پارلیمنٹرین ایک بار پھر ناکام

 مسلم لیگ ن کی قیادت نے ضمنی الیکشن حلقہ پی پی تیئس کے امیدوار کانام فا ئنل کر لیا ،قارئین کو راقم نے پچھلے کالم میں ہی واضح کر دیا تھا کہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کیلئے مختلف نام سامنے آ رہے ہیں لیکن ٹکٹ کی دوڑمیں ملک شہر یار اعوان کو ٹقاضی مضبوط امیدوار ہیں جن کو ٹکٹ ملنے کے واضح امکانات ہیں۔یہ پیشگوئی مسلم لیگ ن کی قیادت نے بروز اتوار کی سہ پہر ملک شہر یار اعوان کو ٹکٹ جاری کر کے سچ ثابت کر دیا ۔واضح رہے کہ ایم این اے سر دار ممتاز خان ٹمن ،ایم این اے طاہر اقبال اور ایم پی اے سر دار ذوالفقار دلہہ نے گزشتہ دنوں لاہور ماڈل ٹاؤن میٹنگ میں الیکشن کمیٹی کو ملک اسد ڈھیر مونڈ اور ملک کبیر ایڈووکیٹ کے نام پیش کیے اور ملک شہر یار اعوا ن کی بھر پورمخالفت کی لیکن الیکشن کمیٹی نے بھی پارلیمنٹرین کو تسلی دیکر چلتا کیا اور انکے نامزدامیدواران کے نام اعلی قیادت کو پیش کر نے کی یقینی دہا نی کروائی جس پر اعلی قیادت نے فیصلہ شہر یار اعوان کے حق میں دے دیا ۔زمینی حقائق دیکھے جائیں تو ضمنی الیکشن میں شہر یار اعوان کا نام ہی بولتا تھا ۔معلوم ہوا ہے کہ ضمنی الیکشن کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو حلقے میں آ کر الیکشن مہم کا جا ئز ہ لے کر روزانہ کی بنیاد پر اعلی قیادت کو آ گاہ کر ے گی۔صو بہ بھر کی طرح ضلع چکوال میں بھی مسلم لیگ ن دو واضح دھڑوں میں بٹ چکی ہے جو مسلم لیگ ن کی مقبولیت کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے جسکا فائدہ اپوزیشن جماعتیں اٹھا سکتی ہیں ۔واضح رہے کہ ضلع کونسل کے الیکشن میں بھی مسلم لیگ ن دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی تھی اور شیر کے ٹکٹ کے امیدوار کے سامنے اپنا امیدوار لا کھڑ ا کیا تھا لیکن اب صورتحال کچھ اور ہے کیو نکہ ضلع کونسل کے الیکشن میں صو بہ پنجاب کے دیگر کئی اضلاع میں بھی کم و بیش یہی صورتحال تھی۔ اگر ضلع اٹک کا ذکر کیا جا ئے تو وہاں بھی شکست مسلم لیگ ن کے قائدین کے درمیان مکمل ہم آ ہنگی نہ ہو نے کی وجہ سے پیش آ ئی تھی جسکا فائد ہ میجر گروپ نے بھرپور اٹھایا اور حکمران جماعت کے امیدوار کی واضح بر تری ہو نے کے باوجودشکست سے دوچار کیا ۔ضمنی الیکشن پی پی تیئس میں پارلیمنٹرین میں اگر اختلافات برقرار رہے تو اعلی قیادت کی جانب سے سخت رد عمل آ سکتا ہے ۔ ملک شہر یار اعوان کی نامزدگی ملک سلیم اقبال اور سر دار غلا م عباس کی مشاورت سے کی گئی ہے ۔ضلع کونسل کا ٹکٹ بھی انہی رہنماؤں اور فلک شیر اعوان کی کاوشوں سے طارق اسلم ڈھلی کو دیا گیا تھا ۔جس کے مقابلے میں پارلیمنٹرین نے ق لیگ کے ساتھ اتحاد کر کے آ زاد امیدوار لا کھڑا کیا تھا جس سے مسلم لیگ ن کی ساکھ متاثر ہو ئی تھی ۔