عام طور پر گاؤں کو شہروں کے مقابلے میں کم جدید اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے
کسی حد تک دور تصور کیا جاتا ہے اور اس بات کا اندازہ ہمیں وہاں کے رہن سہن
اور رہائشی عمارات کو دیکھ کر ہوتا ہے-
لیکن ہم آپ کو آج اٹلی کے ایک ایسے قدیم گاؤں کے بارے میں بتارہے ہیں جس سے
جدید ٹیکنالوجی کی کئی راز وابستہ ہیں-
|
|
اٹلی کے علاقے Italian Riviera کے نزدیک ایک پہاڑ پر قرونِ وسطی کے دور سے
تعلق رکھنے والا Colletta di Castelbianco نامی ایک قدیم ترین گاؤں واقع ہے-
یہ گاؤں قدیم پتھروں سے بنے گھروں پر مشتمل ہے جن کی چھتیں لال رنگ کی
ٹائلوں سے تیار کردہ ہیں٬ ان کی کھڑکیوں میں نیلے رنگ کے شیشے نصب ہیں جبکہ
ان کے بارڈر سفید رنگ کے ہیں-
|
|
تاہم ان قدیم گھروں کے پیچھے ٹیکنالوجی سے وابستہ کئی راز پوشیدہ ہیں
کیونکہ یہاں کے ہر گھر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کنکشن اور سیٹیلائٹ ٹی وی
موجود ہے- اس کے علاوہ یہ گاؤں ایک جدید ترین کاروباری مرکز بھی ہے- یہاں
ٹیلی کانفرنسنگ٬ فیکس اور آڈیو ویژیول آلات کا بزنس کیا جاتا ہے-
یہ گاؤں 13ویں صدی میں قائم کیا گیا تھا لیکن گزشتہ چند صدیوں کے دوران
یہاں کے باشندے آہستہ آہستہ دیگر علاقوں میں منتقل ہوگئے- جب 1887 میں یہاں
زلزلہ آیا تو یہ ہجرت تیز ہوگئی اور 1950 تک یہ گاؤں ویران ہوگیا-
|
|
لیکن 1990 کے اختتام تک اس گاؤں کو یورپ کے سب سے پہلے الیکٹرونک گاؤں میں
تبدیل کردیا گیا-
نئی ٹیلی مواصلات ٹیکنالوجی کی بدولت٬ اس پرامن مقام پر دوبارہ یہاں لوگوں
کو آباد ہونے کا موقع ملا- اس طرح یہ لوگ نہ صرف کام کے ماحول سے منسلک
ہوئے بلکہ دنیا بھر سے معلومات کی فراہمی بھی یہاں ممکن بنائی گئی-
|
|
یہی وجہ ہے کہ آج یہاں موجود گھروں کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں اور
یہ گھر ناقابلِ یقین حد تک مہنگے ہوچکے ہیں- 2008 میں اٹلی میگزین میں شائع
ہونے والے ایک آرٹیکل کے مطابق اس وقت سب سے مہنگا گھر 587,000 یورو میں
فروخت کیا گیا تھا-
یہاں سب سے کم مالیت کے گھر کی قیمت کی شروعات بھی 137,000 یورو سے ہوتی ہے-
میگزین کا کہنا ہے کہ “اس گاؤں نے ثقافتی خریداروں کو جنم دیا ہے“-
|
|
آجکل یہ گاؤں باقاعدگی سے مختلف ثقافتی تقریبات کی میزبانی کر رہا ہے جس
میں نمائش٬ کنسرٹ اور بہترین اطالوی کھانوں سے متعلق تقریبات شامل ہیں- |