ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
Article Contests
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Blogs
Directory
Weather
MyPage
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
Article Contests
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Blogs
Directory
Weather
MyPage
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
Home
Urdu Articles
Novel Articles
حسنہ (قسط نمبر 27)
(Zeena, Lahore)
“فراح بہن کی فرمائش پر حسنہ اب اردو میں“
شازمہ بیٹا ایک آپ ہی ہو ،،،،،جو ہمیں اس مشکل گھڑی میں رسوائی سے بچا سکتی ہے۔ میری ماں نے میرے سامنے ہاتھ جوڑ دیئے ان کے پاس زیادہ ٹائم نہیں تھا،،کیونکہ انہیں سیریس قسم کا ہارٹ اٹیک آیا تھا میں سمجھ چکی تھی وہ مجھ سے کیا چاہتی ہیں ۔میں انہیں اور رسوا ہونے نہیں دوں گی اس لئے میں نے ان کی بات مان لی۔
اگلے دن میں دلہن بن کر شعبان کے ساتھ اسکے گھر کی زینت بن کر رخصت ہو گئی،،،،،“اب تم یہ سوچ رہی ہوگی کہ جو انسان ماہم سے شادی کرنے والا تھا،اس نے مجھ سے کیسے کر لی؟ تو اسکا جواب یہ ہے کہ بابا کے دوست کم اور بھائی زیادہ تھے اور اپنے گھر کی ہی بات سمجھ کر انکل نے ہی بابا کو یہ مشورہ دیا تھا کہ ماہم کی جگہ شازمہ کو رخصت کر دیا جائے ایسے برادری کا منہ بھی بند ہو جائے گا۔بابا کو یہ تجویز پسند آئی اور آپی کی جگہ میرا نصیب شعبان کے ساتھ جڑ گیا،جو بہت اچھے انسان اور بہترین ہمسفر ثابت ہوئے۔
“پھر “ حسنہ اپنی ماں کی اس خودغرضی پر بے حد شرمندہ تھی،اور اس نے دھیمے سے پھر کہا وہ جلدی سے جاننا چاہتی تھی کہ اسکے بعد ماما کا کیا ہوا ۔“ پھر “ شازمہ چلتی ہوئی کھڑکی کے پاس جا کر کھڑی ہو گئی اور آسمان کی طرف دیکھنے لگی جہاں سے پرندے اڑتے ہوﺀے گھروں کی طرف لوٹ رہے تھے جس کا مطلب تھا کہ شام ہونے میں بس تھوڑا وقت ہی رہ گیا تھا،،،وہ پرندوں کو دیکھتی ہوئی گویا ہوئی،،“ پھر دو دن بعد میری ماما کا انتقال ہو گیا‘ حسنہ کا جھکا ہوا سر یہ سن کر مزید جھک گیا۔ پھر کچھ ماہ بعد زندگی معمول پر آگئی ،،میں بابا کی طرف ہی آئی ہوئی تھی کہ ہمارے ارمو بابا بھاگے بھاگے آئے انہیں ایسے آتا دیکھ بابا اپنی جگہ سے کھڑے ہو گئے میری ارمو بابا کی طرف پیٹھ تھی،میں اور بابا گھر کے لان میں شام کی چائے پی رہے تھے۔ تب بابا کو دیکھ کر میں بھی کھڑی ہو گئی اور جب میں نے مڑ کر ارمو بابا کی طرف دیکھا تو وہ ہانپ رہے تھے ۔۔۔۔۔(جاری ہے)
Comments
Print
PREVIOUS
بد دعا
NEXT
جذبے کسی کے بس میں نہیں - قسط 10
About the Author:
Zeena
Read More Articles by
Zeena
:
92 Articles with 136688 views
»
I Am ZeeNa
https://zeenastories456.blogspot.com
..
View More
Recent
Novel
Articles
قابلیت
سچ تو یہ ہے (۳۶ واں حصہ)
سفید مورتی
سگھڑاپا ۔۔ کچھ خواب تھے میرے
سچ تو یہ ہے (۳۵واں حصہ)
View all Novel Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
سچ تو یہ ہے (۳۵واں حصہ)
پردے کے پیچھے
سفید مورتی
سگھڑاپا ۔۔ کچھ خواب تھے میرے
بدصورت
قابلیت
سر میں ابھی کنواری ہوں!
حیا نہیں ہے مولانے کی آنکھ میں باقی
میں نے چیخ کیوں ماری تھی؟ قسط نمبر ۱
میں نے چیخ کیوں ماری تھی؟ قسط نمبر ۲
زندگی کے دھوکے
خواب نگر (پارٹ :سکس)
13 Jan, 2017
Views: 581
Comments
آپ کی رائے
very nice acha hai k urdu mai lika
By:
umama khan, kohat
on Jan, 14 2017
Reply
0
thnx :)
By:
Zeena, Lahore
on Jan, 14 2017
0
very very nice sis
By:
Abrish anmol, Sargodha
on Jan, 14 2017
Reply
0
thnx sis :)
By:
Zeena, Lahore
on Jan, 14 2017
0
Very nice zeens
By:
Mini , mandi bhauddin
on Jan, 13 2017
Reply
0
thnx mini sis :)
By:
Zeena, Lahore
on Jan, 14 2017
0
thnx mini sis :)
By:
Zeena, Lahore
on Jan, 14 2017
0
Please Wait Submitting Comments...