ہر وحدت (سماج) بے شمار چھوٹی بڑی اکائیوں
کے اختلاط و اجماع سے تشکیل پاتی ہے۔ اسی طرح ہر اکائی اس وحدت میں مدغم
ہونے کے باوجود بہت سے ذاتی ،جو اسی سے مخصوص ہوتے ہیں ،اصولوں اوررویوں سے
ہاتھ نہیں کھینچتی۔اسی وتیرے کے سبب وہ اپنی ذاتی حیثیت کے ساتھ وحدت میں
بھی زندہ رہتی ہے ۔ان مخصوص رویوں اور اصولوں پرکسی قیمت پرَ کسی سے
کمپرومائیز کی سزا وار نہیں ہوتی۔ بہت سے لفظ اس وحدت کے میں کئی اور
مفاہیم کی ساتھ موجود ہوتے ہیں۔ گویا مفہومی تضاد ہی کسی اکائی کی شناخت
ہوتا ہے ۔کتا چار ٹانگوں اور بھونکنے والا جانور ہے لیکن واپڈا والے ایک
مخصوص پرزے کو کتا کہتے ہے۔سائیکل مرمت کی دوکان پر یہ لفظ سائیکل کے کسی
پرزے سے مخصوص ہے۔الفاظ کی ایسی ہی صورتحال سماج کی چھوٹی بڑی اکائیوں میں
ہمیشہ سے موجود رہی ہے۔دراصل یہ مخصوص مفاہیم اس اکائی میں اس لفظ کے لئے
مخصوص ہو چکے ہو تے ہیں اوران کو اس اکائی میں رواج پایا جانے کے سبب نظر
انداز نہیں کیا جاسکتا ۔
اکائی کا کسی وحدت سے انسلاک ،اسے اس کی تمام تر خصوصیات اصولوں اور رویوں
کو تسلیم کر لینے کی صورت میں ممکن ہوتا ہے بصورت دیگر کسی وحدت کے قیام کا
سوال ہی نہیں اٹھاتا۔اکائی میں مستعمل مفاہیم کو تسلیم کئے بِن وحدت کا کام
نہیں چلتا۔زیادہ سے زیادہ مفاہیم وحدت کے اظہاری دائروں کو وسعت بخشتے ہیں
۔ ادب اکائیوں کا نمائندہ ہوتا ہے۔ وہ انہیں کسی حال میں نظر انداز نہیں
کرسکتا۔ مخصوص صورت کو رقم کرتے وقت اس لفظ کو مرادی معنوں میں ہی لیا جائے
گا۔یہ بھی ممکن ہے کہ ادب کو کسی اکائی سے متعلق فرد پڑھتا ہے تو وہ اس کے
بعض الفاظ کو غیر شعوری طور پر مرادی معنی دے سکتا ہے۔ایسے میں تفہیم و
تشریح کا بالکل الگ سے حوالہ سامنے آئے گا۔
قاری کسی مخصوص حوالے،ضرورت ،حالات وغیرہ کا پابند نہیں ہوتا نہ ہی اسے
لغوی معنوں سے کوئی دلچسپی ہو تی ہے۔ اسی طرح شاعرادیب لغت سے زیادہ وسیب
کی ہر اکائی سے رشتہ استوار کئے ہوتا ہے۔وہ لغت سے زیادہ و سیب کے قریب
ہوتا ہے۔ یہ معاملہ بعید از قیاس نہیں کہ اس نے الفاظ کو مرا دی معنوں میں
استعمال کیا ہو۔ اس طرح وہ اپنے کلام میں تہہ داری کا عنصر پیدا کر
دیتاہے۔ایسے میں وسیب کی طرف پھر نا زیادہ مناسب ہو گاجبکہ لغت سے تمسک
گمراہ کن ہو گا ۔فصحا نے ان مرادی معنوں سے متعلق الفاظ کو اصطلاحات
(Terms)کا نام دیا ہے۔
غالبؔ کے ہاں بہت سے ایسے الفاظ کا استعمال ہوا ہے جو اپنی ذات میں اصطلاح
بھی ہیں ۔بعض جگہوں پر ان کا اصطلاحی استعمال بھی ہو اہے یا ایسا محسوس کیا
جا سکتا ہے۔مخصوص علاقوں کے قارئین کے علاوہ اصحابِ دانش کے لئے یہ مرادی
معنی دلچسپی سے خالی نہیں ہوں گے۔ان مفاہیم سے آگہی سے تفہیم و تشریح کا
زاویہ بدل جاتا ہے اور بہت سے نئے گوشے سامنے آ سکتے ہیں جو مخصوص اکائیوں
کے علاوہ بھی دلچسپی کا باعث بن سکتے ہیںیا پھر ان مفاہیم کے توسط سے ان
مخصوص کرّوں تک اجتماعی نظر جا سکتی ہے ۔اگلے صفحات میں غالب ؔ کی اُردو
غزل میں سے کچھ اصطلاحات کے اصطلاحی مفاہیم درج کئے جا رہے ہیں تاکہ
شعرِغالب کے ان ٹریسز(Traces) کو ان مفاہیم میں دیکھا جا ئے اور اِس ضمن
میں تفہیمِ شعرِغالب کی کیا صور ت ہو گی اور کون کون سے نئے حوالے سامنے
آئیں گے۔
اصطلاحاتِ تصوف
آتش:
جذبہ،جوشِ ایمانی،عشق الہٰی (۱)
آدم:
جامع اسماء وصفات و مظہر خدا وندی (۲)
آرزو:
تھوڑی سی آگاہی کے بعد اپنے اصل کی طرف میلان (۳)
آزاد:
مرد آزاد(۴)
آشنا: دوست،معشوقِ حقیقی(۵)
آشنائی:
خدا وند سے تعلق اور اپنی ذات سے بیگانگی (۶)
آغوش:
اسرارو رموزِ خدا وندی کی دریافت(۷)
آفاق:
عالم فی الخارج، دُنیا (۸)
آفتاب:
تجلیِ روح جو سالک کے دل پر وارد ہوتی ہے ۔ذات باری کاجلوہ(۹)
آہ: آہ:
عشق الہٰی کا درد ،کمالِ عشق کی علامت جس کے بیان سے زبان قاصر ہو(۱۰)
آئینہ:
دل ،قلبِ صافی(II)مظہرِ علمی ،انسانِ کامل کا ذہن ہے(۱۲)
ابد:
وہ انتہا جس کی انتہا نہ ہو(۱۳)
ابر:
حجابات و مشاہدات یا وصول الی اللہ میں مانع ہوں (۱۴)
ابرو:
الہامِ غیبی(۱۵)
اثبات:
احکام خداوندی کا قیام (۱۶)احکام خدا وندی کا قائم کرنا جو اللہ سے ملاتی
ہیں،حق کا ظہور اور خالق کا مخفی ہونا
(۱۷)کسی چیز کے وجود کا اقرار(۱۸)
احوال:
وہ انعامات جو خدا کی طر ف سے بندے کو پہنچے یہ عارضی اور متنوع ہوتے ہیں
اختیار:
فرد بشر جو کچھ بھی من اللہ ہو اسے کافی تصور کرنا(۱۹)
ارادہ:
معدوم کی تخلیق کے تجلی ذات(۲۰)
ازل:
وہ جس کی ابتدا نہ ہو(۲۱)
اشک:
ہجرِ محبوب میں گداز قلب کا اثر ،رقتِ قلب کا نشان (۲۲)
امتحان:
دنوں کا مختلف مصائب میں ابتلا(۲۳)
اندوہ:
خیر وشر کے مابین حیرت (۲۴)
انسان:
مرد کامل(۲۵)
ایمان:
نہایت عزیز اور محترم شے ، کامل عقیدت راسخہ ،حضورِ حق میں دانش کی
حقدار(۲۶)
بادہ:
نشہء عشق(۲۷) محبت الٰہی، عشقِ حقیقی(۲۸)
باطل:
غیر حق ماسواللہ(۲۹)
بام:
محلِ تجلیات(۳۰)
بحر:
ذاتِ خدا وندی(۳۱)وجودِ حق تعالیٰ(۳۲)
بزم:
خاص اہل حق کی مجلس (۳۳)
بلبل:
عارف جو نفس امارہ سے راستگاری پاکر ہمیشہ ذکر و فکر میں مشغول رہے(۳۴)
بندگی:
مقامِ تکلیف(۳۵)
بو:
آگاہی ،مقام جمع میں تعلق خاطر سے آگاہی(۳۶)
بود:
بے رنگی ،وجود ہستی(۳۷)
بوسہ:
قبولیت کی استعداد ،جذبہ باطن،فیوضیات جو سالک کے دل پر وارد ہوں(۳۸)
پردہ:
وہ روک جو عاشق اور معشوق کے درمیان ہو(۳۹)
پروانہ:
عاشق ،وجودِ عاشق(۴۰)
پیر:
مرشد ،ہادی
پیام:
امرونواہی وہ جذباتِ محبت جو سالک کے دل پر وارد ہوتے ہیں(۴۱)
پیمانہ:
سالک کا دل ،قلبِ عارف(۴۲)بادہء حقیقت(۴۳)
تاب:
دردِ عشق کی تڑپ ،معشوق حقیقی کا فراق ،بے چینی اور اضطراب(۴۴)
تاک:
دل یا جم(۴۵)
تجلی:
معشوقِ حقیقی کا جلوہ ،انوار غائب جو دلوں پر ظاہر ہو (۴۶)دلوں پر انوارِ
حق کا نزول
تشنہ:
آرزو مند ،طالبِ حق(۴۷)
تقدیر :
فطری میلان، بنیادی رججان، افتاد مزاج(۴۸)
تمام:
مردِ تمام ،انسان کا مل(۴۹)
توبہ:
ناقص اشیاء سے باز رکھنااور کامل کی جانب رہنمائی(۵۰)
جام:
بادہء معرفت سے مالا مال، حالاتِ عالم (۵۱)عشق الہیٰ کی توفیق ،باطنِ عارف
،عاشق کاحوصلہ (۵۲)
جفا :
قلب سالک سے مشاہدات ، جفا ،قبض کیفیت(۵۳)
جادہ:
تجلی، انوار، جھلک (۵۴)
جنون:
عشق الٰہی کی شدت ، پاگل پن، پکی دھن، لگن (۵۵)
چہرہ:
تجلی واحدیت، غیر مادی اشیاء کی تجلیات (۵۶)
حال:
سالک کی وہ عارضی کیفیت جو دل میں وارد ہو جیسے حزن و خوف و ذوق و شوق (۵۷)
ایک وار دات ہے جو دل پر
نازل ہو کر اسے اس طرح مزین کر دیتی ہے جیسے روح کو جسم ۔ یہ وقت کا محتاج
ہے (۵۸)
جسم:
اجزا ئے پریشان کا اجتماع (۵۹)
حجاب:
وہ رکاوٹ جو عاشق کو معشوقِ حقیقی سے الگ رکھے (۶۰) حقیقت و وصل کی راہ کی
مانع (۶۱)
