قارئین گرامی قدر:۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے دست قدرت سے انسان کی تخلیق فرمائی تو اس کی
ھدایت و رھنمائی کا بندوبست بھی فرمایا حضرات انبیاءورسل کی عظیم ہستیوں کو
بھیجا اللہ نے روز اول سے ہی انسان کے سامنے دو راستے رکھ دیے ایک نیکی اور
دوسرا بدی اور انسان کو اختیار دے دیا کہ چاہے تو وہ نیکی کو اختیار کرے
چاہے برائی کو۔چاہے صراط الجنہ پر چلے چاہے صراط النار پر ۔
اللہ رب العزت نے امت محمدیہ پر بہت بڑا انعام فرمایا کہ حضور نبی کریم
علیہ الصلوة والسلام کی زندگی کو ھمارے لیے نمونہ بنایا ۔انسان چاہے کسی
بھی فیلڈ کسی بھی شعبے سے وابستہ ھو اس کے لیے حضور ﷺ کی زندگی کامل نمونہ
ھے آپ ﷺ نے ھمیں اخلاقیات کی تعلیم دی ھمیں اخلاقی آداب وخصائل سے اگا ہ
فرمایااخلاق کے بارے میں حضورﷺ نے فرمایا کہ
©©’بروز قیامت مومن کے اعمال میں سے جو چیز میزان پر سب سے بھاری ہو گی وہ
ہے اس کے اخلاق اور بلاشبہ اللہ تعالی بد اخلاق شخص پر ناراض ھو گا‘اوکما
قال علیہ الصلوٰة والسلام
حوالہ:۔سنن ترمذی شریف ج ۲ ص ۰۲ قدیمی کتب خانہ
اخلا ق حسنہ میں سے ایک شرم وحیاءبھی ھے ۔اسلام دین فطرت ھے اور یہ شرم
وحیاءکو پسند کرتا ھے۔ شرم حیاءکی اسلام میں بہت زیادہ اھمیت ہے شرم و
حیاءکے بارے میں اسلامی تعلیمات کیاھیں؟
شرم وحیاءقرآن کی رو سے:۔
شرم وحیاءکے بارے میں بے شمار آیات ھیں مگر طوالت کے خوف سے صرف تین چار
آیات کا ترجمہ رقم کروں گا
اھل ایمان کو قرآن حکیم نے جا بجا شرم وحیاءکی صفت اختیار کرنے کا حکم دیا
ھے۔ اللہ تعالی فرماتا ھے کہ
۲۔۱:۔”اور (کامیاب مومنین )وہ ھیں جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے
ھیں“
(سورة المومنون ۵ نیز سورة المعارج ۹۲)
۳:۔”اے حبیب ﷺ آپ ایمان والوں کو حکم دیں کہ وہ اپنی نگاھوں کو نیچی رکھیں
اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں
(سورة النور ۰۳)
۴:۔وہ حیاءکے ساتھ چلتی ھوئی آرہی تھی۔
(سورة القصص ۵۳)
شرم وحیاءاحادیث کی رو سے:۔
آیات مبارکہ کی طرح احادیث میں شرم حیاءپر بہت زور دیا گیا ھے۔
۱:۔حیاءایمان کا حصہ ھے۔
(سنن ابی داﺅد شریف حدیث نمبر ۵۹۷۴،جلد دوم ص ۸۱۳ مطبوعہ رحمانیہ)
۲:۔حضور ﷺ نے فرمایا ہر مذہب کو ماننے والوں کچھ امتیازی صفات و عادات ہوتی
ہیں مسلمانوں کی امتیازی صفت شرم و حیاءہے
(سنن ابن ماجہ شریف ص ۸۰۳)
۳:۔حضرت سیدنا ابو سائب فرماتے ہیں ایک نوجوان صحابی کی نئی نئی شادی ہوئی
تھی ایک جب وہ باھر سے گھر آ رہے تھے تو یہ دیکھ کر انہیں بڑی غیرت آئی کہ
انکی دلہن گھر کے دروازے پر کھڑی ھے جلال میں آکر نیزہ تان کر اپنی دلہن کی
طرف لپکے وہ گبھراکر پیچھے ہٹ گئی اور رو کر پکاری اے میرے سرتاج مجھے نہ
ماریں میں بے قصور ہوں ذرا گھر کے اندر چل کے تو دیکھیں کہ کس چیز نے مجھے
باھر نکالا ھے چنانچہ جب وہ اندر گئے توزہریلے سانپ کو دیکھا بے قرار ہو کر
سانپ پر زور دار وار کیا اس نے آپ کو ڈس لیا وہ غیرت مندصحابی اس سانپ کے
زہر کی وجہ سے واصل بحق ہوگئے
( سنن ابی داﺅد جلد ۳ ص ۵۶۴ ح ۷۵۲۵ دارالحیا بیروت)
قارئین گرامی قدر:۔
اسلام نے عورت کو اعلیٰ مقام و رتبہ عطا کیا اسے عظمت و رفعت کا تاج دیا ھے
اسلام نے ھمارے لئے درخشندہ اصول و قوانین وضع کئے ہیں اسلام مرد و عورت کو
شرم وحیاءکا درس دیتا ھے ھم اسلام کے اصولوں کو اپناکر اپنی عاقبت کو
سنوارسکتے ہیں اللہ ھم سب کا حامی و ناصر ہو
|