پارلیمنٹرین کی جانب ایک بار پھر ٹکٹ کیلئے حصول کیلئے وہی حکمت عملی اپنائی گئی لیکن ٹکٹ حاصل کر نے میں ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔اب جبکہ اعلی قیادت کی نظریں پی پی تیئس کے ضمنی الیکشن پر مرکوز رہیں گی جسکی وجہ سے آ زاد یا اپوزیشن امیدوارکی سپورٹ کرنا یقینا ناممکن ہو گا ۔امید کی جا رہی ہے کہ تمام مقامی مسلم لیگی رہنما اپنے ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہو ئے ملک شہر یار اعوان کی غیر مشروط حمایت کریں گے ،ورنہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف وزری تصور کی جا ئے گی ۔ضمنی الیکشن حلقہ پی پی تیئس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کے مقابلہ کیلئے اپوزیشن جماعتوں نے کمر کس لی ہے اور مشترکہ امیدوار کے طور پرتحریک انصاف کے کرنل (ر) سلطان سر خرو کا نام آ رہا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ سا بق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الہی نے تحریک انصاف کے سنیئر رہنما جہا نگیر ترین سے ٹیلی فونک گفتگو کی جس میں چوہدری پرویز الہی نے حلقہ پی پی تیئس میں کرنل (ر) سلطان سر خرو کا نام دیا اور کہا کہ پی ٹی آ ئی کی جانب سے اگر سلطان سر خرو کو نامزد کیا جاتا ہے تو مسلم لیگ ق سپورٹ کرے گی ۔سیاسی حلقوں کے مطابق ضمنی الیکشن پی پی تیئس کا امیدوار بظاہر تو قلیل عرصہ کیلئے ایم پی اے کا عہدہ سنبھالے گا لیکن اسے 2018کے الیکشن کی ریہرسل یا سیاسی طاقت کا مظاہرہ تصور کیا جا رہا ہے ۔جو امیدوار ضمنی الیکشن میں اچھے نتائج دے گا 2018کے ٹکٹ کا حقدار ٹھہرے گا ۔مسلم لیگ ق کی قیادت ضمنی الیکشن پی پی تیئس میں امیدوار نہ لائی تو اس حلقے میں انکی سیاسی موت یا کمزوری تصور کی جا ئے گی ۔حلقہ پی پی تیئس میں چوہدری پرویز الہی نے ترقیاتی کام کروائے ہیں انکا حلقے میں ووٹ بنک موجود ہے جو اپنا امیدوار نہ لانے کی صورت اپنا فیصلہ کرنے میں خود مختار ہو گا اور ق لیگ کے اہم اور مرکزی مقامی قائدین بھی ساتھ چھوڑ سکتے ہیں جس سے ق لیگ مزید کمزور ہو جائے گی ۔پی ٹی آ ئی کے ٹکٹ پر کرنل (ر) سلطان سر خرو کی نامزدگی کی صورت وہ مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں اس سے قبل وہ حلقہ پی پی تیئس کے ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں اور مسلح افواج میں نامزدگی کے دوران انکی علاقے کیلئے خدمات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔مسلم لیگ ن کے امیدوار کو کرنل (ر) سلطان سر خرو کو آ سان سیاسی حریف نہیں سمجھنا چاہیے لیکن ملک شہر یار اعوان اپنے چاچا مرحوم سابق ایم پی اے ملک ظہور انور اعوان کی علالت کے دوران علاقے میں ریکارڈ ترقیا تی کام کروا کر پہلے ہی عوام کے دلوں پر راج کر رہے ہیں جس کا فائدہ انکو ضمنی الیکشن میں ضرور ہو گا۔اﷲ آ پ کاحامی وناصر ہو

Malik Arshad
About the Author: Malik Arshad Read More Articles by Malik Arshad: 101 Articles with 72961 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.