حدیث :
عاشق کی اپنے محبوب کے سامنے عرض یا درخواست (۶۲)
حرم:
قلب صافی (۶۳)
حسن:
حسن مطلق ، ذات باری (۶۴)
حضور:
مقامِ وحدت ،قربِ الہٰی، قلب کاحاضر ہونا حق کے سامنے اور خلق سے کنارہ کشی
کرنا (۶۵)
حیرت:
معشوقِ حقیقی کے سامنے اپنی بے بضاعتی اور بے علمی کا احساس (۶۶)
خال:
ذاتِ مطلق کی وحدت (۶۷)
خرابات:
فنا کا مقام ، دنیا (۶۸)
خصم:
مالک و آقا (۶۹)
خم: جائے وقوف (۷۰)
خمار:
پیر کامل (۷۱)
خلوت:
(دنیا)سے کنارہ کشی (۷۲)
خیال:
سلوک کی ابتداء اور انتہا کا نکتہ ، تعینِ اوّل، حقیقت محمدیؐ (۷۳) ایسا
خیال جو دل میں رونما ہو اور جلد ہی کسی
دوسرے خیال کے آتے ہی ختم ہو جائے (۷۴)
درد:
وہ حالت جو ہجر یار میں طاری ہوتی ہے اور محب اس کو برداشت نہیں کر سکتا
(۷۵)
دریا:
وجود باری، ذاتِ بحث (۷۶)
دل:
لطیفہ ء ربانی و روحانی (۷۷) حقیقتِ انسانی (۷۸)
دوست:
ذاتِ احدت، حق تعالیٰ (۷۹)
دہن:
انسانی استعداد (۸۰)
دید:
شہود، نظارہ (۸۱)
دیر:
عالم انسانی (۸۲) خرابات، عالم معنی، عالم حیرت (۸۳)
ذات:
ہستیِ حق (۸۴) وجود مطلق اس پر کہ تمام اعتبارات، اضافات،
نسبتیں اور وجود اس کے سامنے ساقط ہو
جاتے ہیں (۸۵) کسی چیز کی اصلیت اور حقیقت (۸۶)
ذکر:
یاد، نسیان کی ضد (۸۷)
ذوق:
حق کے ساتھ حق کی دید، عین جمع میں حق کے واسطے شہودِحق، میلان ، رجحان،
صلاحیت (۸۸)
راز:
افرنیشِ کا ئنات کاسبب، تخلیقِ عالم کی وجہ، عشقِ ازلِ ،حدیث قدسی، معرفتِ
الہٰی جو قلوب عرفا میں پوشیدہ
ہوتی ہے ،رازِ عشق، پوشیدہ ، خفیہ ، پنہاں، حقیقت، نکتہ، باریک اور گہری
بات، دقیقہ، (۸۹) اطمینان خاطر
کہ جو جمالِ یا رکے ساتھ ہو (۹۰)
رمز:
حقیقت ،اصلیت ،ڈھکی چھپی بات ، اشار ہ کنایہ ،خفیہ تعلق، واسطہ خفی (۹۱)
رند:
رسوم و قیود سے آزاد ،راہ حق میں بے باک اور حقائق کو کھلم کھلا بیان کرنے
والا مرد(۹۲) ہوا و ہومیں
سے آزاد،عارف جس کا دل آلائش وکدورت سے پاک ہو(۹۳)
رنگین:
مست، سر شار(۹۴)
رہرو:
سالک ،عاشق(۹۵)
زلف:
جسمانی صورتوں میں تجلیات ربانی ،پریشانِ کرنے والی حالت یا پریشانی،
اِبتلا و آزمائش(۹۶)
زمانہ:
آیتِ الہٰی ،خدا کی نشانی (۹۷)
زندگی:
شعورِ خود ،خود نمائی(۹۸)اظہارِ ذات
ساقی:
فیضِ معنوی پہنچانے والا ،ترغیب دینے والا (۹۹) حبِ الہٰی کی شراب پلانے
والا (۱۰۰)
سبو:
دل،قلبِ عاشق(۱۰۱)
سفر:
بندے کا حق اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ کرنا (۱۰۲) حالت اقامت کے دوران سفر
(۱۰۳)
سوال:
طلب کرنا (کسی چیز کی حقیقت) (۱۰۴)
سوز:
یقین ، ایمان ، اثر ، تاثیر، محبت (۱۰۵)
سیر :
خدا کی طرف متوجہ ہونا، سیرالی اللہ (۱۰۶)
شان :
حالت ، کیفیت (۱۰۷)
شاہد:
دیکھنے والا ، مشاہدہ کرنے والا ، معشوق ، تجلّی (۱۰۸) حق بہ اعتبارِ ظہور
وحضور (۱۰۹)
شبنم :
قلت ، قلیل شے، الہام (۱۱۰)
شعلہ :
آگ ، انگارہ ،لو ، لپٹ (۱۱۱)
شوق:
طلبِ حق، انزل عاج (۱۱۲)طلب مدام (۱۱۳)
شہود:
روایت ، نظارہ ، دید(۱۱۴) حق تعالیٰ کا مشاہدہ ، جس چیز پر نظر ڈالے حق ہی
کو دیکھے ، غیر حق کو نہ دیکھے (۱۱۵)
شراب:
جذبہء حق (۱۱۶)
شمع:
انوارِ الہی (۱۱۷)
شیشہ :
دل (۱۱۸)
صبح :
احوالِ سالک کا طلوع، ظاہری صورتوں میں ظہوری (۱۱۹)
ظلم :
کسی چیز کو ایسے مقام پر رکھنا جو اس کا اہل نہ ہو(۱۲۰)
عاشق:
جو ساتھ حق کے ہروقت مستغرق اور متوجہ ہو۔ غیر حق کا جانا اور ناچیز کو
دینا (ا۱۲)طالبِ حق ، سالک ، صوفی (۱۲۲)
آشفتہء جمال حق (۱۲۳)
عدم:
نیستی ، فنا(۱۲۴)
عشق:
حبِ الہی (۱۲۵) چسپیدگی ، بہم پیوستگی ، جذب باہم ، کشش(۱۲۶)
عقل:
خیر و شر میں تمیز کرنے کا آلہ (۱۲۷)
علم :
آدابِ شریعت اور آدابِ علماء کونظر میں رکھنا (۱۲۸)
غیب :
جو چیز اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے پوشیدہ رکھے (۱۲۹)
غیر :
عالم ،کون ، اس کے دواقسام ہیں
۱۔ عالم لطیفِ جو روح ، عقول ونفوس کی طرح ہے
۲۔ عالم کثیف ۔ عرش ، کرسی ، فلک ، خاک، آب ، باد، آتش، نباتات، حیوان
وغیرہ ۔ اس مرتبے کو ماسوائے اللہ
اور کائنات بھی کہتے ہیں (۱۳۰)
فریاد:
بلند آواز سے ذکر کرنا(ا۱۳)
فغاں: باطنی احوال کا اظہار(
۱۳۲)
فقیر :
جس کو مرتبہ فنا حاصل ہو گیا ہو (۱۳۳)جس قدر وہ تصرف کرے وہ کم نہ ہو بلکہ
دنیا و آخرت میں اللہ کو بس اور
ماسوائے اللہ کوہوس سمجھے(۱۳۴)نام اللہ کے گرہ میں کچھ نہ ہو (۱۳۵)
فنا:
خودی کو نا بود کر دینا ،قدم اور حدوث کے درمیان کا تفرقہ و تمیز مٹ جانا
(۱۳۶)
فراق:
مقامِ وحدت سے غیبت ،مشاہدہء حق سے محرومی ،جدائی(۱۳۷)
فرق: حق سے خلق کی طرف واپس آنا(
۱۳۸)
قرب: نزدیکی بدر گاہِ الہٰی(
۱۳۹)
قضا:
حق اللہ تعالیٰ کا کلی حکم (۱۴۰)
کعبہ:
مقامِ وصال(۱۴۱)
کثرت:
مخلوقات اور ظہورِ اسماء جس کے مقابل وحدت ہے (۱۴۲)
گذاز:
ہستیِ سالک کا ٹوٹنا (۱۴۳)
گریہ: معشوق حقیقی کے فراق میں آنسو بہانا(
۱۴۴)
گوہر/گہر: اصل ، ذات بے صفات(۱۴۵)
لب:
دلِ درویش، صفتِ حیات(۱۴۶)
لالہ:
خیال،دل،مسلمان،مرضی (۱۴۷)
معلوم:
ظاہر(۱۴۸)علم جبکہ وجود میں داخل ہو اس وقت وجود میں جہل اور شرک اور کفر
اورعُجبِ حجابات ظلمانی کے ساتھ
نہ رہیں(۱۴۹)
مرد:
اہل کمال ،عارف(۱۵۰)
مست:
محوو، منہمک مستغر ق، کسی ایک خیال میں ڈوبا ہوا،مسرور(۱۵۱)،اہل شوق و
جذب(۱۵۲)
مسجد :
مقام خود بینی،مانع مشاہدہء محبوب(۱۵۳)
مستی:
عشق میں مکمل گرفتاری سے حسرت و طمانیت ،سکرِاول(۱۵۴)
مطرب:
فیض بخش،عالمِ معنی(۱۵۵)
معشوق:
حق تعالیٰ،تجلیاتِ ربانی جن پر ادراک کا پردہ پڑا ہوا ہے(۱۵۶)
مقام:
طالب کا حقوقِ مطلوب کو سخت اور صحیح نیت سے ادا کرنا (۱۵۷)
ممکن:
عالمِ مثال ماسوائے اللہ، عالم(۱۵۸)
موجود:
اللہ تعالیٰ کی موجود حقیقت ہے اور کائنات موجود اضافی ہے جو حق تعالیٰ سے
موجود ہے(۱۵۹)جو اپنے وجود کا
تقاضا کرتا ہے۔اپنی ذات کو ظاہر کرنے والا(۱۶۰)
منزل:
سالک کی جائے قیام(۱۶۱)
میخانہ:
قلبِ و اصلان(۱۶۲)
میکدہ:
مقامِ عشق ومستی (۱۶۳)عارفِ کامل کا باطن ،عالمِ لاہوت، مقامِ محویت جس میں
سالک کو مرتبہ فنا حاصل ہو (۱۶۴)
موج:
ذات باری کا ایک حصہ ،وجود حق کا ایک جز ،انسان(۱۶۵)
مینا:
قلبِ عاشق(۱۶۶)
مے: عشقِ الہٰی، وہ ذوق جو عالم باطن سے سالک کے دل پر وارد ہو (۱۶۷)
نالہ:
عاشق کی مناجات (۱۶۸)
ناز:
صفتِ الہیٰ،مشعوق کا عاشق کو قوتِ ارادہ عطاکرنا بہ طریق موافقت (۱۶۹)
معشوق حقیقی کی صفت (۱۷۰)
نسیم:
عنایت ،مہربانی (ا۱۷)
نظارہ :
نظر (۱۷۲)
نظر /نگاہ:مہربانی ، عنایت ، توبہ قلبی ، فیض باطنی ، دیکھنے کا طریقہ ،
تخیل ، جھلک ، نظارہ ، مشاہدہ (۱۷۳)
نغمہ
موتِ سرمدی(
۱۷۴)
نفس:
کسی چیز کی ذات کو اس کا نفس کہتے ہیں۔نفس کی حقیقت اس کی روح کی حقیقت
اللہ تعالیٰ(۱۷۵)
نوحہ:
حوریں اور فرشتے(۱۷۶)
