اے اللہ میں تیری بے شمار نعمتوں کا شکر گزار ہوں

"اورہم نے وصیّت کی ہے انسانوں کے لیے کہ ہرگز شرک نہیں کرنا اور والدین سے حسن سلوک کرنا ہے اور ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کو جھڑکنا ہرگز نہیں بلکہ اف تک بھی نہیں کہنا اور اگر وہ اس بات پر جہاد کریں کہ شرک کرو تو اس بات پر ان کی فرمان برداری نا کرو اور دوسرے معروف کاموں میں ان کی بات ماننی ہے-"

اللہ تعالٰی نے انسان کو اتنی نعمتوں سے نوازا ہے کہ کوئی شمار نہیں کر سکتا تو پھر اللہ کو چھوڑ کر کسی اور کی عبادت کیوں کریں جو لوگ نعمتیں تو اللہ کی کھاتے اور استعمال کرتے ہیں مگر معبود کسی دوسرے کا بناتے ہیں وہ ناشکرے ہیں
میں تو کہتا ہوں

تیرا کھا واں میں تیرے گیت گاواں اے میرے اللہ
تیرے آگے میں سر کیوں نا جھکاواں اے میرے اللہ

اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ و ان تعدّو نعمت اللہ لاتحصوھا
اوراگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ہو

اور اللہ تعالی نے انسانوں کو مخاطب کر کے فرمایا ہے کہ میری نعمتوں کو یاد کیا کرو
اس سے معلوم ہوا کہ انسان کو اللہ کی نعمتوں کو یاد کر کر کے اللہ کا شکر ادا کرتے رہنا چاہیے کہ اے اللہ تو نے مجھے فلاں نعمت عطا فرمائی تیرا شکر ہے اے اللہ تو نے مجھے آنکھوں والا بنایا اندھا نہیں بنایا تیرا شکر ہے اے اللہ تونے مجھے بولنے والا بنایا ہے گونگا نہیں بنایا تیرا شکر ہے -
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے سننے والا بنایا بہرا نہیں بنایا
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے زبان عطا فرمائی جس سے میں بول سکتا ہوں اور طرح طرح کے ذائقے چکھ لیتا ہوں
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے انسان بنایا اور مسلمان بنایا اور پیغمبر آخرالزمان محمد رسول اللہ علیہ وسلم کا امتی بنایا جن کا امتی بننے کی آرزو پہلے پیغمبروں نے بھی کی -
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے آزاد بنایا غلام نہیں بنایا کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ

جنون سے عشق سے ملتی ہے آزادی -

اے اللہ تیرا شکر ہے تو نے مجھے اچھا ذہن عطا فرمایا جس سے میں بہت سی چیزیں یاد رکھ لیتا ہوں اچھائی برائی کی پہچان کر لیتا ہوں اپنے پیاروں کی باتیں نام اور معاملات یاد رکھ سکتا ہوں

اے اللہ تیرا شکرہے تو نے مجھے ہاتھ اور بازو عطا فرمائے ہیں ٹنڈا نہیں بنایا -
اے اللہ تیرا شکر ہے تو نے مجھے ٹانگیں اور پاوں عطا فرمائے ہیں لنگڑا لولا نہیں بنایا
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے تندرستی عطا فرمائی ہے مریض نہیں بنایا - اور صاحب فراش نہیں بنایا -کہ میں تیرا فضل تلاش نا کر سکوں اور تیری راہ میں جہاد نا کر سکوں اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو توْ ہی مجھے شفا اور تندرستی عطا فرماتا ہے تیرا شکر ہے -
اے اللہ تیرا شکر ہے تونے مجھے ذہنی جسمانی جنسی روحانی طاقتیں عطا فرمائی ہیں اور نامرد بیمار کافر منافق نہیں بنایا -
عورتیں اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے انہیں بانجھ نہیں بنایا بلکہ بال بچوں والا بنایا ہے -

