لینڈکروزر سے ایک سیٹھ صاحب اترے۔ گیٹ پر موجود پولیس
والے کو 'اوئے کہہ کر بلایا۔
ابھی کل ہی اسی پولیس والے کے پاس سے ایک غریب ریڑھی والا اپنی ریڑھی
ہانکتا ہوا گزرا۔ پولیس والے نے اسے اوئے کہہ کر بلایا۔
یہ جو اوئے ہوتا ہے، یہ ہمیشہ اپنے سے غریب اور بے بس کے لئے ہوتا ہے۔
ہر انسان اپنے سے تگڑے کو 'جی سرکار' 'جی جناب' کہتا ہے۔
غریبی اور بے بسی بذات خود 'اوئے ہے۔
ہر جگہ ہر قدم پر۔
اور غریب جھونپڑیوں میں بھی اپنے سے ماڑے بندے کے لئے اوئے ہی کا لفظ
استعما ل کرتا ہے،
اس دنیا میں ہر جگہ ہر قدم پر جی جناب اوراوئے کی تقسیم ہے-
اوئے' اور جی جناب' کا فلسفہ
دردناک بھی ہے اور خوفناک بھی۔
بس ہمیں اتنا خیال رہنا چاہیئے کہ
قیامت کے روز
فرشتے۔۔۔ ہمیں
اوئے کہہ کر نہ بلائیں۔
فرشتوں نے اگر "جی جناب" کہہ کر بلایا تو بات بن جائے گی۔
ورنہ
کیا سمجھے ؟ |