نقاب:
وہ پردہ جو عاشق کو معشوق سے باز رکھے (۱۷۷)
وجود:
ذاتِ بحث، ہستی مطلق ،احدت جو سلب کاصفات کا مرتبہ ہے، ہستی ذات (۱۷۸)ذات
کا وہ مرتبہ جہاں
صفات سلب ہوں(۱۷۹)
وصل:
مقام وحدت(۱۸۰)
وصال: تعین کا اٹھ جانا اور ہستیِ مجازی سے جدائی واضح ہوجانا(۱۸۱) مقام
وحدت (۱۸۲)
وقت:
ایسی حالت جس میں درویش گذشتہ وآئندہ سے بے نیاز ہو جاتا ہے(۱۸۳)
ہجر:
فراق ،مقام وحدت سے غیبت (۱۸۵) وہ کیفیت جو فراق کے بعد وصال میں پیدا ہو
(۱۸۴)
یار:
تجلی صفاتِ خدا وندی،نصرت الہٰی کی صفت(۱۸۶)
یقین:
قوت ایمانی سے ظاہر روایت(۱۸۷)جس میں شک وشبہ کا دخل نہ ہو(۱۸۸)
مذہبی اصطلاحات
احسان:
غیر کے ساتھ بھلائی کرنا ،کسی اچھی چیز کا معلوم کرنا،نیک کام کا سر انجام
دینا(۱۸۹)
ایمان:
ماننا ،عقیدہ،مذہب(۱۹۰)محبتِ کامل(۱۹۱)یقین
جنت: جنَّ سے مشتق،درختوں والا ہر باغ جس کے درخت زمین کو چھیالیں (۱۹۲)
پوجنا:
پوجا،پرستش،عبادت،عزت،احترام(۱۹۳)
تقدیر:
انداز ہ کرنا کسی چیز کی کمیت و مقدار کا بیان کرنا،قدرت عطا کرنا ،کسی چیز
کے متعلق اللہ کا حکم کہ ایسا ہوگا یاایسا نہ ہو گا(۱۹۴)
تقویٰ:
نہ آنکھوں سے دنیا کی طرف دیکھو اور نہ دل اس کے متعلق فکر کرو(۱۹۵)
جامہء احرام: حج کا لباس
حدیث:
بیان کرنا(۱۹۶) جوباتیں حضورؐ سے منقول ہوں
حرم: ہر وہ چیز جس کی حفاظت کی جائے اور جس کی طرف سے مداخلت کی
جائے(۱۹۷)مقدس(۱۹۸) پناہ کی جگہ،
ادب کا مقام،مکہ معظمہ کا مخصوص حصہ جس کی حدود میں اللہ تعالیٰ نے اس ادب
کی وجہ سے بعض چیزوں کا حرام کر دیا(۱۹۹)
حور:
حوا ء کی جمع ،حورالمقصورۃ فی الخیام(۲۰۰)وہ حوریں جو خیموں میں چھپی بیٹھی
ہیں(۲۰۱)
جنت کی عورتیں جودنیا میں نیک کام کرنے والوں کو صلہ میں ملیں گی
زہد:
ترک کرنا اگر ہو سکے تو ایثار کر و ورنہ دنیا کو خوار سمجھو(ابو عبدللہ
محمد ؐبن فضل)(۲۰۲)
حیا :
حاضر سے ندامت(جنید بغدادی)(
۲۰۳)
خدا:
اللہ تعالیٰ ،مالک،آقا،حاکم(۲۰۴)
خدا پرست:
پارسا،متقی(۲۰۵)
زکوٰۃ:
نموجو حرکت الہیہ سے حاصل ہو( دنیا وی اخروی،دونوں )وہ حصہ جو مال سے حقِ
الہٰی کے طور پر نکال کر فقرا کو
دیا جائے(۲۰۶)
زنار:
وہ دھاگہ جو ہندو گلے اور بغل کے درمیان ڈالے رہتے ہیں
جنیو،وہ تاگہ جو عیسائی ،مجوسی اور یہودی کمر میں
باندھتے رہتے ہیں (۲۰۷)
سجدہ:
پیشانی زمین پر ٹیکنا ،سر جھکانا خدا کے آگے سر جھکانا نماز کا رکن جس میں
ماتھا ناک کہنیاں گھٹنے اور انگلیاں زمین
پر لگتی ہیں(۲۰۸)
صبر:
تحمل ،سہنا، جمے رہنا،تنگی میں روکے رکھنا(۲۰۹)
طواف:
چکر کاٹنا (۲۱۰)حج اور عمرہ کے دوران بیت اللہ کے گرد چکر کاٹے جاتے ہیں
اور یہ لفظ اِس فریضہ کے لئے مستعمل
ہے یہ عبادت میں شامل ہے
عبادت:
بندگی،اطاعت،نمازو دعا(۲۱۱)وہ اطاعت جو عاجزی کے ساتھ ہو(۲۱۲)
عرش:
تخت شاہی بادشاہ کے بیٹھنے کی جگہ، یہ ایک جسمِ مجسم ہے جس کو اللہ تعالیٰ
نے پیدا فرمایااور فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ
ٍ اِسے اٹھائے رکھیں اور اس تعظیم کے ذریعہ عبادت بجا لائیں(۲۱۳)
عذاب:
سخت سزا ،دکھ کی مار، سخت دکھ دینا (۲۱۴) روزِ قیامت گناہ گاروں کے لئے
مقرر کی گئی سزا کے لئے یہ لفظ مستعمل
چلا آتا ہے
-عید:
خوشیوں کا دن ،عید وہ ہے جو با ر بار لوٹ کر آئے شریعت میں لفظ عیدالفطر
اور عیدِ قربان کے لئے مخصوص ہے شرعی طور
پر یہ دن مسرت کے قراردئیے گئے ہیں ہر اجتماع کا دن عید کا دن ہے(۲۱۵)
فنا:
قل من علیھا فان (۲۱۶) جو زمین پر فنا ہونے والا ہے
قضا:
موت،پیش امامی
کفن:
مردے کی چادر ،وہ کپڑا جس میں مردے کو لپیٹتے ہیں (۲۱۷)
گناہ:
مذہبی احکام کے خلاف عمل۔ عصیاں، جرم ،خطا ،قصور،پاپ(۲۱۸)
گنہگار:
عاصی ،پاپی،بدکار،فاسق،خطاکار،مجرم(۲۱۹)
مناجات:
سرگوشی ،کا ناپھوسی ،دعا،عرض ،التجا،وہ نظم جس میں خد کی تعریف اور اپنی
عاجزی کا اظہار کر کے دعا مانگی جائے(۲۲۰)
موحد:
خدا کو ایک ماننے والا ،پکا مسلمان،سچا مسلمان(۲۲۱)
وضو:
نماز کے لئے جسم کے خاص اعضا کو پانی سے دھونا( ۲۲۲)
واعظ:
واعظ کہنے والا ،نصیحت کرنے والا (۲۲۳)
یگانہ:
بے نظیر(۲۲۴)اکیلا،واحد، بے مثل، لاثانی(۲۲۵)
عدلیہ سے متعلق اصطلا حات
انصاف:
عدل، نیا ؤ ،داد(۲۲۶)
بےگناہ:
جس پر کوئی جرم ثابت نہ ہو ،بے جرم ،بے خطا،بے وجہ(۲۲۷)
تکرار:
عدالت میں کسی ایک نقطے کو باربار دہرانا ،بحث و حجت
تعزیر:
جرم عائد کرنا ،قانون لاگو کرنا ،گوشمالی ،دفعہ ۔سز ا دینا( ۲۲۸)
حاکم:
جج،حکم کرنے والا(۲۲۹)
حکم:
آرڈر(Order)،فیصلہ
خون بہا:
خون کا بدلہ ،خون کی قیمت،وہ روپیہ(بدلہ)جو مقتول کے وارثوں کو دیا
جائے(۲۳۰)
داد:
عدل،انصاف، فریاد(۲۳۱)نیا ؤ(۲۳۲)
روبکاری:
روبکار ،طلبی کا پروانہ،پیشی،حاضری،طلبی
سر اڑانا:
پھانسی،سزا ئے موت پر عمل در آمد
سررشتہ دار:
جس کے ہاتھ میں کسی کام کی عنان اور بھاگ دوڑ ہو(۲۳۳)با اختیار، میر منشی،
ہیڈ کلرک (۲۳۴)
سر رشتہ داری:
ہیڈ کلرک کے فرائض ،کام، ذمہ داری
سزا:
عدالت کی طرف سے قید ،جرمانہ،موت وغیرہ کا جاری ہونے والا حکم
شکایت :
استغاثہ،نالش،کسی کے خلاف درخواست
عدالت:
کورٹ ،کچہری،جہاں عدل ہو تا ہو(۲۳۵)جج، مجسٹریٹ یا کوئی افسرجس کے اختیار
میں مقدمہ سننا اور سماعت کے
بعد مقدمے کے متعلق حکم جاری کرنے کا سرکاری سطح پراختیار حاصل ہو
عذر:
جواب دعویٰ،اعتراض،حجت،دلیل،(کے) خلاف کوئی زبانی یا دستاویز ی دلیل ثبوت
وغیرہ، جرح
ضامن:
ضمانت دینے والا ،ذمہ داری لینے والا ،ضمانت پر ملزم کو رہائی کی اجازت مل
جاتی ہے مقررہ حد کے مطابق
رجسٹری زمین مکان کی پیش کر کے ملزم کو رہا کرا لیا جاتا ہے اس عمل
(Process)میں حصہ لینے والا ضامن
کہلاتا ہے مکان زمین اس کی ملکیت میں ہوتے ہیں
فریاد:
نالش،استغاثہ(۲۳۶)
فوجداری: مجسٹریٹی، وہ محکمہ جس میں لڑائی جھگڑے،خون ،قتل وغیرہ کے مقدمے
فصیل ہوں(۲۳۷)
قید:
جیل میں بند کرنا،مقدمہ چلنے کے دوران ،اگر ضمانت نہ ہو جیل میں مجرم کو
رکھا جا تا ہے سزا ہونے کی صورت میں
مقررہ مدت تک جیل میں بند رکھا جاتا ہے، سزا
گرفتار:
پکڑا ہوا ،قیدی،تفتیش کے لئے ملزم کو پکڑنا
محتسب:
احتساب کرنے والا،حاکم،انتظامی معاملات میں گڑ بڑ ہونے یا کسی شہری کو کسی
سرکاری ادارے سے شکایت کی
صورت میں داد رسی کرنے والا ،عدل کے متعلق ایک سرکاری عہدے دار ،پاکستان
میں وفاقی اور صوبائی محتسب مقرر
ہیں۔ محکموں کی خرابیوں اور نا انصافیوں کے خلاف عوام کو انصاف مہیا کرتے
ہیں
مدعا علیہ:
وہ شخص جس پر دعویٰ کیا گیا ہو، مقدمے کا فریقِ ثانی(۲۳۸)مسؤل علیہ
مدعی:
دعویدار،دعویٰ کرنے والا، نالش کرنے والا ،سائل، مستغیث (۲۳۹)
مقدمہ:
دعویٰ ،نالش،استغاثہ ،فریاد، پٹیشن (Petetion)
مَنصَب:
عہدہ ،حاکم،عہدیدار،جج ،مجسٹریٹ
