میں سلمان ہوں ( قسط 19)

HuKhan

سلمان ، اسلم بھائی کے ساتھ بیٹھا سڑک پر آتے جاتے گاڑیوں کو دیکھ رہا تھا----- اسلم اس کو ساتھ لے آیا تھا-- اگر کوئی ایسا کام مل جاتا جس سے ان دونوں کا کچھ بھلا ہو جاتا ---
یار آج تو کوئی پرانی پارٹی ہی مل جائے تو کم پیسوں میں بھی کام نہیں چھوڑنا --- اب تو مہینے کا آخر ہے مہینے کے آخر میں تو سب کنگلے ہو جاتے ہیں --- ایسا نا ہو شام تک ایسی طرح بیٹھے رہیں اور خالی ہاتھ گھر واپسی ہوں--
اسلم نے فکر مندی سے کہا---
سلمان بس خاموشی سے اس کے باتیں سنتا رہا--- تب ہی ایک گاڑی آکر رکی اور اسلم کو ہارن دے کر بلایا--- اسلم تیزی سے گاڑی کی جانب لپکا--- اور گاری کے سائیڈ Window سے سر اندر گھسا کر گاڑی والے سے باتیں کرتا رہا-- سلمان اور وہاں موجود سب روزی کے تلاش میں آنے والے اسی گاڑی والے پر نظریں جما کر بیٹھ گئے --- باتیں تو کافی لمبی ہو گئے --- سلمان کی امید دم توڑنے لگی تھی--- لگتا ہے اسلم کی بات نہیں بن رہی --- اور پھر اسلم گاڑی کا دروازہ کھول کر اندر بیٹھ گیا --- سلمان سمجھ گیا کہ اس اکیلے کا ہی کام ہے شاید----
اسلم پھر سے گاڑی والے سے باتیں کرنے لگا تھا کسی بات پر وہ سر ہلا دیتا اور پھر گاڑی والے کی باتیں سننے لگ جاتا---- تھوڑی دیر بعد اسلم باہر نکل آیا ---اور گاڑی والا چلا گیا--- تو اسلم تیزی سے سلمان کی طرف آیا---
چل بھائی کام بن بھی گیا اور مل بھی گیا---- کریم صاحب کے گھر چلنا ہے پر پہلے اپنے گھر چلو کچھ کپڑے ساتھ لے لو----
کپڑے---- سلمان نے حیرت سے کہا---
یار کریم صاحب کی بڑی بیٹی کی شادی ہے اس کو کم سے کم تین بندے چائیے--- جو تین دن تک اس کے گھر ہی ہوگے--- گھر میں بہت سے کام ہے مہمانوں کا آنا جانا لگا رہے گا ہزاروں کام ہوگے میں تو شام کو گھر واپس آجایا کروگا --- آپ اور پرانا بابا وہی رہو گے-- ان کو بڑی عمر کے لوگ چایئے مگر ہم دو پرانوں کے ساتھ تم جوان چل جاؤگے ---- اسلم نے ہنستے ہوئے کہا تھا ---
یار ایسا نہ ہوں وہ ہمیں گھر سے بھگا ہی نہ دے--- سلمان نے تشویش سے کہا----
یار جب روز کے 1000 روپے مل رہے ہوں کھانا پینا اور بیڈ بھی مل رہا ہوں تو اتنا نہیں سوچتے--- اور اب جا کے Shave نہ کر لینا ایسے ہی ٹھیک ہوں --- وہاں بھی تیار نہ ہونا ایسا نہ ہوں وہاں لوگ آپ کو ہی دلہا نہ سمجھے اور ہاں ایک بات یاد رکھنا --- تم نے ایک معمولی سی پڑھے لکھے مزدور کا Character کرنا ہے --- جس کی پے منٹ ملے گی-----
اسلم کی آخری بات پر سلمان مسکرا دیا---- جاری ہے
 

hukhan
About the Author: hukhan Read More Articles by hukhan: 28 Articles with 41046 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.