محمدعاقل۔جدہ
گزشتہ دنوں ہیراگروپ نے اپنے کارپوریٹ دفتربرائے کویت کا افتتاح کیا‘
ہیراگروپ کے خانوادے کے تمام افراد کے لئے ایک نیاسنگِ میل نسب کیاگیاتھا
اور سوشل میڈیا پرخلیجی ممالک میں سے کویت کے اندر بھی دفترقائم کرنے پر جب
ہیراگروپ سے جڑنے والے اور والہانہ محبت رکھنے والوں کو اطلاع ملی تو سوشل
میڈیاپر مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ شروع ہوگیا․․ کوئی کارڈ بناکر ڈاکٹر
صاحبہ کی خدمت میں بھیجنے کے لئے مجھ سے انکے دفترکا پتہ پوچھ رہاتھا‘ تو
کوئی خوشی میں انکے لئے‘ انکے گروپ کے لئے دعائیں کررہاتھاـ ۔ اہل کویت بہت
خوش تھے کہ انہیں اب سیراب کرنے کے لئے‘ انکی پیاس بجھانے کے لئے اور انکے
خاندان والوں کے لئے ہیراگروپ کا کنواں انہیں کے ملک میں چلکر آگیاہے ․․․․․
خوشی کے اس ماحول میں مجھے جن لوگوں نے ڈاکٹر صاحبہ کے لئے شکریہ اور
دعائیہ کلمات بھیجے میں انکا تہہ دل سے شکریہ اداکرنا چاہتاہوں․․البتہ اس
خوشی کے ماحول میں جہاں لوگ مبارکباد کے پیغامات شیئرکررہے تھے وہیں کسی نے
کہا کہ جس گروپ کا تذکرہ ہم سن رہے ہیں اس گروپ کی فاؤنڈر اور چیف ایگزیکٹو
آفیسرنے ایسا لگتاہے کہ گروپ کو پوری دنیامیں پھیلانے کا عزم کرلیاہے اور
وہ ہر اس شخص کو اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑکر جواب دے رہی ہیں جو ایک
مسلم خاتون کو کمزور اور معذورگردانتا ہے․․․اور میں سمجھتاہوں کہ وہ کسی حد
تک حق بجانب بھی ہے اور گروپ سے جڑی کئی اہم شخصیات اس بات کو محسوس کررہی
ہیں کہ محترمہ یک بعد دیگر ِ اپنے مراکزقائم کرتی جارہی ہیں اور ایسا لگتا
ہے کہ وہ دن دور نہیں کہ اس گروپ کا سورج پوری دنیاکو روشنی ‘توانائی اور
مالی استحکام فراہم کریگا․
آج ہرشخص ڈاکٹرنوہیراشیخ صاحبہ کی اچھائیاں بیان کرتاہوا نظرآرہاہے۔ آج
انکے اعلی اخلاق کا تذکرہ کیا جارہاہے۔ آج انہیں نہایت ہی نفیس اور عمدہ
اخلاق واطوار کے طورپر لوگ جان رہے ہیں۔ کامیابی کا وہ ایک نشان symbol of
progressبنکر ابھررہی ہیں․․․جو ترقی کے سنگ امیال نسب کرتی چلی جارہی ہیں ۔نظم
وضبط اور قائدانہ صلاحیتوں کے تحت کامیابیوں کی بلندیوں کو چھورہی ہیں․․․
لاتعداد لوگوں کی محبت اور دعائیں بٹورنے والی یہ خاتون․․․ ․․․ انکی
قائدانہ صلاحیتیں بڑی عجیب وغریب ہیں․․․ اور میں ان خوش نصیبوں میں سے اپنے
آپکو سمجھتاہوں جو انکی عزت افزائی اور شفقتوں سے کی وجہ سے انکی قائدانہ
صلاحیتوں کے بارے میں یہاں کچھ عرض کروں گا ․․
یوں تو دنیامیں ہرشخص اپنی جگہ کہیں نہ کہیں ایک قائدانہ کردار
اداکررہاہوتاہے لیکن کروڑوں اور عربوں کھربوں کی اس بھیڑمیں ہرشخص کامیاب
قائد بن کر نہیں ابھراکرتا․․․چندلوگ ہی ہواکرتے ہیں جو مشعل راہ بن کر
دنیاکی باگ دوڑ سنبھالاکرتے ہیں اور وہ اپنی اﷲ داد صلاحیتوں کی بنیاد پر
بڑے بڑے کارنامہ بہت ہی آسانی سے انجام دیتے چلے جاتے ہیں اور انہیں کامیاب
قائدین اور نمایا کردار اداکرنے والی شخصیات میں سے ایک نام ہے ڈاکٹر
نوہیرا شیخ․
بقول اقبال : ۔ ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے ․․․․․․بڑی مشکل سے
ہوتاہے چمن میں دیدہ ور پیدا