مُنصب:
نیاؤ کرنے والا ،انصاف کرنے والا ،عادل،محکمہ دیوانی کا عہدے دار،جج کا
ماتحت عہددار(۲۴۰)
حکمت،میڈیکل سے متعلق اصطلاحا ت
اجزا:
کسی دوا میں شا مل ہو نے والی ادویا ت ۔بہت سی ادوایا ت یکجا کر نے سے نسخہ
تیا ر ہو تا ہے (contents)۔کسی نسخہ کے لازمی حصے (۲۴۱)کسی مر کب کے ضروری
حصے
بیمار:
علیل ،جسے کوئی بیماری لاحق ہو ،sick،وہ شخص جسے کوئی مرض لاحق ہو ،مریض
(۲۴۲)
بیماری :
روگ،مرض (۲۴۳)آزار(۲۴۴)علامت،عارضہ(۲۴۵)
بکوریِ چشم: بینائی نہ ہونا ،اندھا پن
بلغمی مزاج:
بلغمی مزاج والا(۲۴۶)
ٍ تاثیر:
اثر،خاصیت ،ہر دوا کی ٹھنڈی، گرم،مرطوب،معتدل تاثیرہوتی ہے ۔فائدہ ،حاصل
،نتیجہ
تدبیر:
علاج معالجہ،مریض کے لئے چارہ جوئی ،چارہ
تیماردار:
بیمار کی نگہداشت کرنے والا ،بیمار کا علا ج کرنے والا ۔بیما ر کی خدمت پر
معمور،بیمار کی دیکھ بھال پر مقرر شخص
جراحت:
زخم،پھنسی پھوڑے کی چیر پھاڑ کرنے والا جراح کہلا تا ہے ۔زخم،پھنسی پھوڑے
کی چیر پھاڑ،زخم گھاؤ ،چیر(۲۴۷)
جزا عظم:
کسی نسخے کی اہم اور لا زمی دوا،اہم جس کی دوسری ادویا ت معا ونت کرتی
ہوں۔نسخے کی وہ دوا جس کے بغیر نسخہ
بے معنی ہو اور مریض کو نہ دیا جا سکتا ہو
جگر(liver)
کلیجہ ،جسم کا اہم ترین عضوجو خون بنا تا ہو
حکمت :
دیسی ادویا ت کا علم
خَفَقَان:
دل کی بیما ری جس میں دل کی دھڑکن تیزہو جا تی ہے۔دل کا دھڑکنا ،گلہ گھونٹے
جا نا (۲۴۸)دل کا اچھلنا (۲۴۹)
داغ:
کسی زخم کا نشان ۔جلنے ،پھنسی پھوڑے صحت مند ہوجا نے کے بعد نشا ن باقی رہ
جا تے ہیں ۔بعض بیما ریو ں کے
مثلاًچچک کے نشان باقی رہ جا تے ہیں
درد:
پین(pain)دکھ،پیِڑ،تکلیف
دل (heart)
جسم کا نہایت اہم عضو،پسلیوں کے نیچے ،دوحصے دائیں ایک حصہ بائیں۔خون صاف
کر کے پورے جسم کو
فراہم کرتا ہے
زخم : گھاؤ
زخم جگر:
جگر میں کسی تکلیف کا ہو نا
زخمی :
جِسے گھاؤ لگا ہو،جِسے گر کریا کسی اور وجہ سے چوٹ لگی ہو ،گولی لگنے سے
گھاؤ آنا ،مجروح
شفا:
تندرستی،صحت(۲۵۰)
ضعف:
کمزوری،ناطاقتی(۲۵۱)
ضعفِ دماغ:
دماغ کی کمزوری،حافظے کی کمزوری
عرق:
حکیم لوگ جڑی بوٹیوں وغیرہ سے پانی کشید کرکے مریضوں کو دیتے ہیںیا دیگر
ادویات میں استعمال کرتے ہیں
علاج:
ٹریٹ منٹ،دوادارو،معالجہ،مریض کو جو ادویا ت دی جا تی ہیں
علامت :
بیماری کے ا ثار ،جسم میں کوئی ایسی چیز ظاہر ہوناجس سے بیما ری کا پتہ لگ
جا ئے ۔پہچان کوئی ایسا نشان جس سے
بیما ری اندازہ ہو جائے ۔ہومیوپیتھک میں علا ما ت کے حوالہ سے ادوایا ت
تجویز کی جا تی ہیں
غسل صحت:
اچھا ہو نے کی تقریب منانا (۲۵۲)صحت مند ہونے پر خوشی کرنا
کشتہ :
جوجل کر راکھ ہوگیا ہو،حکیم لوگ دھاتو ں کو مخصوص طریقہ سے آگ دیتے ہیں اور
وہ راکھ ہو جا تی ہیں۔اِس راکھ کو
وہ کشتہ کا نا م دیتے ہیں ۔اِس راکھ کو مختلف مرضو ں میں استعمال کر تے ہیں
گرمی:
مزاج کی کیفیت کا نام ،سرعتِ انزال کے مرض کے لئے بھی یہ لفظ استعمال
میںآتا ہے
مرض:
بیماری ،عارضہ
مریض:
بیمار
(Patient)،جسے کوئی مرض یا عارضہ لاحق ہو
مرہم:
پھنسی پھوڑوں پر لگانے کے لئے حکیم لوگ گاڑھا آمیزہ تیار کرتے ہیں۔آج کل
ٹیوبوں میں بنی بنائی
مرہم(ointment)بازار سے ملتی ہیں۔زخم پر لگانے کی دوا(۲۵۳)
نبض(pluse)
رگ کا اچھلنا،ناڑی(۲۵۴)ہاتھ (کلائی)کی وہ رگ جو
حرکت کرتی ہے(۲۵۵)۔حکیم نبض ٹٹول
کربیماریو ں کی تشخیص کرتے ہیں
حرارت:
تپ،بخار(fever)
نسخہ:
کاغذپر ڈاکٹرجوادویا ت لکھ کر دیتے ہیں نسخہ کہلا تا ہے ۔حکیم لوگ مختلف
جڑی بوٹیو ں کو ملا کر جو مرکب بنا تے ہیں ۔کسی
مرض سے متعلق کھا تی ادویا ت کا مرکب جو اکا ئی میں ہو تا ہے
تجا رت ،کا رو باراورمعاشیا ت سے متعلق اصطلا حا ت
ارزاں: سستا کم قیمت (۲۵۶)مندا(۲۵۷)۔
اجارہ:
ٹھیکہ ،کرایہ(۲۵۸)ایک مقرر مدّت کے لئے اجرت،معاوضہ دے کر کسی شے پر
تصرف،قبضہ ،تصرف(۲۵۹)
کسی شے ،جنس یا پروڈکٹ پرفرد واحدیا کسی ادارے کا تصرف
اسباب:
مال اشیا ء،چیزیں
اسامی:
گاہک ،خریدار،مقروض،مالدار،دولت مند ،ڈوبی ہوئی اسامی کی اصطلا ح عا م سننے
کو ملتی ہے
بازار:
بھاؤ ،منڈی ،ساکھ ،اعتبار،بِکری،نرخ(۲۶۰)
پیشہ:
معروفِ کاروباری اصطلاح ہے۔کوئی شخص دما غی یا جسما نی محنت کے عوض محنتانہ
حا صل کرکے اپنی حاجا ت پوری کرتا
ہو ،فن یا ہنر کے ذریعے عوضانہ حاصل کر تا ہو۔غالب ؔ کے ہاں کاروباری
اصطلاح کے طور پر استعما ل میں آیا ہے
پیشے میں عیب نہیں رکھتے نہ فرہا د کو نام ہم ہی آشفتہ سروں میں وہ جوا ں
میر بھی تھا
ہنر ،کسب ،کا م ،حرفہ، دھندا، روزگا ر(۲۶۱)
جمع:
کل،پونجی،پہلے میں شما ر،بحث کا محفوظ کر نا ،میزان چندرقموں کا مجمو عہ
،سرما یہ ،دولت ،زرِنقد(۲۶۲)
حساب:
کا رو با ر میں لین دین کا ریکارڈ،شما ر ،گنتی ،بھا ؤ (۲۶۳)
خرچ:
لا گت،(۲۶۴)صرف(۲۶۵)آمدن جو خارج ہو گیا ہو ،کسی چیز کے خریدنے ،مرمت کرنے
،کاروبا رکی تعمیر کے
لئے ،مال کی پہنچ پر ،باربرداری پر ،مزدوری،عوضانہ،مختانہ وغیرہ پر جو لا
گت آئے اسے خرچ یا خرچہ کا نا م دیا جا تا ہے
خریدا ر :
جو خریداری کرے ،جو زر کے عوض کچھ حاصل کرے ،گاہک،مول لینے والا (۲۶۶)
داددوستد:
لین دین (۲۶۷)
دوکان :
سودا بیچنے کی جگہ ،بِکری کی جگہ، ہا ٹ ،ہٹی(۲۶۸)جہاں برائے فرخت سا ما ن
پڑا رہتا ہو
دلا ل :
سودا کرنے والا ،اڑھتیا(۲۶۹)کمشنِ ایجنٹ
رقم:
زر،دولت ،کسی ادائیگی یا خریداری کے لئے روپیہ ،روپیہ ،پیسا،مال
زیا ں : نقصان ،گھا ٹا،ضیا ئع ہونا،ما ل کا خرا ب ہو نا،رقم برباد ہو نا
سود:
کسی رقم پر مقررکردہ روپے وصول کرتے رہنا ،ربا ،بیا ج
سودا:
بیو پا ر ،فر وخت،سودا گری کا ما ل اسبا ب یا وہ چیز جو خریدی جائے
ضامن:
ادھا ر دیے گئے مال یا دئیے جا نے کی رقم کی گا رنٹی دینے والا۔گارنٹر
طلب:
مانگ،ڈیما نڈ ، معا وضہ
قرض:
ادھار یا ما رکیٹ میں مال کے ساتھ ساتھ روپیہ بھی ادھا ر لیا اور دیا جا تا
ہے۔کا روبا رکے لئے بنک شخص ،اشخا ص یا
کسی کا روبا ری ادارے کو مخصو ص شرائط (ما رک اپ) پر رقم ادھا ر (لون loan
دیتے ہیں
کا روبار:
کسی بھی دھندے کیلئے جس میں روپیہ لگا یا جا رہا ہولفظ"کا روبار "استعما ل
میں آتا ہے ۔ لگا ئی گئی رقم
(Investment)چند ہز ار سے کئی ارب ہو سکتی ہے۔چند ہزار سے شروع کیا گیا کا
م بھی کا روبا ر کہلا ئے گا
کا م کا ج،بیو پا ر(۲۷۰)
مزدور:
مزدوری کرنے والا (۲۷۱) قُلی ، با رکش(۲۷۲) کو ئی بھی شخص جو اپنے کا م کا
عو ضا نہ محتا نہ وصو ل کر تا ہو ۔ کا م کرنے
والے لو گ جو اپنے کا م کا معا وضہ حا صل کرتے ہوں
مزدوری:
محتا نہ ،کا م کا عو ضا نہ ،کسی محنت کا معا وضہ ۔محنت،مشقت ،کام ،
خدمت،اجرت،کا م کا صلہ(۲۷۳)
مفت:
بلا قیمت ،فری (Free)آج کل کسی چیز کی خریداری کر نے پرکو ئی چیز مفت دینے
