ صرف ایک نیوکلیائی طاقت بن چکا ہے بلکہ اس کے نیوکلیائی میزائل بھی دنیا میں بہترین قرار دیے جاتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو پاکستان کے نیوکلیئر میزائلوں کے بارے میں بتائیں گے۔ مندرجہ ذیل معلومات نیو نیٹ ورک سے حاصل کردہ ہے-
 

Hatf-IX
حتف میزائل ایک ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ ایک ملٹی ٹیوب بلیسٹک میزائل ہے یعنی لانچ کرنے والی وہیکل سے ایک سے زائد میزائل داغے جا سکتے ہیں۔

image


Hatf-1
حتف نبی کریم ﷺ کی تلوار کا نام تھا لہٰذا پاک فوج نے اس راکٹ کا نام حتف رکھا۔ یہ ایک آرٹلری راکٹ ہے اور بہت عمدہ ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔

image


غزنوی یا حتف III
یہ ایک ہائپر سانک میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے جبکہ اس کی رینج 290 کلومیٹر تک ہے۔ اس کی لمبائی 9.64 میٹر، چوڑائی 0.99 میٹر اور وزن 5256 کلو گرام ہے۔

image


ابدالی یا حتف II
یہ بھی سوپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے جبکہ اس کی رینج 180 سے 200کلومیٹر تک ہے۔

image


غوری یا حتفV
اس میزائل کا نام عظیم فاتح محمد غوری کے نام پر رکھا گیا ہے۔یہ میڈیم رینج کا میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور 700 کلو گرام وزن اٹھا کر 1500 کلو میٹر تک جاسکتا ہے۔

image


شاہین I یا حتف IV
یہ بھی ایک سپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا بلیسٹک میزائل ہے جو روایتی اور نیوکلیائی مواد 750 کلومیٹر تک لے جاسکتا ہے۔

image


غوری II یا حتف VA
یہ بھی ایک میڈیم رینج بلیسٹک میزائل ہے جس کی رینج 2000 کلومیٹر ہے۔اس کی موٹائی 18میٹر اور لانچ کے وقت وزن 17800 کلو گرام ہے۔

image

شاہین II یا حتف VI
یہ زمینی بلیسٹک سپر سانک میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور اس کی رینج بھی 2000کلومیٹر ہے۔ یہ دو سٹیج والا راکٹ ہے جس کا وزن 25 ٹن، لمبائی 17.5 میٹر اور چوڑائی 1.4 میٹر ہے۔

image

شاہین III
یہ میزائل 9 مارچ 2015ء کو ٹیسٹ کیا گیا۔اس کی مار 2750 کلومیٹر تک ہے اور اس کی بدولت پاکستان کا ہر دشمن اب پاک فوج کی رینج میں آگیا ہے۔ یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا میڈیم رینج کا بلیسٹک میزائل ہے۔

image

بابر یا حتف VII
اس کا نام مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا پہلا کروزمیزائل ہے اور اس کی رینج 700 کلومیٹر ہے۔ یہ دشمن کے ریڈار سے بچ کر اس کے ائیر ڈیفنس کو تہس نہس کرسکتا ہے۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Pakistan began focusing on nuclear weapons development in January 1972 and ever since then, there’s been no halt to the development of the superpower Pakistan is today.