کئی مرتبہ مجھے ڈاکٹرنوہیراصاحبہ سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا‘ کئی تقاریب
میں انہوں نے بطور مہمان خصوصی شرکت کا بھی موقع دیا اور ان تقاریب میں
شامل ہوکر میں خاموشی سے یہ دیکھتارہا کہ یہ اکیلی عورت کس طرح ان تمام
کاموں کو انجام دیتی ہے جنکے کرنے کے لئے بڑی جماعتیں یا ادارے
درکارہواکرتے ہیں۔ انکے اردگرد رہنے والی شخصیات انکی خاموشی کو کیسے پڑھ
لیتی ہیں ـ ۔ وہ اسٹیج پر ملکہ کی طرح خاموش بیٹھ کر لوگوں سے اس قدر بڑے
بڑے کارنامے کیسے انجام دلوالیتی ہیں؟ آئیے میں آپکو ان سوالوں کا جواب
دیتاہوں جو میں نے محسوس کیا اور جسکا میں نے مشاہدہ کیا․․․․ دراصل اس
دنیامیں میری رائے کہ مطابق تین قسم کے لیڈرہواکرتے ہیں اور میں قائدین کو
تین خانوں میں گِناکرتاہوں اور وہ ہیـں :
سب سے پہلے تو وہ قائد جسکے پاس قائدانہ صلاحیتوں کا انبار ہے․․․ کئی بڑی
ڈگریوں کو حاصل کرنے کے بعد اپنی زندگی گزاررہاہے․․ یہ شخصیت نہ صرف قائد
ہے بلکہ اعلی تعلیم یافتہ بھی ہے‘ لیکن اس شخص کی قیادت کی حالت ایسی ہے کہ
اسکی تمام تر اعلی صلاحیتوں ‘ مہارتوں اور اصولوں کی جانکاری کے باوجود
انتاج یا پروڈکشن بالکل نہیں ہے ․․․ (Productivity is Zero) اور صرف
پروڈکشن ہی نہیں Fan Following یا دوسرے الفاظ میں چاہنے والے ‘ محبت کرنے
والے قدردان بھی نہیں ہیں‘ حالانکہ وہ اپنی ذات میں بہت اچھا لیڈرہے لیکن
حلقہء احباب نہ ہونے کے برابرہیـ۔معاشرہ انکی قائدانہ صلاحیتوں سے فیض یاب
نہیں ہوپارہاہے‘ عوام انکی صلاحیتوں سے فائدے حاصل نہیں کرپارہی ہے․․ انکی
تمام صلاحیتیں اپنے ہی تک محدود اور سمٹی ہوئی ہیں․․ اب یہ اعلی تعلیم
یافتہ قائد ‘ لیڈرتو ضرور ہے لیکن کیا ہم ایسے شخص کو کامیاب لیڈرکے طورپر
دیکھتے ہیں جسکی پیداوارProductivity Zero زیروہو؟ ․․آپ یقینا فرمائیں گے
․․نہیں!
دوسرے نمبرپر آپ کو ایسے قائدین بھی نظرآئیں گے جنکی صلاحیتوں کے تذکرے عام
ہیں ـــانکی دانشوری کے قصے بھی لوگوں کی زبان پر مشہور ہیں‘ وہ بہت اچھے
لیڈرہیں اور انکی ان صلاحیتوں کی وجہ سے انکی Fan Following یا انکے چاہنے
والے بھی خاصے ہیں اور دوسری جانب وہ اس fan following یا چاہنے والوں کی
محبت سے لطف اندوز بھی ہوتے ہیں لیکن وہ اپنے اہداف تک رسائی کرنے میں
ہمیشہ ناکام نظرآتے ہیں۔انکے چاہنے والے صرف اس حد تک انکے ساتھ نظرآتے ہیں
کہ وہ انہیں چاہتے ہیں لیکن جب بات عمل کی آتی ہے تو Productivity again
Zero انکی کارکردگی کے طورپر انتاج یا پیداوار بھی زیرو نظرآتی ہے اور وہ
بلاکی صلاحیتوں کے مالک ہونے کے باوجود اپنے اہداف یا Objective سے ہمیشہ
دور رہتے ہیں اور وہ ٹارگیٹ حاصل نہیں کرپارہے ہیں جو انکا مقصود ہے․․
اب پہلی شخصیت کے ساتھ ساتھ یہ دوسری شخصیت بھی لیڈرضرور ہے لیکن دنیاکی
نظر میں کیا یہ کامیاب لیڈر کہلوانے کے لائق ہے․․میری ذاتی رائے اس سلسلہ
میں یہ ہے کہ نہیں ! یہ بھی کامیاب لیڈرہونے کی علامت نہیں ہے․․․کیوں؟ وہ
اسلئے کیونکہ ہدف تک رسائی نظرنہیں آتی اور لوگ اسکی اعلی قائدانہ صلاحیتوں
سے مستفید نہیں ہوپارہے ہیں․․․
Therefore, they are not successful leaders! as there is no goal
achievements.