کی پیش ہو تی رہتی ہے۔جس چیز پر
لا گت نہ آئے ،محنت صر ف نہ ہومیسّر آجائے جیسے فصل کے لئے پا نی مو ل سے
لینا نہ پڑے ۔یا مو ٹر پر بجلی خرچ نہ ہو اور ضرورت کے مطابق با رش ہو
جائے،تحفہ میں کو ئی چیز مل جائے ،وراثت کا حصہ فراہم ہو جا ئے،بے مول،
بن دام،بلا محنت مشقت (۲۷۴)
نقد:
ادائیگی کرکے ،معاوضہ عوضانہ ادا کر کے ،میسر ما ل و زر ، نقدی جو مو جو د
ہو،دولت،پونجی ،سرمایہ ،سونے چا ندی کا سکہ (۲۷۵)
نفع:
کا روبا ر پر لگا ئی گئی رقم پر جو منا فع حا صل ہو ،فائدہ ،
سود(۲۷۶)
اصطلا حا تِ نفسیات
ادراک:
وہ عمل جس کے ذریعے فر د اپنے حسی تجر با ت یا حسیا ت کو منظم کر کے انھیں
معنی پہنا تا ہے اور یو ں ما حول میں موجو د
اشیاء ،واقعا ت اور اپنے جسم کے اندر ہو نے والے اعما ل سے آگا ہی حا صل کر
تا ہے(۲۷۷)
افسردگی:
افسردگی مو ڈ کا ایک عا رضہ ہے جس کی نما یاں خصوصیا ت غمگینی اور بے چا
رگی ہیں جن کی کوئی (ظا ہر ی) وجہ نہیں ہو تی
اور فر د روز مرہ سر گرمیوں سے حاصل ہو نے والی خو شی میں دلچسپی نہیں لیتا
(۲۷۸)
جنو ن/سودا:
ضرورت سے زیا دہ اپنی صحت کے متعلق تشو یش یا فکر میں مبتلا رہنا (۲۷۹)
خبط:
کسی سو چ کا با ر با ر غیر ارادی طو ر پر ذہن میں آنا، چا ہنے کے با وجو د
اس کو ذہن سے نکا ل نہ سکنا (۲۸۰)
خو ا بنا ک : تخیل کی قسم اور عام طور پر تخلیقی لو گ اس کو بہت مہا رت سے
استعما ل کر تے ہیں اس سے شعو ری طور پر تو جہ ہٹا ئی
جا سکتی ہے ۔ تخیل کے اس عمل کو مکمل طو ر پر کنٹر ول کیا جا سکتا ہے(۲۸۱)
خفقان:
جنو ن ،سودا، گھبر اہٹ ،وحشت ، ما لیخو لیا (۲۸۲)
خوف:
کچھ وقو ع ہو نے کا یو نہی خد شہ جبکہ بعض اوقا ت اس کا حقیقت سے کو ئی
تعلق نہیں ہو تا (۲۸۳)
کہے جائیں اور: اذیت رسا نی،کسی شخص کا ذہنی اور جسما نی تکلیف پہنچا کر
تسکین محسو س کر نا۔(۲۸۴)
باغبانی سے متعلق اصطلاحات
باغ:
گلزار ، پھلواڑی ، چمن ۔ جہاں بہت سے (پھولوں اور پھلوں کے ) درخت لگائے
جائیں (۲۸۵)
باغبان:
باغ کا محافظ ، باغ میں پودے وغیرہ لگانے والا (۲۸۶)
باغبانی:
باغ کی حفاظت ، مالی کاعہدہ ، وہ فن جس میں درختوں کے متعلق تعلیم دی جاتی
ہے(۲۸۷)
پامسٹری سے متعلق اصطلاحات
قسمت:
تقدیر ، نصیب ، بخت ، مقدر، بھاگ (۲۸۸)ہاتھ اور پیشانی کی لکریں
نجوم : جمع نجم ، ستارہ ، تارا، سیارہ (۲۸۹)ستاروں کا علم
پولیس سے متعلق اصطلاحات
رہزن :
ڈاکو، لٹیرا (۲۹۰)
رہزنی :
چوری ، ڈاکہ ، قزاقی ، ڈکیتی (۲۹۱)
سراغ
: کلیو
(Clue) کھوج ، ٹوہ ، نشان ، تلاش، پاؤں کانشان (کُھرا) پتہ (۲۹۲)
شکایت :
رپٹ ، ایف آئی آر
تعلیم وتدریس سے متعلق اصطلاحا ت
آگہی:
علم ، واقفیت (۲۹۳)
استاد :
ٹیچر ، مدرس ، ماسٹر، پروفیسر (۲۹۴)
امتحان :
Examination، مقررہ مدت یا مخصوص مدت پر پیپر (Paper) دینا
تعلیم:
ایجوکیشن ، علم کی ترسیل ، تربیت
سبق :
باب ، چپٹر، آموختہ
مشق :
سبق کے آخر میں دئیے گئے سوال ، ریاضی کا چپٹر
مکتب :
درسگاہ ، مدرسہ ، سکول
جواہری سے متعلق اصطلاح
گہر:
ہیرا ( زیورات میں جڑنے والے اصلی موتی جن کی پہچان جواہری کرسکتاہے)
جیل خانہ سے متعلق اصطلاحا ت
اسیر:
قیدی ، بندی
جلاد:
جیل خانہ کا ملازم جو سزائے موت پانے والے کو پھانسی
دیتاہے، کوڑے لگانے والا
زندان:
جیل
زنجیر:
بیڑیاں ، ہتھکڑی
چادر اور چار دیواری سے متعلق اصطلاحا ت
پردہ :
حیا کرنا ، کسی مرد کے سامنے نہ آنا ، برقعہ یا چادر میں باہر
نکلنا
حجاب :
کچھ رشتے ایسے ہوتے ہیں جن سے عورتیں پردہ کرتی ہیں
گھر :
رہائش گاہ ،چاردیواری
نقاب:
نقاب میں عورتیں چادر یا سکاف سے آنکھوں کے سوا پورا چہر ہ ڈھانپ لیتی ہیں
زراعت سے متعلق اصطلاح
تلف:
سونڈیوں کو کیڑے مارا دویات سے مارنا
سائنسز سے متعلق اصطلاحا ت
اعضا:
(اناٹومی) عضو کی جمع ، بدن کے اعضا، ہاتھ پاؤں وغیرہ
افزائش :
بڑھنا ، پھیلنا ، بکھرنا ، بڑھوتی
ایجاد:
کوئی نئی چیز بنانا ، وجود میں لانا
جوہر:
قائم بالذات ،کوئی چیز جو بذات خود قائم ہو، استعداد ، اٹیم (Atom) تقسیم
نہ ہونے والا ذرّہ (۲۹۵)
بھاپ:
ضعف سے ، گریہ ، مبدل بہ دم سرد ہوا باور آیا ہمیں پانی کا ہوا ہوجانا
(۱۸۲۱ ء)
پانی کا ہوا ہوجانا ، دھواں ، بخارات ، بھاپ (۲۹۶)
سیاسیات سے متعلق اصطلاحا ت
ستائش گر:
خوشامدی ، تعریف کرنے والا ، چمچہ ، پٹھو ، مداح
دربان :
محافظ ، گیٹ کیپر ، گارڈ ، گیٹ کا محافظ (۲۹۷)
دستار:
پگڑی ، عزت ، عمامہ ، درباری سرکاری بندوں کی حوصلہ افزائی کے لئے دستار
عطا ہوتی تھی ۔ اسے وجہء فضیلت سمجھا
جاتاتھا۔ آج دلہا کی دستار بندی ہوتی ہے
فرمانروا:
حکمران ، بادشاہ ، صدر ، وزیراعظم
مصاحب :
قریبی ، ساتھی ،ماتحت آفیسر ، ماتحت عہدے دار ، چمچہ ، خاص تعلق والا
مصوری سے متعلق اصطلاحا ت
مصور:
تصویر یں بنانے والا ، نقاش (۲۹۸)
مصوری :
تصویر کشی، تصویریں بنانے کا ہنر ، تصویر کشی کاپیشہ
(۲۹۹)
عمرانی اصطلاحا ت
بازار:
جہاں مختلف قسم کی دوکانیں ہوں اور خرید وفروخت کے حوالہ سے لوگوں کی بھیڑ
رہتی ہو
پیامبر:
وچولا ، نانی جسے شادی بیا ہ یا مرگ کا پیغام دے کر بھیجا جائے
تقریب:
شادی بیاہ ، سالگرہ ، برسی ، خوشی یا غمی کے حوالہ سے لوگوں کا اجتماع
/اکٹھ کسی کتاب کی رونمائی یا کسی ادبی
سیاسی ، سماجی ، معاشی وغیرہ کے حوالہ سے لوگوں کا اجتماع
تعزیت :
کسی مر گ پر اس گھر کے کسی فرد سے اظہار افسوس
تیماردار :
بیمار کی دیکھ بھال کرنے والا
شادی :
بیاہ ، رسمِ نکاح ، رسم نکاح کا اجتماع
کاغذ:
طلاق
میزبان :
گھرکاوہ فرد جو مہان کی خاطر مدارت کرے ، جس کی طرف سے کسی تقریب کا اہتمام
ہو
ڈاک خانہ جات سے متعلق اصطلاحا ت
خط:
چھٹی جو لفافے میں ملفوف ہو، پوسٹ کارڈ جو ڈاکیا یا کوئی شخص لے کر آئے یا
بھیجا جائے
نامہ بر:
چھٹی رساں ،ڈاکیا ، پوسٹ مین
باربر شاپ سے متعلق اصطلاحا ت
حمام:
نہانے کی جگہ ، باتھ روم ، غسل خانہ
خط:
داڑھی کاٹھپ، حجامت ، زیادہ تر داڑھی کے ٹھپ کے لئے بولتے ہیں
ٹیلی گراف سے متعلق اصطلاحا ت
تار:
وہ خبر جو تار کے ذریعے آئے (۳۰۰)
واپڈا سے متعلق اصطلاحا ت
تار:
دھات کی لمبی ڈور ( جس کے ذریعے بجلی کی سپلائی ہوتی ہے)(۳۰۱)
اصطلاحاتِ موسیقی
باجا:
مزا میر ، ساز، بجنے کی چیز
چنگ :
ستار کی قسم کا ایک باجا
رباب:
ایک قسم کی سارنگی
ساز:
موسیقی ، موسیقی کے آلات ، باجا ، ناچنے کا سامان (گھنگھرو
و غیرہ)
مطرب:
گوّیا ، قوال ، گانے والا
خدمت سے متعلق اصطلاحا ت
آئینہ داری :
آئینہ دکھانے کی خدمت
رفو:
لباس میں کسی پھٹی جگہ کو اس طرح سِی پُر ودینا کہ معلوم ہی نہ ہو
موتی پُرونا:
سنار، گانیوں / گلے کے ہاروں اور کئی دوسرے زیورات میں موتی پروتے ہیں جس
