یوگا کی مشقیں۔۔۔۔۔ذہنی و جسمانی صحت کا اہم راز

یوگا سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کے دو معنی بیان کئے گئے ہیں ایک ’’ اتحاد‘‘ اور دوسرا’’نظم وضبط‘‘ یوگا کی مشقوں سے جسم اور دماغ کے درمیان ایک اتحاد اور نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے۔جس سے یکسوئی پیدا ہوتی ہے اور دماغ کے اندر پوشیدہ قوتیں ظاہر ہوتی ہیں۔یوگا ایک قدیم آرٹ ہے جس کا آغاز برعظیم پاک وہند میں تقریباً چھ ہزار سال پہلے ہوا۔بتداء میں لوگ یوگا کی مشقوں اور مراقبےMeditationکے ذریعے اپنی روزانہ کی زندگی کو صحت مند بناتے تھے۔لیکن وقت کے ساتھ ساتھ نظام زندگی میں تبدیلیوں کی وجہ سے یوگا کی مشقوں میں کمی واقع ہونے لگی۔

شروع میں ہندوستان میں یوگا اور مراقبے کوبدھ مت، ہندو مت اور جین مت کے ماننے والوں نے رواج دیا۔یوگا کی کئی اقسام ہیں جن میں راجہ یوگاRaja yoga ،جنانہ یوگاJnana yoga ،بھکتھی یوگا،Bhakthi yoga،کرما یوگا ,Karma yogaہتھہ یوگا Hatha yoga۔یوگا کے بارے میں اب ہر سال اکیس جون کو عالمی سطح پہ شعور اجاگر کرنے کے لئے عالمی دن بھی منایا جاتا ہے۔

یوگا ایک ایسی سائنس ہے جس کے ذریعے سے ایک خوشگوار زندگی گزاری جا سکتی ہے۔یقیناً ابتدا میں اسے بدھ مت، ہندو اور جین مت کے پیرو کاروں نے رواج دیا لیکن اس کا تعلق کسی خاص مذہب یا مت سے نہیں جوڑا جا سکتا ۔یہ ایک انسانی تجربہ ہے، جو انسان نے اپنے جسمانی اور ذہنی طاقتوںں کو دریافت کرنے کے لئے کیا اور اس کے خاطر خواہ نتائج سے بہرہ مندہ ہوا اور ہو رہا ہے۔اسے ایک طرح کی ورزش کے طور پہ لینا چاہئے ، جس سے ایک صحت مند زندگی گذاری جا سکتی ہے۔

یوگا ایک ایسی ورزش ہے جو نہایت محفوظ ہے اور یہ کوئی بھی کسی بھی وقت کر سکتا ہے۔اس میں عمر کی کوئی قید نہیں، چاہے بچہ ہو یا نوے سال کا بوڑھا یا بوڑھی ،کوئی بھی یوگا کی مشقیں ب�آسانی کر سکتا ہے۔اور اس کے فوائد سے مستفیض ہو سکتا ہے۔اس ورزش کو کرنے والے بچے یا بوڑھے کسی قسم کی جسمانی تکلیف کا شکار نہیں ہوتے۔ بچے یا کالج کے طلباء و طالبات اپنے روز مرہ کے ذہنی دباؤ کو یوگا کی مشقوں سے کم کر سکتے ہیں، خاص طور پہ آج کل بچے اور بچیاں سوشل میڈیا اور الیکٹرانک ڈیوائسز کے استعمال میں زیادہ مصروف نظر آتے ہیں جن کی وجہ سے انہیں زیادہ ذہنی دباؤ اور بے چینی ساتھ ساتھ جسمانی پیچیدگیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اس حوالے سے ضروری ہے کہ طلباء و طالبات روز مرہ کی زندگی میں یوگا کی مشقوں کو معمول بنائیں اس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر ہو گی جس سے ان کی تعلیمی سر گرمیوں پہ مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔بڑھاپے کا شکار خواتین و حضرات کے لئے یوگا کی مشقیں زیادہ مفید ہوتی ہیں،وہ جسمانی و دماغی ورزشوں سے تنہائی کا شکار ہونے سے بچ جاتے ہیں نیز بڑھاپے میں ہونے والے کئی قسم کے عوارض سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔اسی طرح زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے افراد دن بھر کی مشقتوں کی وجہ سے پیدا شدہ ذہنی اور جسمانی دباؤ کو یوگا کے ذریعے کم کر سکتے ہیں۔

