ہمارے
حالات
قران میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ صبر اورنمازسے مدد مانگا کرو میرے
دوستو جب نماز پڑھنے والے ہی نہ رہیں تو مدد مانگنے کا طریقہ کہاں سے آۓ گا
ہماری دعائیں قبول کیوں کر ہوں نماز اللہ تعالی سے مانگنے کا بہترین ذریعہ
ہے لیکن اس کے بر عکس جب ہم نماز کو بھول جائیں تو ملک میں لا قانونیت کا
دور دورہ ہوجائے گا جب انصاف نام کی کوئی چیز نہ ہو ناانصافی عام ہو۔غریبوں
کی دادرسی کرنے والاکوئی نہ ہو۔امراء غریبوں کا مزاق اڑائیں ۔جب ظلم شراب
زنا سود جواء جیسی لعنتیں عام ہوں ۔ظلم کے بازار گرم ہوں ۔جب اپنے ہی اپنوں
کے دشمن ہوں ۔جہاں علماء کی قدر نہ ہو ان کو حقیر سمجھا جائے۔تو مدد مانگنے
سےبھی نہیں ملتی۔خدا اس قوم پر ناراض ہوتا ہے ۔جن میں یہ خامیاں عام ہوں
۔جہاں انسان کی کوئی قیمت نہ ہو ان کےخون کو پانی کیطرح بہایا جائے۔جب قوم
میں علم کی پیاس محسوس کرنے والے نہ ہوں ۔جہاں غریبوں کی آہ وفریاد کا کسی
پر اثر نہ ہو ۔جہاں ملک کے وڈیرے دولت کے نشے میں ڈوبے ہوں ۔جہاں والدین کی
خدمت نہ کی جائے اور نافرمانی کرنے والے بڑھ جائیں ۔جب ماٶں بہنوں کے ڈوپٹے
سر سے اتر کر گلے تک آجائیں ۔جب مسجدیں ویران ہو جائیں ۔جبہم مسلمانوں کی
ہاں غیر مسلم تہزیب کو بہتر سمجھ کراستعمال کریں۔تو پھر خدا راضی کیوں کر
ہو ہماری پکار کیوں سنے ۔وہ ہماری مدد کیوں کرے ۔ان سب خامیوں کے باوجود
ملک کے حکمران اور عوام خاموش رہیں ۔ان برائیوں کا ازالہ نہ کیا جائے
حالانکہ ہم مسلمانوں کو ہر مسئلے کے بارے میں بہترین قران سے ملتی ہے۔قران
ہماری سیاسی ،سماجی ،معاشرتی ،معاشی،اقتصادی،اخلاقی اور ہر زاویے سے ہماری
مدد کرتا ہے تو ہمیں کیا ضرورت ہے غیر مسلم تہزیب اپنانے کی ۔ہمیں چاہیئے
کہ ہم اپنی زندگی کے ہر مسئلے پر قران سے مدد حاصل کریں تاکہ ہمیں دنیا و
آخرت میں شرمندگی نہ اٹھانا پڑے اور کامیابی ہمارا مقدر ہو- |