سے زیورات کا حسن
بڑھ جاتاہے
خطاط کی خوبصورتی خطاطی کے لئے بھی بولتے ہیں ۔ خط کی خوبصورتی کے لئے بھی
بولتے ہیں
ریاضی کی اصطلاحا ت
جمع:
ریاضی کے تین بنیادی قاعدوں میں (جمع ، تفریق ، تقسیم ) سے ایک قاعدہ
خط:
جس میں طول توہو مگر عرض و عمق مطلق نہ ہو، دو نقطوں کے بعد کو خط کہتے
ہیں(۳۰۲)
حساب:
علم ریاضی کی ایک شاخ (۳۰۳)
علامت :
جمع ، تفریق، تقسیم کانشان (۳۰۴)
پیروں کی اصطلاح
نقش:
تعویز
محکمہ مال کی اصطلاح
حلقہ:
علاقہ ۔ زمین کے معاملات کو بہتر طور پر نپٹانے کے لئے اراضی کو حلقوں میں
تقسیم کیا جاتاہے۔ اس کے لئے ایک
پٹواری مقرر کردیاجاتاہے۔ کچھ علاقے اس کے حلقہ پٹوار میں دے دئیے جاتے
ہیں۔ اس طرح انتظام میں
سہولت رہتی ہے
لکڑی کا کام کرنے والوں کی اصطلاح
تیشہ :
بسولا، بڑھیوں کا ایک اوزار جس سے لکڑی تھوڑی تھوڑی چھیلتے ہیں (۳۰۵)
بھیک مانگوں کی اصطلاحات
فقیر:
بھکاری ، بھیک مانگنے والا
کاسہ :
کشکول ، ٹھوٹھا ، بھیک مانگوں کا وہ برتن جس میں لوگ بھیک ڈالتے ہیں
عسکری اصطلاحات
تلوار/تیغ :
سیف ، شمشیر ۔ اگلے زمانے کی جنگوں کا بنیادی ہتھیار تھا
جوان:
فوجی ، سپاہی (گنتے کے لئے مثلاًتین جوان ایک این سی او)
شکست :
ہار ، ہزیمت ، مات (۳۰۶)
شست:
نشانہ ، سیدھ، ہد ف (۳۰۷)
شہید:
اللہ کی راہ میں جان قربان کرنے والا ،جنگ میں قتل ہونے والا
ناوک :
اگلے زمانے میں جنگوں میں تیرکمان کا استعمال ہوتا تھا اور یہ جنگ کا اہم
ترین ہتھیار سمجھا جاتا تھا
ناوک بمعنی تیر
میکدہ سے متعلق اصطلاحات
میکدہ / میخانہ
شراب خانہ
بادہ :
شراب ، مے ، خمر ، غالبؔ کے ہاں بادہ ، شراب اور مے کا استعمال ہواہے
تشنہ:
پیاسا ، جسے شراب میسّر نہ آئی ہو اور خواہش رکھتاہو
جام :
شراب پینے کا برتن ، ساغر ، پیمانہ
خمار:
نشہ اترنے کے قریب جودرد سرہوتاہے اور ہاتھ پاؤں ٹوٹتے ہیں (۳۰۷)
ساقی :
شراب پلانے والا ، شراب کی بانٹ کرنے والا
شیشہ :
بوتل ، قرابہ ، شراب کی بوتل کے لئے یہ لفظ استعمال میں آتاہے
شکاریات سے متعلق اصطلاحات
صیاد:
شکاری ، چڑی مار، ماہی گیر (۳۰۸)
صید:
شکار
نخچیر :
شکار کیا ہوا جانور
ہومیوپیتھک سے متعلق اصطلاحات
طاقت:
پوٹنسی ، ہومیوپیتھک ادویات کی پوٹنسی ۳۰سے شروع ہوکر ایک لاکھ تک جاتی ہے
۔ یہ سیال حالت میں
ہوتی ہیں
بائیو کیمک ادویات x ۳سے x۱۲تک طاقت ہوتی ہیں ۔ یہ ادویات تعداد میں بارہ
ہوتی ہیں ۔ سفوف یا
گولیوں کی شکل میں دستیاب ہوتی ہیں ۔ ۳۰ طاقت میں سیال ہوکر بائیو کیمک سے
دائر ے سے نکل جاتی ہیں
قطرے:
ہومیو پیتھک ادویات چونکہ سیال ہوتی ہیں ۔ قطروں میں دی جاتی ہیں ۔ یہ قطرے
پانی میں ڈال کر یا پھر
براہ راست بھی مریض کو دئیے جاتے ہیں
آرائش سے متعلق اصطلاحات
آرائش:
بناؤ سنگار ۔ آج کل بیوٹی پارلرز میں عورتوں کی آرائش کا سامان ہوتاہے
سرمہ :
سیاہ رنگ کا مخصوص پتھر ہوتاہے جو عر ق گلاب میں نہایت باریک پیس کر آنکھوں
میں ڈالا جاتاہے۔ آج
کل اس کا رواج تقریباً ختم ہوگیا ہے۔ بینائی اور آنکھوں کی خوبصورتی کے لئے
بہترسمجھا جاتاتھا
چھلا:
بغیر نگ والی انگوٹھی ۔ بطور نشانی عاشق ومشعوق ایک دوسرے کو دیتے تھے ۔
منگنی کی انگوٹھی کی ایک شکل قرار
دیا جا سکتا ہے
مسّی :
داتن ، اس سے دانت صاف ہونے کے ساتھ ساتھ ہونٹ سرخ ہوجاتے ہیں آج اس کا
رواج تقریباً ختم ہوگیا ہے
سرکاری ملازمت سے متعلق اصطلاحات
اسامی:
ملازمت ، ویکنسی ، پوسٹ ،کسی دفتر میں کسی بھی عہدے کی سیٹ
دفتر: وہ جگہ جہاں کسی بھی ادارے کا ریکارڈ ہو وہاں بابو لوگ
بیٹھتے ہوں اورا س ادارے سے متعلقہ کام سرانجام دیتے ہوں
رخصت:
چھٹی ،لیو (Leave)
صاحب :
کسی دفتر کا انچارج ، افسر
موسمیات سے متلق اصطلاحات
برسات /برشگال :
بارش ، مینہ
طوفان :
آندھی ، جھکڑ ، دریا کی طغیانی
پریس سے متعلق اصطلاح
خبر:
نیوز ، اخبار کی سرخی ۔ کالم ،رپورٹ وغیرہ کے علاوہ اخبار میں چھپی ہوئی
کوئی بات
ماحولیات سے متعلق اصطلاح
غبار:
گرد ، مٹی جس سے آلودگی پھیلتی ہے
کو ہ پیمائی سے متعلق اصطلاح
بلندی:
اونچائی ،جس مقام پر کوہ پیما پہنچ پایا ہو ۔مثلا دس ہزار فٹ کی بلندی پر
فلاں کوہ پیما پہنچ پایا
کھیل سے متعلق اصطلاحات
بساط:
شطر نج ، ’’بارہ ٹانی ‘‘
طلسم : شعبدہ باز اپنی شعبدہ بازی کو طلسم کا نام دیتے ہیں
قمارخانہ:
جواخانہ ۔ جوا خانوں میں شرطیں لگاکر مختلف نوعیت کے کھیل کھیلے جاتے ہیں
غنڈہ گردی سے متلق اصطلاح
سپاری :
کرایے کے قاتل کسی کو قتل کرنے کے لئے جوایڈونس میں رقم لیتے ہیں، کسی قتل
کرنے کے لئے دی گئی رقم
انسداد منشیات سے متعلق اصطلاح
تلف:
کسی بھی پکڑی جانے والی نشہ آور شے کو ضائع کرنا،جلا دینا وغیرہ
محکمہ انہارسے متعلق اصطلاحات
بند:
کسی آبادی کو بچانے کے لئے دریاؤں پر جو روک لگائی جاتی ہے۔ کسی دوسرے
علاقے کی سیرابی کے لئے لگائی جانے والی روک
علاقوں کی سیرابی کے لئے دریاؤں سے نالے نکال کر انہیں
نالہ :
پانی مہیا کرتاہے
زمینداری سے متعلق اصطلاحات
تخم :
بیج جو کاشت کے لئے کسان حاصل کرتاہے
جاگیر:
رقبہ ، بیع یا انعام میں ملنے والی اراضی ، اس کا مالک جاگیر دار کہلاتا ہے
دہقان :
دہ + قان ، کسان ، زمین کاشت کرنے والا
کھیت:
وہ اراضی جہاں فصل اگائی جاتی ہو
حواشی اصطلاحاتِ تصوف
۱۔ اقبال ایک صوفی شاعر ،ڈاکٹر سہیل بخاری، ص ۳۳۷ ۲۔ پشتو اُردو بول
چال،پروفیسر محمد اشرف ،ص ۱۴۶
۳۔ اقبال ایک صوفی شاعر ،ص ۳۳۸ ۴۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۳۸
۵۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۳۹ ۶۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۳۸
۷۔ پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۶ ۸۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۴۰
۹۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۴۰ ۱۰۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۴۰
۱۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۴۰ ۱۲۔ اُردو پشتو بول چال،ص ۱۴۰
۱۳۔ کشف المحجوب ، سید علی ہجویری ، مترجم پیر کرم علی شاہ ، ص ۵۲۸ ۱۴۔پشتو
اردو بول چال ، ص ۱۷۶
۱۵۔ پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۶ ۱۶۔پشتو اُردو بول چال،ص ۱۴۶
۱۷۔مثنوی رمز العشق، غلام قادر شاہ ، ص ۵۵ ۱۸۔ کشف المحجوب، ص ۵۲۹
۱۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۳۷ ۲۰۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۶
۲۱۔کشف المحجوب ،ص ۵۲۸ ۲۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۳۸
۲۳۔کشف المحجوب ،ص ۵۳۱ ۲۴۔ پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۶
