حسنہ (قسط نمبر 30)

وہ رات جانے کب سوئی ،جب آنکھ کھلی تو صبح جا چکی تھی ۔ کھڑکیوں سے اندر آتی روشنی دن کافی گزر جانے کا پتا دے رہی تھی ۔ اس نے وال کلاک کی طرف دیکھا تو گھڑی کی سوئیاں ٢ بجا رہی تھی۔ “ اف میرے خدا میں اتنی دیر سوتی رہی ،اور کسی نے جگایا تک نہیں “ وہ خود کلامی کرتی بیڈ سے اتر کر واش روم میں چلی گئی۔ فریش ہو کر کھلے بالوں کو کیچر میں قید کرتے ہوئے وہ باہر آئی ،،،پورے گھر میں خاموشی کا راج تھا ،وہ کچن کی طرف بھر گئی جہاں ارمو بابا لنچ بنانے میں مصروف تھے ۔
“بابا“ اسنے بابا کو پکارہ “اٹھ گئی بیٹا “
“جی بابا سب کہاں ہے ؟“اس نے کٹے ہوے سلاد میں سے کھیرا منہ میں رکھتے ہوئے کہا ، والی بابا یونیورسٹی گئے ہیں ،شازمہ بیٹی اپنے این جی او،،اور سہیل کو اپنے ساتھ لے گئی ہیں اسکا پاسپورٹ بنانا تھا کچھ بیٹا “ ارمو بابا نے مصروف سے انداز میں سب بتا دیا ،،،،
“کھانا لگا دوں بیٹا “،،وہ واپس جانے لگی تو بابا نے اسے آواز دی ۔۔کیو نکہ ناشتے کا ٹائم نہیں اب کھانے کا ٹائم تھا ۔“ جی بابا لگا دیں “ وہ وہی رکھی کرسی پر بیٹھ گئی۔
کھانے سے فارغ ہونے کے بعد وہ بابا کے پاس آگئی “بابا ،،،،،جی بیٹا “بابا اسکی طرف سوالیاں نظروں سے دیکھنے لگے “کچھ نہیں وہ اتنا کہہ کر تیزی سے کچن سے باہر نکل گئی۔
اسکا وجود کسی چیز سے ٹکرایا وہ گرتے گرتے بچی جب وہ سنبھلی تو والی کو اپنے سامنے دیکھ کر اسکے پیروں کے نیچیے سے زمین نکل گئی “اندھی ہو تم نظر نہیں آتا تمہیں ؟ یا جان بوجھ کر ٹکرانے کا شوق ہے “اس نے ابھی کچھ کہنے کے لئے منہ کھولا ہی تھا تہ ارمو بابا کو کچن سے آتا دیکھ کر جانے لگی “میں جانتا ہو تم جیسی لڑکیوں کے سارے حربے دور رہو مجھ سے سمجھی اور کوشش کیا کرو میرے سامنے دوبارہ نا آنا سمجھی “ اسکے سامنے آکر انگلی سے وارن کرتا وہ چلا گیا اور وہ روتے ہوئے اپنے کمرے میں چلی گئی اور ارمو بابا بڑ بڑاتے کچن میں چلے گئے ۔۔۔۔(جاری ہے)
 
Zeena
About the Author: Zeena Read More Articles by Zeena: 92 Articles with 212490 views I Am ZeeNa
https://zeenastories456.blogspot.com
.. View More