قارئین ! میر آج کا موضوع بھی بہت اہم ہے اور میں آپ کو
بتاؤں گا کہ تل کے کیا کیا فوائد ہوتے ہیں۔تل ایک ذائقہ دار اور تیل سے بھر
پور غذا ہے ۔تل میں وٹامن بی، وٹامن ای، پائے جاتے ہیں۔ تل کو اکثر دوسری
چیزوں کے ساتھ ملا کر کھایا جاتا ہے۔جیسے کلچہ پر تل،ریوڑیاں،گچک،،کیک ،،بسکٹ
،مٹھائیوں ، تل اور گڑ کے لڈو،میٹھی اشیاء پر بھی تل کا استعمال کیا جاتا
ہے ،اس کے علاوہ کئی کھانوں میں بھی تلوں کا استعمال ہوتا ہے۔تل کی تاثیر
گرم تر ہے ۔اس لئے اس کو گرمیوں میں کم استعمال کیا جاتا ہے اور سردی آتے
ہی اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔
|
|
پاکستان میں دیہات میں لوگ تل بڑی وافر مقدار میں کاشت کرتے ہیں اور یہ کسی
بھی جنرل سٹور سے بآسانی خریدا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ تل امریکہ،اٹلی ،چین،بھارت
اور جاپان میں کاشت کیا جاتا ہے۔تلوں کو زیادہ دیر تک محفوظ بنانے کے لئے
انہیں ہلکا سا بھون کر رکھ لیں اور روزانہ ایک سے دو چمچ شہد ملا کر کھا
لیا کریں۔چھوٹے بچے جو بستر پر پیشاب کر دیتے ہیں ان کو آدھا چمچ کھلایا جا
سکتا ہے۔
پرانے زمانے میں پہلوان لوگ اس کا استعمال کرتے تھے یعنی وہ اپنی طاقت
بڑھانے کے لئے تلوں کا استعمال کرتے تھے۔تل مارکیٹ میں دو قسم کے ملتے ہیں
ایک کا رنگ سفید ہوتا ہے اور دوسرے کا رنگ سیاہ ہوتا ہے۔ان تلوں کا تیل بھی
نکالا جاتا ہے جسے ہم تلوں کا تیل یا پھر میٹھا تیل بھی کہتے ہیں۔لیکن ایک
تیسری قسم براؤن سرخی رنگ کے تلوں کی ہے کو مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے یا
پھر اس کی ہمارے ہاں کاشت نہیں کی جاتی۔طبعی لحاظ سے کالے تل استعمال ہوتے
ہیں ۔سفید تلوں کا تیل زیتون کے تیل کے بعد دوسرا اچھا تیل تسلیم کیا جاتا
ہے یعنی یہ زیتون کا نعم البدل ہو سکتا ہے۔
سیاہ تلوں سے نکلنے والا تیل کھانے پکانے اور ادویات میں استعمال کیا جاتا
ہے جبکہ سفید تلوں کے تیل کو سر میں لگانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کہا
جاتا ہے کہ تل گوشت جیسی خاصیت کے حامل ہیں اسی لئے یہ طاقت کو بڑھاتے ہیں
تو پھر ایسے افراد جو گوشت کھانا پسند نہیں کرتے ان کو تلوں کا استعمال
کرنا چاہیئے۔تاکہ گوشت کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔شاید اسی لئے گاؤں میں
رہنے والے لوگ جو تلوں کا استعمال کرتے ہیں ان کی صحت شہر میں رہنے والوں
کی نسبت بہتر ہوتی ہے۔اس کے علاوہ تل عمر درازی کا بھی ذریعہ بنتے ہیں یعنی
اس میں موجود وٹامن ای چہرے پر جھریاں بننے کے عمل کو آہستہ کر دیتے ہیں جس
انسان جوان جوان لگتا ہے اور جوان رہنا کس کو پسند نہیں ؟
|
|
تل کا استعمال انتہائی کم مقدار میں کرنا چایئے ماہرین طب کے مطابق ۷ ماشہ
سے ایک تولہ تک اس کا استعمال مناسب ہے۔لیکین سردیوں میں اس کا استعمال
ضرور کریں تاکہ یہ آپ کو سردی سے محفوظ رکھے گا اور اس کے فوائد سے بھی آپ
بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے۔تل کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں۔
٭ تل جسم کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔
٭ تل دماغ کے لئے بھی نہایت مفید ہیں۔
٭ تل کا تیل خواتین کے بالوں کے لئے فائدہ مند ہے۔بالوں کو لمبا اور سیاہ
بناتا ہے۔
٭دبلے پتلے افراد تل کھا کر موٹے اور سرخ و سفید ہو سکتے ہیں۔
٭تل ہماری جلد کو نرم رکھنے میں مدد گار ہیں۔
٭ تل اندرونی خراشوں کے لئے بھی مفید ہیں۔
٭ تلوں کو بواسیر کے مرض میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
٭تل خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔
٭تل شباب کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
٭تل مثانے کو قوت بخشتا ہے اور قطرہ قطرہ پیشاب آنے کو روکتا ہے۔
٭ قوت باہ کو بڑھاتا ہے۔
٭تل سے خارش ختم ہو جاتی ہے۔
٭تل چہرے کی رنگت کو سرخ و سفید بناتا ہے۔
٭تل کا تیل دانت درد میں آرام پہنچاتا ہے۔
٭تل ذہنی دباؤ کو کم کرنے مین مدد گار ہے۔
٭تل معدے کی جلن کو ختم کرتا ہے۔
٭ تل کھانسی اور گلے کی خراش میں کھانا مفید رہتا ہے۔
٭تل پھیپھڑوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
قارئین ً آپ نے دیکھا کہ قدرت کے اس انمول چھوٹے سے بیج میں انسان کے لئے
کیا کیا راز پوشیدہ ہیں ۔ہمیں ہر حال میں اﷲ کا شکر بجا لانا چایئے جس نے
ہمیں اس جیسی اور کئی نعمتیں عطا کر رکھی ہیں۔خدا کی نعمتوں کا شکر بجا
لانے کا بہترین ذریعہ نماز ہے ہم سب کو نماز کا پابند ہونا چایئے۔اﷲ تعالیٰ
ہم سب کو نماز کا پابند بنائے آمین ثم آمین۔
|