ابّا کی لُگائی

وہ نوجوان بہت عجلت میں معلوم ہوتا تھا ۔ بس کے رکتے ہی اگلا گیٹ خالی دیکھ کر وہیں سے سوار ہو گیا ۔ اور پیچھے جانے لگا تو ایک خاتون کا پیر اُس کے پیر کے نیچے آ گیا ۔
وہ چِلائی ۔ " اندھا ہے کیا؟ دیکھ کر نہیں چل سکتا "
نوجوان نے معذرت کی ۔ " اماں! معاف کرنا ۔ غلطی ہو گئی "
خاتون پھر چلائی ۔ " کمبخت! ایک تو میرا پیر بِھینچ دیا اوپر سے مجھے اپنے ابّا کی لُگائی بنا رہا ہے " اور ساری بس زعفران کا کھیت بن گئی ۔
ہم بھی وہیں موجود تھے ۔ ہم ہنس دیئے ہم چُپ رہے منظور تھا پردہ ترا ۔
Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 223 Articles with 1679166 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.