۲۵۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۶ ۲۶۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۱
۲۷۔ پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۷ ۲۸۔اقبال ایک صوفی شاعر ، ص ۳۴۱
۲۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۱ ۳۰۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۷
۳۱۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۷ ۳۲۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۱
۳۳۔پشتو اردو بول چال، ص۱۴۷ ۳۴۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۷
۳۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۲ ۳۶۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۶
۳۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۲ ۳۸۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۷
۳۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۳ ۴۰۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۳
۴۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۳ ۴۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۳
۴۳۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۸ ۴۴۔ اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۴
۴۵۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۴ ۴۶۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۴
۴۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۴ ۴۸۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۴۵
۴۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۵ ۵۰۔پشتو اردو بول چال ،ص۱۴۸
۵۱۔پشتو اُردو بول چال، ص ۴۸ ۵۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۳۴۵
۵۳۔پشتو اردو بول چال ، ص۱۴۸ ۵۴۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۶ ۵۵۔اقبال ایک
صوفی شاعر ،ص۳۴۷ ۵۶۔پشتو اُردو بوچال ،ص ۱۴۸
۵۷۔ اقبال ایک صوفی شاعر،ص۳۴۸ ۸ ۵۔کشف المحجوب، ص ۵۱۰
۵۹۔کشف المحجوب، ص ۵۲۹ ۶۰۔اقبال ایک صوفی شاعر ص۳۴۸
۶۱۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۸ ۶۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۸ ۶۳۔اقبال ایک
صوفی شاعر، ص۳۴۸ ۶۴۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۸
۶۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۶ ۶۶۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۹ ۶۷۔پشتو اُردو
بول چال، ص ۱۴۹ ۶۸۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۹
۶۹۔بول فریدی،شارح ڈاکٹر فقیر محمد ، ص ۶۷
۷۰۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۴۹ ۷۱۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۹
۷۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۴۹ ۷۳۔مثنوی رمز العشق ،ص ۵۸
۷۴۔کشف المحجوب، ص ۵۳۰ ۷۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۰
۷۶۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۱ ۷۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۱
۷۸۔مثنوی رمز العشق، ص ۵۸ ۷۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۱
۸۰۔پشتو اُردو بول چال ، ص ۱۴۹ ۸۱۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۲
۸۲۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۲ ۸۳۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۹
۸۴۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۲ ۸۵۔مثنوی رمز العشق، ص ۵۹
۸۶۔کشف المحجوب، ص۲۸ ۸۷۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۲
۸۸۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۲ ۸۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۳
۹۰۔محک الفقرا، سلطان باہو،ص ۶۸ ۹۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۲۹۳
۹۲۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۳ ۹۳۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۴۹
۹۴۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۴ ۹۵۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۳
۹۶۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۴۰ ۹۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۴
۹۸۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۵ ۹۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۵
۱۰۰۔پشتواُردو بول چال، ص ۱۵۰ ۱۰۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۵
۱۰۲۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۵ ۱۰۳۔خیرالخیر ، خواجہ محبوب عالم ، ص ۳۰
۱۰۴۔ اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۷ ۱۰۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۷
۱۰۶۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۷ ۱۰۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۷
۱۰۸۔مثنوی رمز العشق، ص ۶۰ ۱۰۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۷
۱۱۰۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۵۸ ۱۱۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۸
۱۱۲۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۶۰ ۱۱۳۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۸
۱۱۴۔مثنوی رمز العشق، ص ۲۰ ۱۱۵۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۵۰
۱۱۶۔پشتو اُردو بول چال ، ص ۱۵۰ ۱۱۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۵۹
۱۱۸۔پشتو اُردو بول چال ، ص ۱۵۰ ۱۱۹۔کشف المحجوب ،ص ۵۲۹
۱۲۰۔ محک الفقرا،ص ۹۰، ۱۸۰ ۱۲۱۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۱
۱۲۲۔اُردو پشتو شاعری بول چال، ص ۱۵۱ ۱۲۳۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۲
۱۲۴۔پشتو اُردو شاعری، ص ۱۵۱ ۱۲۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۶۱
۱۲۶۔ اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۲ ۱۲۷۔محک الفقرا،ص ۱۰۹
۱۲۸۔مثنوی رمزالعشق، ص ۳۶۱ ۱۲۹۔مثنوی رمز العشق، ص ۳۶۲
۱۳۰۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص ۳۶۳ ۱۳۱۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۶۳
۱۳۲۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۳ ۱۳۳۔محک الفقرا،ص ۱۱۸
۱۳۴۔انوار اولیا(کامل ) ، حاجی امداد اللہ مہاجر مکی ، مرتبہ رئیس احمد
جعفری ، ص ۱۳۴ ۱۳۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۶۳ ۱۳۶۔اقبال ایک صوفی شاعر،
