گمان تھا کہ وہ میرا پچھا کر رہا ھے. میں
نے تیز قدموں سے چلنا شروع کردیااس نے بھی تقلید کی. وہ مجھے روکنا چاہیتا
تھا اس نے باآخر مجھے دبوچ لیا. اسکے بولنے کاموقع دئیے بغیر اپنی من گھڑت
مجبوریوں کی داستان سنا نا شروع کردیں. اس نے بولنا کیا تھا صرف ڈرانا تھا
میری اور اسکی لڑائی ھوگئی وہ سسک سسک کر مجھ سے التجا کرنے لگا میں نہ
روکا چلا گیا دلدل میں پھنستا گیا. اب وہ خاموش نظروں سے مجھے دلدل میں
چلاتے ھوئے دیکھتا ھے میں دکھ سے کہتا ھوں
اے ضمیر تو کیوں چپ ھو گیا. |