ابھی میں نے تحریر لکھنے کا آغاز کیا ہی
تھا...کہ حاشر بھائ کا فون آگیا"....!!
اسلام علیکم !صبا کیسی ھو....؟؟؟ حاشر بھائ"....!!
وعلیکم السلام!
میرا جواب حسب معمول تھا ..الحمدللہ بالکل ٹھیک...!!
کافی دن سے تمھیں فون نہیں کیاتھا، آج کافی دن کے بعد فرصت ملی تو سوچا کہ
تمھیں فون کر لیتا ہوں ... کچھ مصروفیت آڑے آ گئ تھی جس کی وجہ سے کال نھی
کر پایا".....!!
جی بھائ میں جانتی ھوں....جزاک اللہ
صبا کیا کر رھی ھو....؟
"حاشر بھائ"....."!!
میں تحریک ختم نبوت کے موضوع پر ایک تحریر لکھنے کی کوشش کر رھی تھی...."!!
حاشر بھائ آپ کو بتاؤں کہ میں اللہ تعالی سے ایک ھی دعا کیا کرتی تھی....کہ
یااللہ مجھے صراط مستقیم پہ چلادے....میں نہیں جانتی تھی کہ میں اللہ اور
اس کے رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتاۓ ھوۓ راستے پر ھوں بھی یا نہیں
... "!!
بس اللہ تعالی نے میری دعا سن لی....."!!
اور میں اپنی مس کے توسط سے اس تحریک کا حصہ بن گئ...."!!
اس بات پر مجھے نہ صرف خوشی ہے بلکہ میں اپنے آپ پر بہت فخر بھی محسوس کر
رہی ھوں...."!!
تحریک تخفظ ختم نبوت...؟؟؟ حاشر بھائ نے تعجب سے دہرایا ...."!!
جی جی....تحریک ختم نبوت...."!!
صبا ! ایک دن میں نے جمعہ کے خطبے میں امام صاحب سے اس تحریک کے ایک پروانے
کا سچاایمان افروز واقعہ سناتب مجھے اس تحریک کا پتہ چلا....کہ یہ خبیث
قادیانیوں کے خلاف بنائ گئ....جو گستاخان رسول ھیں..."
حاشر بھائ....."!!
آپ بالکل صحیح کہ رھے ھیں...."!!
اسی طرح مجھے بھی اس تحریک کی ممبر شپ حاصل کرنے کے بعد پتہ چلا... "!! کہ
اس تحریک کا مقصد آخر ھے کیا...."؟؟؟ کب شروع ھوئ....."؟؟؟
حاشر بھائ آپ کو اورمجھے اس کا پس منظر بالکل نہیں معلوم تھا....."!! مگر
اب میں جان گئ ھوں....."!!
میں آپ کو بتاتی ھوں.... "!! اس عظیم الشان عقیدہ ختم نبوت کے بارے میں...."!!
یہ فتنہ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے سے ھی وجود میں آگیا تھا....."!!
اسود عنسی ایک شعبدہ باز تھا جس نے جھوٹی نبوت کا دعوی کیا تھااور جسے آپ
صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نےاپنے دور نبوت ہی میں قتل کروادیا...پھر اسی
دور میں مسیلمہ کذاب کا فتنہ شروع جس کے خلاف حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
تعالی عنہ کے زمانے میں جنگ کی گئ تو ایک بھاری تعداد میں تقریبا ستائیس
ہزار مسلیمی کذاب مارے گئے......اور بارہ سو اصحاب رسول رضوان اللہ تعالی
علیھم اجمعین جام شہادت نوش فرما کر تاریخ کے اوراق میں امر ہوگئے...جن میں
سات سو کے قریب قرآن کے قاری،حافظ اور ماہرین قرآن تھے....
بھائ ! کیا آپ کو پتہ ھےکہ آقا کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی پیشین
گوئ ہے کہ قیامت تک 30 جھوٹے نبی آئیں گے...."؟؟؟
ھاں ! یہ تو معلوم ھے مجھے....."!!
حاشر بھائ ، اچھا...."!!میں نے تو اسود عنسی کا نام پہلی بار سناھے...."!!
جی میری طرح....."!!
اب میں ملعون قادیانیوں کے بارے میں وضاحت سے بتاتی ھوں.....!!
ضرور ضرور !! میرا تو تجسس بڑھتا جا رھا ھے....."!! قادیانی بہت پہلے
لاھوری اور ربوی کہلاتے تھے...
