سوال۱: حضرت نوری میاں قدس سرہٗ کی ولادت کب ہوئی؟
جواب: ۱۲۵۵ھ میں۔
سوال۲: آپ کے والد ماجد کا کیا نام تھا؟
جواب: حضرت سید شاہ ظہور حسن ابن حضور خاتم الاکابررحمتہ اللہ علیہما ۔
سوال۳: حضرت نوری میاں قدس سرہٗ کاحضور خاتم الاکابر سید شاہ آل رسول احمدی
سے کیا رشتہ ہے؟
جواب: نوری میاں حضور خاتم الاکابر قدس سرہٗ کے بہت ہی چہیتے پوتے تھے۔
سوال۴: حضرت نوری میاں کے والد ماجدکا انتقال کب ہوا؟
جواب: ابھی آپ گیارہ سال کے تھے کہ ۲۶؍ جمادی الاولیٰ ۱۲۶۶ھ میں والد کا
کاٹھیاواڑ میں انتقال ہوگیا اور وہیں مدفون بھی ہوئے۔
سوال۵: آپ کے مشہور اساتذہ کون کون ہیں؟
جواب: حضرت مولانا فضل رسول بدایونی حضرت تاج الفحول مولانا عبد القادر
بدایونی اور حضرت مولانا فضل اللہ صاحب جلیسری رحمہم اللہ۔
سوال۶: آپ کی ازواج کے متعلق بتائیے۔
جواب: آپ نے دو شادیاں کیں،پہلی شادی اپنے چچا سید شاہ ظہور حسین کی
صاحبزادی رقیہ بیگم سے جبکہ دوسری شادی پھوپھی کی لڑکی الطاف فاطمہ سے ہوئی
مگر دونوں سے کوئی اولاد زندہ نہیںرہی۔
سوال۷: شاعری میں آپ کیا تخلص رکھتے تھے؟
جواب: ابتداء ً سعیدؔ اور بعد میں نوریؔ ہوا اور نوری ہی زیادہ مشہور ہوا۔
سوال۸: آپ کی کچھ تصانیف کے نام بتائیں۔
جواب: (۱) سراج العوارف فی الوصایا و المعارف (۲) العسل المصفی فی عقائد
ارباب سنۃ المصطفیٰ(۳) النور والبہا(۴) دلیل الیقین(۵) تحقیق التراویح
وغیرہ۔
سوال۹: حضرت نوری میاں صاحب کے مجموعۂ کلام کا کیا نام ہے؟
جواب: تخیل نوری۔
سوال۱۰: آپ کو’’میاں صاحب‘‘ کہہ کر آپ کے کس بزرگ نے پکارا؟
جواب: آپ کے دادا خاتم الاکابر قدس سرہٗ نے۔
سوال۱۱: آپ کو ’’خاندان برکات‘‘ میں کن القابات سے یاد کیا جاتا ہے؟
جواب: ’’خاتم اکابر ہند‘‘و ’’میاں صاحب‘‘۔
سوال۱۲: حضرت نوری میاں کا انتقال کب ہوا؟
جواب: ۱۱؍ رجب المرجب بروز سنیچر ۱۳۲۴ھ کو۔
سوال۱۳: آپ کے کچھ مشاہیر خلفا کے نام شمار کرائیے۔
جواب: (۱)حضرت سید شاہ اسماعیل حسن (۲) حضرت سید شاہ اولاد رسول محمد میاں
(۳)حضرت سید ظہور حیدر (۴) حضرت تاج الفحول مولانا عبد القادر صاحب (۵)
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان صاحب (۶) حضرت شاہ عبد الغفار بدایونی
(۷)حضرت مفتیٔ اعظم مولانا مصطفی رضا خان صاحب (۸) حضرت قاضی غلام شبر
صدیقی بدایونی (۹)حضرت حکیم عبد القیوم شہید بدایونی (۱۰) حضرت مولانا شاہ
محمد عادل کانپوری (۱۱) حضرت قاضی غلام قنبر (۱۲)مجمع البحرین حضرت قاضی
غلام حسنین (۱۳) حضرت قاضی غلام سادات قدست اسرارہم۔
سوال۱۴: آپ کی زندگی کے اہم کارنامے بیان کریں۔
جواب: آپ شریعت مطہرہ کے بہت پابند تھے اور لوگوں کو شریعت پر چلنے کی
تلقین کرتے تھے۔ آپ نے مریدین و متوسلین کے ایمان و عقیدہ کی حفاظت کے لیے
دو کتابیں:سراج العوارف اور العسل المصفی تحریر فرمائی تھیں جو اپنی نظیر
آپ ہیں ۔ آپ کی ذات مبارک سے فن تعویذ نویسی نے ہندوستان میں عروج پایا۔
آپ اپنے دور کے بہت بڑے عاملین میں تھے۔ بڑے سے بڑا آسیب، سحر اور جنات کا
اثر آپ کے وجود کی موجودگی سے ہی غائب ہو جاتا تھا۔
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی
گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی
|