ایک وزیر اعلیٰ کی مصروفیت پیش خدمت ہے کہ موصوف بڑا
مصروف ہوتا ہے اور اس کے پاس سر کھجانے کا وقت نہیں ہوتا اور وہ پہلے تو
کسی غیر ملکی مندوب وزیر سفیر سے ملتا ہے اس کے بعد اپنے وزیر مشیر سے ملتا
ہے اور جب وہ کسی اور ضلعے کے دورے پر جاتاہے تو وہ ڈی سی. ڈی پی او یا
وہاں کے ایم پی اے سے ملتا ہے اور ان سے ضلعے کی رپورٹ طلب کرتا ہے اور وہ
سب اچھا ہے کی رپورٹ دے دیتے ہیں اور آپ واپس چلے جاتے ہیں اور خوشی سے
پھولے نہیں سماتے ہیں اور اس طرح پھر اگلے دن کی مصروفیت کا شیدول بنا لیا
جاتا ہے میاں صاحب ایسے حکومت تھوڑی ہوتی ہے ایسے خادم تھوڑی بنا جاسکتا ہے
ہاں میاں صاحب آپ سچے ہو آپ کو وہاں لے جایا جاتا ہے جہاں سب اچھا ہوتا ہے
میاں صاحب خودکشیاں بڑھ رہی ہیں میاں صاحب آپ صرف بیوروکریسی کے ذ ریعے
حکومت مت چلایے میاں صاحب کچھ بھی اچھا نہں ہے آپ نے غریبوں کا برملا اظہار
بھی کیا ہے اور آپ کی دفعہ اظہار بھی کر چکے ہیں کہ اگر غریبوں کو حق نہ
ملا تو سر ب کچھ چھین لیں گے خدا کیلیے لیدر بن کر دیکھایے لیدر صرف ایک
شہر یا چند شہروں کا نہیں سوچتا بلکہ سب کا سوچتا ہے قا ید کے طرز سیاست کو
اپنایے اور عوام کے درد کم کیجیے کسان طلباء گرید ایک سے چودہ تک کے
ملازمین پریشان ہیں انکی تنجواہوں کا سوچیے حواتین بچوں کا سوچیے ورنہ
قیامت کا حساب بہت مشکل ہے ہم غریب تو جیسے کیسے زندگی گزار دیں گے مگر
قیامت کے دن سب برابر ہوں گے اور حکمرانوں سے انکے اقتدار کے ایک ایک سیکنڈ
کی باز پرس ہوگی وہاں پیسہ اور سفارش نہیں چلے گی سب سے آگے متقی لوگ ہوں
گے سب سے کامیاب پرہیز گار ہوں گے میاں صاحب سب جگہ اصلاحات کی ضرورت ہے
آگے بڑہیے اور عوام کے ز خموں پر مرہم رکھ دیجے پھر دیکھیے عوام کس طرح
دعایں دیتے ہیں اللہ پا ک آپ کو صحیح معنوں. میں عوام کی خدمت کی توفیق دے.
آمین |