ھاں انہوں نے چنیوٹ کے قریب اپی جنت دوزخ بھی بنا رکھی ھے.....حاشر بھائ...."!!
جی شائد...."!!
لیکن تحریک ختم نبوت کے نتیجے میں سابقہ ربوہ اب چناب نگر کہلاتا ھے...."!!
اب سنیں کہ یہ تحریک کب اور کیسے شروع ھوئ....."؟؟؟
29 مئی 1974 میں نشتر میڈیکل کالج ملتان کے کچھ طالب علم سیر و تفریح کی
غرض سے پشاور جارھے تھے کہ ربوہ کے مقام پر رکے...."!!
وہاں معمول کے مطابق ملعون قادیانیوں نے اپنا غلیظ لیٹریچر تقسیم کرنا شروع
کردیاتو ان طالب علموں کی دینی غیرت جاگ اٹھی اور انہوں نے لیٹریچر لینے
سےنہ صرف انکار کر دیا بلکہ ختم نبوت کے حق میں اور مرزا کے خلاف نعرے بھی
لگائے ... "!!
مرزائیوں نے اس بات کو اپنی توہین گردانا اور واپسی پر بدلہ لینے کی ٹھان
لی...اور اپنے اسٹیشن ماسٹر کی مدد سے گاڑی رکوا کر ڈنڈوں سے لیس قادیانی
غنڈوںنے طالب علموں پر دھاوا بول دیا اور انھیں خوب زدوکوب کیا...."!! اور
ان کو بری طرح زخمی کر دیا..
اسکے بعد ملک بھر میں ایک کہرام مچ گیاتب تمام دینی اور سیاسی قیادتیں یکجا
ھوئیں..اس طرح اس تحریک کا آغاز ھوا...."!! اور اس تحریک کے نتیجے میں ختم
نبوت کے ہزاروں پروانوں نے پروانہ وار اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے .....
قائد تحریک تحفظ ختم نبوت امیر شریعت حضرت سیدنا عطا اللہ شہ بخاری رحمہ
اللہ علیہ رحمہ واسعہ تھے..."!!
تاریخ میں انکا نام سنہری حروف میں لکھا جاچکا ہے.... آمین
میں نان سٹاپ بولتی جارہی تھی اور بھائ بے حد انہماک سےمیری ساری باتیں
سنتے جارھے تھے....."!!
پھر کیا ھوا....."!! 7 ستمبر 1974 میں ملک کی منتخب پارلیمنٹ جو کہ جمہوری
حکومت تھی...."!!
ھممم....."!! یہ تو بھٹو کا دور تھا....حاشر بھائ...."!!
جو بڑا دلیر شخص تھا
جی بالکل ...!
وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو ( مرحوم ) صاحب نے ملعون قادیانیوں، احمدیوں
اور مرزائیوں کو اقلیت اور کافر قرار دے دیا...."!!
یحی بختیار جو کہ اس وقت اٹارنی جنرل تھے انھوں نے قومی اسمبلی میں
قادیانیوں کے تیسرے خلیفہ مزا ناصر کو بلوایا.... "!! یہاں پیپلز پارٹی اور
دیگر سیاسی و مذہبی قیادت موجود تھی..."!
یحیی بختیار نے 13 دن مسلسل بحث کی مرزا ناصر سے بحث کرنے کے بعد وزیر اعظم
جناب ذوالفقارعلی بھٹو نے ان کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا...."!!
کیوں کہ یہ ( نعوذباللہ) ملعون مرزا قادیانی کو خاتم النبیین محمد رسول
اللہ مانتے ھیں..... بد بخت !!!
یہ لوگ ھمارے پیارے نبی، خاتم النبیین اور انکے اھل بیت کو،صحابہ رضی اللہ
تعالی عنھم ،اور امھات المومینین کے بارے میں ( نعوذباللہ) بھت نازیبا
الفاظ استعمال کرتے ھیں.....اور تو اور اللہ سبحانہ تعالی کی شان عظیم میں
اتنی غلیظ باتیں منسوب کی ھیں.کہ میری زبان کو انہیں نقل کرنا بھی زیب نہیں
... ."!!
میں اتنی جذباتی ھو گئ تھی کہ مجھے وقت کا احساس ھی نہ رھا...
حاشر بھائ.....استغفر اللہ استغفراللہ،استغفراللہ کہتے جا رھے
تھے.......'!!
کہنے لگے...."!!
صبا تمھیں
|