شکر گزاری ہے کیا چیز؟

شکرگزاری یہ نہیں ہے کہ اللہ کا شکر ہے میں جوکر ہوں یا گویّا ہوں یا فلموں ڈراموں میں اداکاری اور ناچ گانا کرتا ہوں
شکرگزاری یہ نہیں ہے کہ اللہ کا شکر ہے میرا اپنا تھیٹر ہے یا سینما حال ہے یا میں یہ کہ اللہ کا شکر ہے میں بینک مینیجر ہوں یا میرا اپنا چکلہ ہے بازارحسن میں
شکرگزاری یہ نہیں ہے کہ اللہ کا شکر ہے میری اپنے دوستوں میں سب سے زیادہ گرل فرینڈز ہیں ان میں سے کئی ایک میری خاطراپنے گھر والوں اور خاوندوں کو کوئی اہمیت ہی نہیں دیتی اور بعض تو میرے پمپ کروانے پر اپنے ماں باپ بھائیوں اور خاوندوں کی بے عزّتی بھی کردیتی ہیں -
شکرگزاری یہ نہیں ہوتی کہ اللہ کا شکر ہے کہ میرا اپنا شراب خانہ ہے یا میوزیکل گروپ ہے یا نائٹ کلب اور جوا خانہ ہے-
شکرگزاری یہ نہیں ہوتی کہ اللہ کا شکر ہےمیرا اپنا ایک کانٹریکٹ کلرز کا گینگ ہے یا اللہ کا شکر ہے میں سنگر ہوں یا فیشن ڈیزائنر ہوں یا میں نے جسم فروشی کے لیے لڑکیاں رکھی ہوئی ہیں اور اللہ کا شکرہے کہ فلانی اس کاروبار میں بڑی ماہر ہے
شکرگزاری یہ نہیں ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں اسمگلرز کا چیف ہوں یا میں بلیک مافیا کا ڈان ہوں یا یہ کہ میں نے ہزاروں لاکھوں ٹرپل ایکس سیکسی کلپ بنا کر آن لائن اپ لوڈ کر چکا یا چکی ہوں بلکہ یہ تو شکرگزاری کا مذاق اڑانا ہے اور سراسر کفر ہے ناشکری بے دینی اور کھلم کھلا بے غیرتی ہے کہ ایک تو جرائم کرنا اور معاشرے میں بے حیائی پھیلانا ہے یہ ناصرف اللہ کے احکامات سے انحراف ہے بلکہ اللہ کے عذاب کو دعوت دینے والا کام ہے -
شکرگزاری یہ ہے کہ جو بھی آپ سے احسان کرے نیکی کرے کام سنوارے مشکل اور مصیبت میں مدد کرے اس کی قدر کرنا اور اس کا بہتر بدلا دینے کی کوشش کرنا
اللہ پاک نے فرمایا ہے قرآن میں کہ جو آپ سے احسان کرے نیکی کرے کام سنوارے مشکل اور مصیبت میں مدد کرے اس کا بہتر بدلا دو اگر اور کوئی کام نہیں کرسکتے یا بدلا نہیں دے سکتے تو کم از کم اتنا کہہ دو جزاک اللہ خیراً
"اللہ آپ کو اس احسان سے بہتر بدلا عطا کرے"
شکر ادا کرنا اللہ کا اور والدین کا اللہ ربّ العزّت نے فرض قرار دیا ہے اللہ نے قرآن پاک میں حکم فرمایا ہے کہ ان شکر لی ولوالدیک --- اللہ تعالٰی نے حکم فرمایا ہے کہ میرے بارے میں اوراپنے والدین کے بارے میں شکرگزاری کرو
اور شکرگزاری نعمتوں کی کی جاتی ہے اوروالدین بلاشبہ بہت بڑی اللہ کی نعمتیں ہیں اور اللہ نے جسم وجان آزدی تندرستی رزق اولاد کی نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرنا فرض ہے اور والدین نے جب انسان اپنی حفاظت نہیں کر سکتا تھا جب اپنی دیکھ بھال نہیں کرسکتا تھا اس سے پہلے ماں نے کئی مہینے اس کو پیٹ میں اٹھائے رکھا اور تکلیف سہتی رہی اور باپ نے خرچہ اٹھایا
اور ایک مقام پر اللہ نے فرمایا
"اورہم نے وصیّت کی ہے انسانوں کے لیے کہ ہرگز شرک نہیں کرنا اور والدین سے حسن سلوک کرنا ہے اور ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کو جھڑکنا ہرگز نہیں بلکہ اف تک بھی نہیں کہنا اور اگر وہ اس بات پر جہاد کریں کہ شرک کرو تو اس بات پر ان کی فرمان برداری نا کرو اور دوسرے معروف کاموں میں ان کی بات ماننی ہے-"
اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ
" تم میرا ذکر کرو میں تمھارا ذکر کروں گا اورشکرادا کیاکرو اور ناشکری نا کیا کرو"
ایک اور مقام پر اللہ کا فرمان ہے
"جب بھی تم میرا شکر کرو گے تو میں اور زیادہ عطا فرماوں گا اور جب تم ناشکری کرو گے تو میراعذاب بڑا سخت ہے“
حضرت مریم سلام اللہ علیھا فرمایا کرتی تھیں کہ اے اللہ میں تیری بے شمار نعمتوں کی شکر گزار ہوں
 

محمد فاروق حسن
About the Author: محمد فاروق حسن Read More Articles by محمد فاروق حسن: 108 Articles with 138805 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.