آئیڈیاز دفاعی نمائش شہر سے باہر منتقل کرنے کی ضرورت

آئیڈیازدفاعی نمائش سن2000میں جنرل مشرف کے دور میں شروع کی گئی جس کا مقصد ملکی دفاعی ساز و سامان بنانے والی انڈسٹری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی دنیا کے سامنے پاکستان کی حربی صلاحتیوں کو اجاگر کرنا تھا۔ جنرل(ر) پرویز مشرف کے دور میں پہلی بار اس نمائش کا کراچی میں انعقاد ہوا جس کے بعد سے اب تک ہر دو سال کے بعد اس نمائش کا انعقاد کراچی ہی میں ہوتا ہے۔آئیڈیاز کی دفاعی نمائش میں ملکی اور غیر ملکی دفاعی ساز و سامان بنانے والی کمپنیاں حصہ لیتی ہیں۔آئیڈیاز 2016میں اطلاعات ہیں کہ38ممالک کی 338کمپنیاں حصہ لے رہیں ہیں جبکہ 39ممالک سے 85ڈیلی گیٹس نمائش میں شریک ہونے کے لئے تشریف لا چکے ہیں۔پیر21نومبر کو اس نمائش کا افتتاح ہو گا جس کے بعد نمائش دو روز تک جاری رہے گی۔ایک محتاط اندازے کے مطابق آئیڈیاز 2016میں32ہزار پانچ سو کے قریب ٹریڈ رز آنے کی توقع ہے ۔ اگر 2000سے اب تک ہونے والی ان نمائشوں کا جائزہ لیا جائے تو اس سے پاکستان کی دفاعی انڈسٹری کو غیر معمولی فائدہ ہوا ہے اور پاکستان کو مختلف ممالک کی طرف سے بڑے پیمانے پر جنگی طیاروں ، ٹینکوں، مشین گنوں اور دیگر دفاعی ساز و سامان فراہم کرنے کے آرڈز ملے ہیں ۔اب تک اس نمائش کو پاکستان کی دفاعی انڈسٹری کے لئے بہترین اور نہایت سود مند قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان میں ہونے والی یہ نمائش بین الاقوامی سطح پر بہت زیادہ اہمیت اختیار کرتی جا رہی ہے یہی وجہ کے دنیا بھر کے عسکری حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور دفاعی ماہرین اس نمائش میں شرکت کرتے ہیں۔ پاکستان کے بعد اسی قسم کی نمائش کا سلسلہ دبئی نے بھی شروع کیا ہے ۔ دبئی کی نمائش کو بھی عالمی دفاعی انڈسٹری کے لئے نہایت سود مند قرار دیا جاتا ہے۔آئیڈیاز 2000کے انعقاد سے اب تک اس نمائش کے انعقاد سے ایک ہفتہ قبل اور نمائش کے دوران شہر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات ہوتے ہیں۔نمائش سوک سینٹر کے قریب واقع ایکسپو سینٹر گلشن اقبال میں منعقد ہوتی ہے۔نمائش سے ایک ہفتہ قبل ہی سیکیورٹی کے انتظامات شروع کر دیئے جاتے ہیں اور سوک سینٹر سے نیپا چورنگی تک یونیورسٹی روڈ کے اطراف واقع تمام فیلٹس سمیت اطراف کے تمام گھروں اور فلیٹوں کی سخت نگرانی کی جاتی ہے جبکہ نمائش کے دوران سوک سیٹر سے لیکر نیپا چورنگی تک یونیورسٹی روڈ کو مکمل طور پر بند کر دیا جاتا ہے ۔ چونکہ ملیر کینٹ کا علاقہ یونیورسٹی روڈکے احتتام پر صفورا چورنگی سے کچھ آگے ہے لہذا یونیورسٹی روڈ کی ملیر کینٹ تک نگرانی کی جاتی ہے جبکہ سوک سینٹر پل پر سے بھی نمائش کے دوران عام ٹریفک گزرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف رہائشی علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات دیکھنے میں آتے ہیں۔ ان غیر معمولی سیکیورٹی کے انتظامات کی وجہ ظاہر ہے کہ غیر معمولی نوعیت کا ملکی اور غیر ملکی دفاعی ساز و سامان ہوتا ہے جبکہ عام طور پر صدر ، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت ملکی اور غیر ملکی اہم شخصیات نمائش میں شرکت کرتی ہیں جس کی وجہ سے موجودہ حالات میں مذکورہ سیکیورٹی کے انتظامات کو بہت زیادہ ضروری سمجھا جاتا ہے۔ لیکن دوسری طرف سیکیورٹی کے ان غیر معمولی انتظامات کی وجہ سے گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے کچھ علاقوں کے مکینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انھیں اپنے گھروں تک رسائی بھی بہت مشکل سے ملتی ہے۔نمائش کے دوران خاص طور پر دو تین دن غیر معمولی سیکورٹی کی وجہ سے شہری بہت زیادہ مشکلات سے دوچار رہتے ہیں۔ لہذا یہاں یہ بات تمام متعلقہ اداروں اور شہر کی انتظامیہ کے لئے قابل غور ہونی چاہیے کہ آئیڈیاز نمائش کے دوران شہریوں کو اذیت سے نجات دلائے۔ عام آدمی نہ تو اس نمائش کو دیکھنے جاتا ہے اور نہ ہی اسے افاعی ساز سامان میں کوئی خاص دلچسپی ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود ہر سال اس نمائش کو ایکسپو سینٹر میں منعقد کیا جاتا ہے جو شہر کے عین قلب میں واقع ہے کہ جہاں آبادی اور ٹریفک کے دباؤ میں ہر سال غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس نمائش کی وجہ سے شہر کے پہلے سے تباہ حال ٹریفک کے نظام میں مزید بھوچال آجاتا ہے اور شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں۔ اس برس آئیڈیاز کی اس دفاعی نمائش کے پہلے دن حضرت امام حسین کا چہلم بھی ہے لہذا نشتر پارک سے برآمد ہونے والے جلوس کی وجہ سے ایم جناح روڈ، صدر ، تبت سینٹر سمیت دیگر علاقے بھی ٹریفک اور عام آدمی کے گزر کے لئے بند ہونگے لہذا یہی امکان ہے کہ اس برس آئیڈیاز دفاعی نمائش کے دوران ٹریفک جام کا معاملہ دو آتشہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے خاص طور پر مریضوں اور طالب علموں کو کربناک مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لہذا آئیڈیاز دفاعی نمائش کے منتظمین اور کراچی شہر کی انتظامیہ سے گزارش ہے کہ آئندہ سے یعنی2018میں یہ نمائش اگر شہر سے باہر سپر ہائی وے کے اطراف موجود کسی بھی بڑے میدانی علاقے میں منتقل کر دی جائے تو شہریوں کی معمول کی زندگی متاثر نہیں ہو گی۔ یہ کوئی آسمانی صحیفہ تو نہیں ہے کہ ہر سال اس نمائش کو گلشن اقبال کے ایکسپو سینٹر ہی میں منعقد ہوناہے اور نہ ہی یہ کوئی عقیدت اور مذہبی جذبات سے سرشار عقیدت مندوں کا مسئلہ ہے کہ نمائش کا مقام تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ آیڈیاز کی دفاعی نمائش کو سپر ہائی وے کے اطراف میدانی علاقے میں منتقل کرنے سے اس نمائش کے منتظمین کے لئے سیکیورٹی کے انتظامات نسبتاً آسان ہو جائیں گے جبکہ نمائش کے ڈیلی گیٹس کے لئے بھی اور غیر ملکی اہم شخصیات کے لئے بھی اس نمائش میں شرکت کو زیادہ محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ شہر کے جس طبقے کو نمائش سے دلچسپی ہو گی وہ شہر کے باہر سپر ہائی وے پر بھی جا کر نمائش دیکھے گا۔ اس کے لئے شہر کی انتظامیہ خصوصی بس سروس بھی فراہم کر سکتی ہے۔ اگر نمائش کے منتظمین اگلی نمائش کے مقام کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو یہ فیصلہ شہریوں کے لئے بھی اطمنان کا باعث ہو گا اور کراچی کے عام شہری اس کا خیر مقدم کریں گے۔
Riaz Aajiz
About the Author: Riaz Aajiz Read More Articles by Riaz Aajiz: 95 Articles with 68448 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.