یوگا ایک ایسی ورزش ہے جس کے لئے کسی خاص میدان یا جگہ کی ضرورت نہیں،یہ کسی بھی جگہ مثلاً کمرے، بیڈ یا کسی فٹ پاتھ، کسی پارک، کسی بھی چھت، کھلی جگہ کی جا سکتی ہے۔اور اسی طرح یوگا کی ورزش کے لئے کسی خاص لباس ، جوتے یا کسی ایسی کٹ کی ضرورت نہیں جو دیگر ورزشوں یا سپورٹس کے لئے ضرورت ہوتی ہے۔

یوگا کی مشقیں وقت کے کسی بھی پہر میں کی جا سکتی ہیں، اس کے لئے کوئی خاص وقت مقرر نہیں ہے، لہذا ہر فرد اپنے روزانہ کے معمولات میں سے وقت نکال کر بآسانی کر سکتا ہے۔اگر یوگا کی باقاعدہ استاد سے ٹریننگ لے لی جائے تو اس کے بعد یہ مشقیں اپنے وقت اور جگہ کے مطابق خود ہی دہرائی جا سکتی ہیں اس کے لئے ہر وقت استاد کا ہونا بھی ضروری نہیں۔لیکن ایسے مریض جو کہ کسی خاص مرض سے افاقہ کے لئے یوگا کرنا چاہتے ہیں انہیں استاد کی نگرانی میں وہ ورزشیں کرنی چاہئیں یا مسلسل رہنمائی لینی چاہئے۔

یوگا سے جسم ، دماغ اور روح کے درمیان ایک توازن پیدا کیا جا سکتا ہے۔یوگا دماغ اور جسم کے ساتھ توازن قائم کرنے کے ذریعے فطرت کے ساتھ جوڑتی ہے،یوگا meditation کے ساتھ جڑی ہوئی ورزش ہے جس کے ذریعے سے ذہنی اور جسمانی آسودگی حاصل ہوتی ہے۔

یوگا ایک طرف دماغ اور جسم پہ کنٹرول پیدا کرتی ہے تو دوسری طرف جسمانی اور ذہنی صحت کو بھی بہتر سے بہتر بنانے میں مدد گار ہوتی ہے۔اس سے ہر قسم کے ذہنی دباؤ اور بے چینی پہ قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ یوگا سے دماغی یکسوئی کی مشقیں ہوتی ہیں، ذہنی طور پہ اپنے آپ کو تمام قسم کے دباؤ سے الگ کر کے اپنے آپ کو سکون اور طمانیت کی فضا میں محسوس کرنے کا عمل ایک نئی امنگ اور ولولہ پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔وہ افراد جو کہ تحقیقی کام کرتے ہیں یوگا ان کے خیالات کو زیادہ مثبت اور صحت مند بنانے اور انہیں تحریک دینے میں اور ان کے اندر یکسوئی پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ وہ لوگ جنہیں غصہ زیادہ آتا ہے، صبرو بر داشت کی کمی ہے یا کسی اور نفسیاتی عارضے میں مبتلا رہتے ہیں ان کے لئے یو گا کی مشقیں منفی خیالات کو ختم کرنے اور مثبت خیالات پیدا کرنے میں معاون ہو سکتی ہیں۔

یوگا جہاں جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کو بہتر بناتی ہے وہاں وہ کئی بیماریوں سے نجات کا ذریعہ بھی ہے۔مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے ماہرین یوگا نے مخصوص مشقیں تجویز کی ہیں، اگر ان کو مسلسل اختیار کیا جائے تو بیماریوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔خاص طور پہ بلڈ پریشر، جوڑوں کا درد، دل کی بیماری،موٹاپہ،آنکھوں کی کمزوری، پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریاں، معدے، گردے وغیرہ کی صحت کے لئے مخصوص ورزشیں تجویز کی جاتی ہیں۔جن کے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