اب ہم بات کریں گے قائدانہ صلاحیت کی حامل اس شخصیت کے بارے میں جو لیڈرشپ
کوالٹی سے مالا مال ہے‘ اسکے اندر قائدانہ صلاحیت بھی ہے‘ اسکی اپنی Fan
Following بھی ہے اور اسکے لوگ بڑی تعداد میں چاہنے والے بھی ہیں ـ ‘ اور
ان تمام باتوں کے ساتھ سات ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ اہداف کا حصول یا
Objective Achievements بھی ہے․․انتاج ‘ پیداوار یا Productivity is very
high اور اس پر ‘ پروڈکشن بھی اعلی معیار کے مطابق ہے اور اسکی بنیادی وجہ
میں سمجھتاہوں وہ یہ ہے کہ جو اسکے چاہنے والے ہیں‘ جواسکی forceہے جو اسکے
followings Fan ہیں‘ جو اسکے ماتحت ہیں‘ جو اسکی قائدانہ صلاحیت کے قائل
افراد ہیں وہ ان تھک ‘ لگن اور خلوص کے ساتھ خدمت اور محنت کرنے کے جذبہ سے
سرشار اسکی تعلیمات پر عمل کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں‘ اورانکی ٹیم
کا Target Achievment is also very high اور یہی نہیں بلکہ انکے متعاونین ‘
کارکنان انکی انسٹرکشن پر ہی عمل نہیں کرتے بلکہ اکثروبیشتر آنکھوں کے
اشاروں تک کو بھانپ کر انکی مرضی کے مطابق کام کو انجام دیدیتے ہیں ہے․․․اور
نہایت ہی اہم بات یہ کہ موجودہ دورمیں کام کو اسلامی تعلیمات کے مطابق
پوراکیاجاتاہے اور اسلامی نظریات کو فوقیت دیتے ہوئے مقاصدکے حصول کے لئے
کام کئے جاتے ہیں․
اب ایک ایسی قائدانہ شخصیت جسکے اشاروں تک کو پڑھااورآسانی سے سمجھ
لیاجاتاہو‘ ایک ایسی شخصیت جس کے ساتھی اسے اسکے متعین ہدف تک پہنچاکرہی
سکون کا سانس لیتے ہوں‘ ایک ایسی شخصیت جو لاتعداد دلوں پر اپنی خدمات‘
صلاحیت‘ اخلاص اور شفقت ومحبت سے کام لینے اور ہدف رسائی کے گُن جانتی ہو․․․وہ
کویت تو کیا دنیا کے کسی ملک میں بھی رسائی کرسکتی ہے اور کامیابی کے سنگ
میل نسب کرکے تاریخ رقم کرسکتی ہے ․․․اور میری نظر میں قائدانہ صلاحیت کا
یہ اعلی ترین معیارہے جس پر ڈاکٹرنوہیراشیخ صاحبہ فائزہیں نہایت ہی قابلِ
احترام ہے کیونکہ معاشرہ کا ہرطبقہ انکی خدمات سے مستفید ہورہاہے ․․وﷲ
الحمد
آئیں اس کامیاب لیڈرکے لئے دعاکریں جو غریبوں کا خیال رکھتی ہو‘ اسکے لئے
دعا کریں جو بیواؤں کی مدد کرتی ہو‘ اسکے لئے دعا کریں جو یتیموں کی
سرپرستی کرتی ہو‘ اسکے لئے دعا کریں جو علماء اور مشائخ کی خدمت کرنے کو
اپنی شان سمجھتی ہو‘ اسکے لئے دعاکریں جو اﷲ کے گھروں کی رونق کی بقا کے
لئے جدوجہدکرتی ہو‘ اسکے لئے دعاکریں جسکا دل انسانیت کے لئے رودیتاہو‘
اسکے لئے دعاگو ہوجائیں جس نے اسلام کی بیٹیوں کا نام روشن کردیاہے․․․اﷲ
انہیں سلامت رکھے‘ حاسدوں کے حسد اور بری نظر سے محفوظ رکھے․․․آمین
Again....She made us Proud! |