جسم میں یورک ایسڈ کا بننا کیسے کنٹرول کیا جائے؟

ہمارے جسم میں یورک ایسڈ (uric acid) کی سطح کا بڑھنا ایک عام سی بات ہوگئی ہے اور اکثر لوگ اس جانب کوئی خاص توجہ نہیں دیتے جبکہ یورک ایسڈ کی سطح میں مسلسل اضافہ انہیں جس مرض کا شکار بناتا ہے وہ جوڑوں کا درد ہے- اور ان دونوں امراض کے مریض ہمیں اپنے اردگرد عام دکھائی دیتے ہیں- یورک ایسڈ میں اضافہ جوڑوں میں گٹھیا بناتا ہے جس سے جوڑوں میں درد٬ سوزش اور سوجن پیدا ہوتی ہے- اور یہ درد اور سوزش بعض اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ انسان چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہوجاتا ہے- یورک ایسڈ بڑھنے کی وجوہات میں بلڈ پریشر٬ موٹاپا٬ خون کی کمی اور چنبل شامل ہے- طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ سرخ گوشت کا استعمال یورک ایسڈ بڑھا دیتا ہے- تاہم ہم چند قدرتی غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنا کر یورک ایسڈ کی اضافی سطح کو کم کر سکتے ہیں- وہ قدرتی غذائیں کونسی ہیں آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں-
 

image


کیلے
کیلے جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں- کیلے گٹھیا بننے سے روکنے یا پھر جوڑوں کے دیگر امراض کے شکار مریضوں کے لیے ایک بہترین غذا ہیں- البتہ ان امراض کے علاج کے لیے روزانہ 8 سے 9 کیلے کھانے پڑتے ہیں اور یہ عمل تین سے چار روز تک مسلسل جاری رہتا ہے- مرض سے چھٹکارے کی واضح علامت یہ ہوگی کہ آپ کے جوڑوں پر موجود سوجن اور سوزش کم یا ختم ہوجائے گی-

image


اسٹرابیری
اسٹرابیری بھی ایک ایسی قدرتی غذا ہے جو جسم میں پائے جانے والے کیمیکل کی بلند سطح کے خلاف مزاحمت کرتی ہے- یہ مزیدار غذا یورک ایسڈ کو کم کر کے آپ کو گٹھیا سے آرام پہنچا سکتی ہے-

image


سیب
سیب میں malic ایسڈ کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے اور یہ ایسڈ قدرتی طور پر یورک ایسڈ کے اثرات کو بےاثر کرتا ہے اور اس سے پیدا ہونے والے امراض کے حوالے سے آرام بھی فراہم کرتا ہے- بہترین فوائد کے حصول کے لیے روزانہ ایک سیب کھانا ضروری ہے-

image


چیری
چیری میں anthocyanin پائی جاتی ہے جو کہ سوزش کے خلاف مزاحمت کرتی ہے- چیری نہ صرف یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھنے سے روکتی ہے بلکہ جسم میں موجود مختلف کیمیکل کے مرکب کے نقصانات سے بھی محفوظ رکھتی ہے- یورک ایسڈ کی سطح میں کمی کے لیے روزانہ 200 گرام چیری کھانا ضروری ہے-

image


پانی
پانی تمام جانداروں کے لیے ضروری ہے- پانی جسم میں موجود اضافی یورک ایسڈ اور زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے جس سے گٹھیا سے نجات حاصل ہوتی ہے- ماہرین کے مطابق روزانہ 10 سے 12 گلاس پانی ضرور پینا چاہیے-

image


سبزیوں کا جوس
جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے کا یہ ایک آسان اور نہایت اہم گھریلو ٹوٹکا ہے- گاجر کے جوس کو کھیرے کے جوس اور چقندر کے جوس میں شامل کر کے پینے سے آپ کو جوڑوں کے امراض سے نجات حاصل ہوسکتی ہے-

image


فائبر والی غذائیں
یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کی ایک تحقیق کے مطابق ایسی غذائیں جن میں فائبر کی بھاری مقدار پائی جاتی ہیں جسم میں موجود یورک ایسڈ کی بلند ترین سطح کو کرنے کے حوالے سے مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں- اس کے علاوہ یہ دیگر کیمیکل کے مرکب کی سطح کو بھی کم کرتی ہیں-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

High levels of uric acid in the body are responsible for a condition called gout (a form of arthritis). Gout is a painful condition characterized by sudden onset of severe attacks of pain, inflammation, redness and tenderness in joints, most common site being the big toe. Gout is more often encountered by men.