ص۳۶۳ ۱۳۷۔مثنوی رمز العشق ، ص ۶۱
۱۳۸۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۵۱ ۱۳۹۔اقبال ایک صوفی شاعر ص۳۶۴ ۱۴۰۔پشتو
اُردو بول چال، ص ۱۵۱ ۱۴۱۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۵ ۱۴۲۔اقبال ایک صوفی
شاعر ،ص ۳۶۵ ۱۴۳۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۵ ۱۴۴۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۶۶
۱۴۵۔پشتو اردو بول چال ، ص۱۵۱
۱۴۶۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۲۶۶ ۱۴۷۔مثنوی رمز العشق، ص ۲۶
۱۴۸۔ محک الفقرا،ص ۱۱۰ ۱۴۹۔ اقبال ایک صوفی شاعر ،ص ۳۶۷
۱۵۰۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۶۹ ۱۵۱۔ پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۵۱
۱۵۲۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۵۱ ۱۵۳۔اقبال ایک صوفی شاعر،ص ۳۶۹
۱۵۴۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۵۱ ۱۵۵۔پشتو اُردو بول چال، ص ۱۵۱
۱۵۶۔ کشف المحجوب ،ص ۵۱۱ ۱۵۷۔مثنوی رمز العشق، ص ۶۳
۱۵۸۔مثنوی رمز العشق، ص ۲۳ ۱۵۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص ۵۷۱
۱۶۰۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۷۱ ۱۶۱۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۵۳
۱۶۲۔پشتو اُردو بول چال ،ص ۱۵۶ ۱۶۳۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۱
۱۶۴۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۱ ۱۶۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۱۷۲
۱۶۶۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۱ ۱۶۷۔مثنوی رمز العشق،ص ۳۷۴
۱۶۸۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۱۷۲ ۱۶۹۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۱۷۶
۱۷۰۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۷۲ ۱۷۱۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۷۲
۱۷۲۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۷۵ ۱۷۳۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۴
۱۷۴۔ مثنوی رمز العشق، ص ۶۴ ۱۷۵۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۵
۱۷۶۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص ۳۷۴ ۱۷۷۔اقبال ایک صوفی شاعر، ص۳۷۷
۱۷۸۔مثنوی رمز العشق ، ص ۶۳ ۱۷۹۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص ۳۷۷
۱۸۰۔مثنوی رمز العشق ،ص ۶۴ ۱۸۱۔پشتو اُرد و شاعری بو ل چال،ص ۱۵۲
۱۸۲۔کشف المحجوب ،ص ۵۰۸ ۱۸۳۔اقبال ایک صوفی شاعر ،ص۳۷۷
۱۸۴۔پشتو اُردو بول چال،ص ۱۵۲ ۱۸۵۔پشتو اردو بول چال ، ص ۱۵۲
۱۸۶۔پشتو اردو بو ل چال ،ص ۱۵۲ ۱۸۷۔مثنوی رمز العشق، ص ۶۴
۱۸۸۔محک الفقرا،ص ۴۶ ۱۸۹۔لغات القرآن ج ا، ص ۳۴
۱۹۰۔فیروز اللغات، ص ۱۵۰ ۱۹۱۔انوارِ اولیا (کامل)،ص ۳۸۲
۱۹۲۔ لغات القرآن ج ۲، ص ۱۸۹ ۱۹۳۔ہندی اُردو لغت،ص ۱۸۹
۱۹۴۔لغات القرآن، ج ۱۲۶ ۱۹۵۔انورا اولیا (کامل) ،ص ۴۶
۱۹۶۔ مصباح اللغات ج ا، ص ۲۷۴ ۱۹۷۔مصباح اللغات، ص ۱۴۹
۱۹۸۔المنجد،ص ۲۰۲ ۱۹۹۔لغات القرآن ج ۲، ص ۲۶۴
۲۰۰۔لغات القرآن ج ۲، ص ۲۷۷ ۲۰۱۔رحمن:۷۲
۲۰۲۔انوار اولیا(کامل ) ،ص ۵۴ ۲۰۳۔ انوار اولیا (کامل)، ص ۵۴
۲۰۴۔فیروز اللغات ، ص ۵۸۵ ۲۰۵۔فرہنگ فارسی ، ڈاکٹر عبدالطیف ، ص ۳۲۴
۲۰۶۔مفردات القرآن ج ا، راغب اصفہانی ،مترجم مولوی محمد عبداللہ فیروز
پوری، ص ۴۳۵ ۔۴۳۴
۲۰۷۔ فیروز اللغات ،مولوی فیروز الدین، ص ۷۵۱ ۲۰۸۔فیروز اللغات، ص۷۸۲
۲۰۹۔لغات القرآن ج۴، ص ۱۵ ۲۱۰۔لغات القرآن،ص ۱۰۱
ا۲۱۔فیرو ز اللغات، ص ۸۹۰ ۲۱۲۔لغات القرآن، ص ۷۱
۲۱۳۔لغات القرآن ج۴، ص ۲۱۴،۲۱۵ ۲۱۴۔لغات القرآن ج۴، ص۵۲۶۱
۲۱۵۔لغات القرآن ج ۴،ص ۲۷۷،۲۷۶ ۲۱۶۔رحمن:۲۶
۲۱۷۔فیروز اللغات، ص ۱۰۱۷ ۲۱۸۔فیروز اللغات، ص ۱۱۰۷
۲۱۹۔فیروز للغات ،ص ۱۰۱۷ ۲۲۰۔فیروز اللغات، ص۱۲۸۹
۲۲۱۔ فیروز اللغات ،ص ۱۳۱۳ ۲۲۲۔فیروز للغات، ص ۱۴۱۱
۲۲۳۔فیروز اللغات، ص ۱۴۶۸ ۲۲۵۔فرہنگ فارسی،ص ۱۰۲۴
۲۲۶۔فیروز للغات، ص ۱۴۷۸ ۲۲۷۔لغات نظامی، ص ۶۱
۲۲۸۔ لغات نظامی ،ص۱۲۴ ۲۲۹۔فرہنگ عامرہ، ص ۱۲۹
۲۳۰۔فرہنگ عامرہ ،ص ۱۷۸ ۲۳۱۔ اظہر لغا ت ، ص ۲۸۰
۲۳۲۔اظہر لغات ، ص ۲۸۴ ۲۳۳۔فرہنگ عامرہ ،ص ۲۱۶
۲۳۴۔فرہنگ فارسی، ص ۵۶۴ ۲۳۵۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۹۹۶
۲۳۶۔ اظہر اللغات، ص ۴۶۹ ۲۳۷۔ لغات نظامی، ص۵۴۵
۲۳۸۔لغات نظامی، ص ۵۴۹ ۲۳۹۔ لغات نظامی ،ص ۷۴۴
۲۴۰۔ لغات نظامی، ص ۷۴۴ ۲۴۱۔ لغت نظامی، ص ۷۹۵
۲۴۲۔ آئینہ اُردو نعت، ص ۳۵ ۲۴۳۔ آئینہ اُردو، ص ۱۶۱
۲۴۴۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۳۶۱ ۲۴۵۔ فرہنگ عامرہ، ص ۹۵
۲۴۶۔ لغاتِ نظامی ،ص ۱۳۰ ۲۴۷۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۲۹۳
۲۴۸۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۵۸۶ ۲۴۹۔ فرہنگ فارسی، ص ۳۴۴
۲۵۰۔ فرہنگ نظامی ،ص ۵۲۵ ۲۵۱۔ لغاتِ نظامی، ص ۴۸۱
۲۵۲۔ لغاتِ نظامی، ص ۵۰۱ ۲۵۳۔ آئینہ اُردو لغت، ص ۱۱۸۲
۲۵۴۔ اظہراللغات ،ص ۶۸۸ ۲۵۵۔ اظہراللغات ،ص ۷۷۳
۲۵۶۔ لغاتِ نظامی ،ص ۸۳۴ ۲۵۷۔ اظہر اللغات، ص ۳۵
۲۵۸۔ فرہنگ عامر ،ص ۲۲ ۲۵۹۔ لغاتِ نظامی،ص ۲۴
۲۶۰۔ آئینہ اُردو لغات ،ص ۳۴ ۲۶۱۔ لغاتِ نظامی، ص ۸۰
۲۶۲۔ لغاتِ نظامی ،ص ۱۸۶ ۲۶۳۔ اظہر اللغات، ص ۲۵۷
۲۶۴۔ لغاتِ نظامی ،ص ۲۴۹ ۲۶۵۔ اظہر اللغات، ص ۲۷۰
۲۶۶۔ لغاتِ نظامی، ص ۳۲۱ ۲۶۷۔ آئینہ اُردو لغت، ص ۷۳۵
۲۶۸۔ آئینہ اُردو لغت، ص ۷۶۲ ۲۶۹۔ آئینہ اُردو لغت، ص ۷۹۵
۲۷۰۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۸۱۱ ۲۷۱۔ آئینہ اُردو لغت ،ص ۱۰۳۹
۲۷۲۔ فرہنگ عامرہ، ص ۴۰۰ ۲۷۳۔ فرہنگ عامرہ، ص ۴۷۳
۲۷۴۔ لغات نظامی، ص ۷۵۵ ۲۷۵۔ لغاتِ نظامی ،ص ۷۵۵
۲۷۶۔ لغاتِ نظامی ،ص ۷۷۶ ۲۷۷۔ اظہر اللغات ،ص ۷۸۹
۲۷۸۔ نفسیات، حمیر ہاشمی وغیرہ ، ص ۲۲۱ ۲۷۹۔ نفسیات ،ص ۱۴۴۔ ۱۴۳
۲۸۰۔ نفسیات، ص ۸۲۱ ۲۸۱۔ نفسیات ،ص ۸۱۴
۲۸۲۔نفسیات ،ص ۷۷۱ ۲۸۳۔ فیروز اللغات ،ص ۱۶۹
۲۸۴۔ نفسیات ،ص ۸۱۴ ۲۸۵۔ نفسیات ،ص ۸۴۸۔۴۴۷
۲۸۶۔ فیروز اللغات، ص ۱۷۰ ۲۸۷۔ فیروز اللغات ،ص ۱۶۹
۲۸۸۔ فیروز اللغات،ص ۹۵۶ ۲۸۹۔ فیروز اللغات،ص ۹۵۶
۲۹۰۔فیروز اللغات، ص ۱۳۵۲ ۲۹۱۔ فرہنگ فارسی ،ص ۴۹۶
۲۹۲۔ فیروز اللغات، ص ۷۰۱ ۲۹۳۔ فیروز اللغات، ص ۷۹۳
۲۹۴۔ فیروزاللغات، ص ۲۷ ۲۹۵۔ فرہنگ فارسی، ص ۲۸
۲۹۶۔فیروز اللغات، ص ۴۸۶ ۲۹۷۔فیروز اللغات ، ص ۲۲۹
۲۹۸۔فرہنگ فارسی، ص ۲۸۸ ۲۹۹۔فیروز اللغات ، ص۱۲۵۵
۳۰۰۔فیروز اللغات ، ص۲۵۵ ۳۰۱۔فیروز اللغات ، ص۳۳۴
۳۰۲۔فیروز اللغات ، ص۳۳۴ ۳۰۳۔اقلید س ج ا، مکتبہ کوہِ نور لاہور ، ۱۸۵۸، ص
ا
۳۰۴۔فیروز اللغات ، ص۵۶۸ ۳۰۵۔فیروز اللغات ، ص۹۰۱
۳۰۶۔فیروز اللغات ، ص۴۰۴ ۳۰۷۔فیروز اللغات ، ص۸۴۱
۳۰۸۔فیروز اللغات ، ص۸۴۵ |