یوگا جسم اور سانس کو کنٹرول کر کے انسان کے اندر ان فطری صلاحیتوں کو جگاتی ہے جس سے عام طور پہ ہم غافل ہوتے ہیں، یوگا در اصل اپنے اندر کی دنیا سے متعارف کرواتی ہے اور اپنے دماغ او جسم کو پڑھنے اور انہیں اپنے کنٹرول میں کر کے اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو جگانے کا ذریعہ ہے۔یوگا کی مشقیں ہمیں اپنے جذبات، احساسات و خیالات کو کنٹرول کرنے کا بھی ہنر سکھاتی ہے۔یوگا فطرت سے جوڑتی ہے، فطرت سے ہمکلام ہونے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

جب جسم اور دماغ کا آپس میں ایک توازن اور تعلق بنتا ہے تو انسان اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو زیادہ بہتر انداز سے بروئے کار لانے کے قابل ہوتا ہے۔ خیالات کا بہاؤ منفی سے مثبت کی طرف ہوتا ہے۔آج ہماری زندگی ماحولیات کی تبدیلیوں اور ہمارے طرز زندگی کی وجہ سے طرح طرح کے ذہنی و جسمانی دباؤ اور بیماریوں کا شکار ہو رہی ہے۔ذہنی دباؤ اور بے چینی نے طرح طرح کے نفسیاتی مسائل پیدا کر دئیے ہیں جن کی وجہ سے ہماری انفرادی زندگی اور اجتماعی زندگی میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ماہرین صحت نے یوگا کو انسانی صحت کے لئے انتہائی مفید قرار دیا ہے۔

Allen C. Bowling, MD, PhD جن کا تعلق Colorado Neurological Institute سے ہے کا کہنا ہے کہ’’یوگا دماغی بیماریوں کو کم یا ختم کرنے میں معاون ہو سکتی ہے ‘‘

2012میں بینگور یونیورسٹی برطانیہ میںآکپیشنل میڈیسن ریسرچ سٹڈی کے مطابق یوگا کی مشقیں کرنے والے وہ افراد جو مختلف دفاترمیں کام کرتے ہیں انہیں اپنے ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

2014میں محققین جن کا تعلق میلان سکول آف پبلک کولمبیا یونروسٹی اور کئی دوسرے امریکی ادارے یہ تجزیہ کے بعد یہ شواہد حاصل کر چکے ہیں کہ یوگا کی مشقیں خواتین جو کہ سینے کے کینسر میں مبتلا ہیں کے لئے تھراپی کا کام کرتی ہے۔مزید یہ کہ ہر طرح کے ذہنی دباؤ اور بے چینی کو بھی دور کرنے میں مددملتی ہے۔

یوگا کی مشقوں کے بارے میں جہاں پوری دنیا میں شعور عام ہو رہا ہے، وہاں پاکستان میں بھی اس حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے، ملک کے کئی چھوٹے ، بڑے شہروں میں یوگا سینٹرز کام کر رہے ہیں نیز کئی ایسے انسان دوست افراد مختلف پارکوں میں لوگوں کو بلا معاوضہ یوگا کی مشقیں کرواتے ہیں، اس کے مظاہر خاص طور پہ لاہور کے مختلف پارکس میں دیکھے جا سکتے ہیں، جہاں ہر روز صبح لوگوں کی ایک بڑی تعداد یوگا میں مصروف نظر آتی ہے۔ہمیں صحت مند زندگی گذارنے کے لئے اپنے معمولات میں سے بیس پچیس منٹ اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لئے ضرور نکالنے چاہئیں، یقیناًصحت مند ذہن اور جسم ہی انفرادی اور اجتماعی ترقی میں کردار ادا کر سکتاہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr. Muhammad Javed
About the Author: Dr. Muhammad Javed Read More Articles by Dr. Muhammad Javed: 104 Articles with 151423 views I Received my PhD degree in Political Science in 2010 from University of Karachi. Research studies, Research Articles, columns writing on social scien.. View More