نیا
دن ہماری زندگی میں تازگی اور چاق و چوبندی کے ساتھ شروع ہوتا ہے ۔ اچھی
صحت کے لئے ضروری ہے کہ انسان جلدی سوئے اور علی الصبح جاگ ۔جائے ۔ بطور
مسلمان اللہ بھی ہم پہ فرض کرتا ہے کہ ہم منہ اندھیرے اٹھیں اور اللہ کا
زکر ( نماز ) پڑھیں اور پھر رزق حلال کی مشقت میں لگیں ۔ احادیث بتاتی ہیں
کہ اللہ اپنے بندو ں کو ہر روز صبح رزق تقسیم کرتا ہے ۔ جو شخص اس وقت اللہ
کے حضور حاضر ہو جاتا ہے وہ جلد رزق اور رحمت پا لیتا ۔ہے لیکن جو اس وقت
موجود نہیں ہوتا اس کا رزق اس سے دور ہو جاتا ہے پھر اس رزق کو پانے میں اس
غافل کو سخت مشقت اٹھا نی پڑتی ہے ۔رزق تو پھر مل جاتا ہے لیکن اللہ کی
رحمت سے محروم رہ جاتاہے ۔اور آج ہم اپنے طرز عمل اور اپنی حالت پہ غور
کریں تو نظر یہ آتا ہے کہ ہماری صبح اللہ کی یاد سے نہیں بلکہ ٹی وی اور
موبائل کی یاد سے ہونے لگی ہے ۔ٹی وی مارننگ شوز کے ساتھ کی جا رہی ۔ہے ۔آج
تقریبا تمام ہی چینلز مارننگ شوز پیش کرنے لگے ہیں ۔ چند سالوں قبل تک یہ
شوز اللہ کا کلام ،اچھی بات اور صحت بخش ،و فکر انگیز پروگرام کے ساتھ پیش
کئیے جاتے تھے اور اسی وجہ سے عوام میں پسند بھی کئیے جاتے تھے ۔لیکن آج
مارننگ شوز کے نام پر تقریبا تمام ہی چینلز صحت ، حسن اور شادی رسومات کے
کہہ کر عوام کو بے حیائ ، ہوس اور خرافات سے لدی رسومات دکھا رہے ہیں ۔ ۔
اور صرف دکھانے پر اکتفا نہیں ایسے جملے بولے اور سنائے جا تے ہیں جو چند
سال قبل تک ایک شریف آدمی سوچتا بھی نہیں تھا ۔۔۔ استغفراللہ ۔۔۔ الفاظ و
انداز کی یہ مسلسل پیش کی جانے والی بے حیائ معاشرے پر منفی اثرات ڈالنے کا
سبب بن رہی ہے ۔ہمارا ماننا ہے کہ اسلامی تعلیمات سے زیادہ کسی تعلیم نے
انسانیت کی فلاح کے اقدامات نہیں کئیے ،آپ خود اس کے گواہ ہیں کہ مسواک سے
بہترکچھ دوسری شے آج تک ایجاد نہیں ہوئ جو دانتوں کی صفائ ہی نہیں کرتی
بلکہ معدی کے 20 سے زائد بنیادی امراض پیدا ہونے ہی نہیں دیتی ۔۔پھر روزہ
سے بڑھ کر کوئ ڈائٹ پلان نہیں ۔۔ جو لوگ حدیث کے مطابق ہر ماہ تین روزہ
رکھتے ہیں وہ اس بات کی گواہی ضرور دیں گے کہ ان کا جسم کتنا چاق و چوبند
اور مضبوط رہتا ہے ۔اور سادگی سے زیادہ کسی انداز زندگی میں خوشی اور سکون
نہیں ۔یہ تمام کام عین فطرت انسانی سے مطابقت رکھتے ہیں اور آج ان ہی تمام
کو ترک کیا جارہا ہے ۔آج کل پیش کئے جانے والے مارننگ شوز فطرت انسانی کے
خلاف لوگوں کو ضرورت سے زیادہ آرائش و زیبائش ،ضرورت سے زیادہ من مانی و
موج مستی اور ضرورت سے زیادہ رسومات میں الجھا رہے ہیں ۔۔جن کے زیر اثر کم
علم افراد حسرت و کمتری کے احساس کا شکار ہو رہے ہیں ۔۔ یہی احساس انسان کو
جرائم پر اکساتا ہے ۔۔کاش لوگ جان سکتے ۔۔۔ !!! کہ اسلام اور اسلام کا
طریقہ زندگی خود ان کے لئے رحمت ہے ۔۔ اور اس کو چھوڑنے کے سبب ہی ہم بے
سکونی ، بیماری اور زلت و پستی میں گر رہے ہیں پہلے کبھی پڑھتے تھے کہ
پاکستان ایک ترقی پزیر ملک ہے اس لئے اس کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں
کھڑا کرنے کے لئے مثبت منصوبہ بندی اور لگاتار محنت کی ضرورت ہےلیکن بد
قسمتی ہی کہیے کہ غلط پالیسیوں کی ضرب کھا کھا کر آج ہم مزید پستی میں آ
چکے ہیں ۔اس لئیے ماضی سے زیادہ آج اس امر کی ضرورت ہے کہ نسل نو کوصحت مند
اور مثبت سوچ کیطرف راغب کیا جا ئے اس لئیے تمام چینلز زمہ داران اور
مارننگ شو ایڈیٹر حضرات سے ہماری اپیل ہے کہ*** اپنے شو میں ان باہمت افراد
کو بطور ہیرو پیش کیا جائے جنھوں نے وسائل نہ ہونے کے باوجود محظ اپنی محنت
وشوق کے بل پہ تعلیمی میدان میں کامیابی لی ۔۔****۔۔۔ عشقیہ اور بے تکے
گانوں کے بجائے ملک سے محبت اور ملکی ترقی کا عزم بڑھانے والے ترانے اور
نغمے سنوائے جائیں***** اس کے علاوہ صحت بخش تفریحی کھیل یا بیت بازی یا
کوئز مقابلے و مباحثے پیش کیے جائیں ۔۔تاکہ میرے ملک کی ہر صبح امید نو کی
کلیاں بکھیر کر ہر پاکستانی کے لئے خوشی کا سماں تعمیر کر سکے ۔۔اورہم فخر
سے کہیں گڈ مارننگ پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہ ( افسانہ مہر ) |