ابّا کی لُگائی
(Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA)
وہ نوجوان بہت عجلت میں معلوم ہوتا تھا ۔
بس کے رکتے ہی اگلا گیٹ خالی دیکھ کر وہیں سے سوار ہو گیا ۔ اور پیچھے جانے
لگا تو ایک خاتون کا پیر اُس کے پیر کے نیچے آ گیا ۔
وہ چِلائی ۔ " اندھا ہے کیا؟ دیکھ کر نہیں چل سکتا "
نوجوان نے معذرت کی ۔ " اماں! معاف کرنا ۔ غلطی ہو گئی "
خاتون پھر چلائی ۔ " کمبخت! ایک تو میرا پیر بِھینچ دیا اوپر سے مجھے اپنے
ابّا کی لُگائی بنا رہا ہے " اور ساری بس زعفران کا کھیت بن گئی ۔
ہم بھی وہیں موجود تھے ۔ ہم ہنس دیئے ہم چُپ رہے منظور تھا پردہ ترا ۔ |
|