جب بھی گرمیاں آتی ہیں تو باہر کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے جو بعض علاقوں
میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے جبکہ ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37
ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہمارے جسم کے تمام اعضاء نارمل
کام کرتے رہتے ہیں۔
اس طرح گرمیوں میں پسینہ آنے سے جسم کا درجہ حرارت اعتدال پر رہتا ہے یعنی
37 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار رہتا ہے۔کیونکہ گرمیوں میں پسینہ زیادہ آتا
ہے اس لئے ہمیں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہئے تاکہ جسم کا درجہ حرارت 37
ڈگری سینٹی گریڈ رہے اور بڑھنے نہ پائے۔
|
|
پانی کے کم استعمال کی وجہ سے پسینہ آنا رک جاتا ہے جس سے جسم کا درجہ
حرارت باہر کے درجہ حرارت کے مطابق بڑھنے لگتا ہے جب یہ درجہ حرارت 42 ڈگری
سینٹی گریڈ پر پہنچتا ہے تو خون گرم ہونے لگتا ہے خون میں موجود پروٹین
پکنے لگتی ہے جس کی وجہ سے سانس لینا دشوار ہو جاتا ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے بلڈ پریشر لوLOWہو جاتا ہے
اور اس طرح دماغ تک خون پہنچنے کا عمل رک جاتا ہے اور انسان کوما میں چلا
جاتا ہے جس سے اس کے جسم کے اعضاء ایک ایک کر کے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔جس
کی وجہ سے موت واقع ہو جاتی ہے۔
|
|
ایسے حالات سے محفوظ رہنے کے لئے پانی کا استعمال ضرور کریں خاص طور پر
گرمیوں میں پانی کا استعمال عام دنوں کی نسبت زیادہ کریں۔ روزانہ تین لیٹر
پانی پئیں ۔گردے کی بیماری میں مبتلا افراد چھ سے آٹھ لیٹر پانی کا استعمال
کریں۔
ایسے افراد جن کی جلد خشک ہے ان کو دن میں کم از کم بارہ گلاس پانی پینے کی
ضرورت ہوتی ہے۔۔اس کے علاوہ اپنے بلڈ پریشر پر بھی نظر رکھیں۔کوششش کریں کہ
گرمیوں میں کم سے کم باہر نکلیں خاص طور پر 12سے3 بجے کے درمیان گھر یا آفس
میں رہیں اور باہر نہ جائیں اگر جانا ضروری ہو تو پانی پی کر نکلیں اور
دوران سفر بھی پانی کا استعمال کرتے رہیں۔
اپنے سر کو کسی کپڑے یا ٹوپی سے ڈھانپ کر رکھیں یا پھر چھتری کا استعمال
کریں۔اس کے علاوہ دھوپ یا لو سے بچنے کے لئے روزانہ غسل کو اپنا معمول
بنائیں۔پھل اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں اور گوشت کا استعمال کم سے کم
کریں یا بالکل نہ کریں۔
|
|
ایسے پھلوں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہے مثلاً کھیرا،
تربوز، خربوزہ، ٹماٹر اور آڑو وغیرہ ، اس کے علاوہ مشروبات کا استعمال بھی
کیا جا سکتا ہے جو خالص پھلوں سے تیار کئے گئے ہوں۔
روزانہ آنکھوں اور ہونٹوں پر پانی مارتے رہیں تاکہ ان میں نمی برقرار رہے۔
گرمیوں میں چکنائی اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز رکھیں۔ جب بھی باہر نکلیں
تو سن بلاک کا استعمال ضرور کریں۔
سر چکرانا ،تھکاوٹ ،منہ کا خشک ہو جانا،سر درد، جلد کا سرخ ہو جانا، نبض
اور دھڑکن کا تیز ہو جانا، کمزوری محسوس کرنا، گرمی اور بے چینی ہونا اور
تیز بخار کا ہونا لو لگنے کی علامات ہو سکتی ہیں۔
|
|
ان علامات کی روشنی میں آپ کو مزید احتیاظ کی ضرورت ہوتی ہے آپ فوراً کسی
سائے والی جگہ پر آ جائیں تاکہ جسم کا بڑھا ہوا درجہ حرارت نارمل ہو سکے
ورنہ خدا نخواستہ آپ کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ان تمام باتوں پر خود بھی
عمل کریں اور دوسروں کو بھی عمل کرنے کی ہدایت کریں تاکہ ہم صحت مندانہ
زندگی کا بھر پور لطف اٹھا سکیں۔
|