معاشرہ افراد سے بنتا ہے اور دنیا میں محتلف قسم کے
معاشرے ہیں اسلامی معاشرہ سب سے اعلیٰ معاشرہ ہے جہاں سب کا خیال رکھا جاتا
ہے اور آ خری نبی نے اسلام کے تمام پیروکاروں کو بھای بھای بنایا چاہے وہ
دنیا کے کسی کونے میں بھی رہتے ہوں آپ کے دور میں اسلامی معاشرہ مثالی
معاشرہ تھا پھر آہستہ آہستہ دنیا میں معاشروں کی تعداد بڑھی اور بہت سی
اسلامی ملکوں نے برطانوی نو آبادیاتی نظام سے آزادیاں حاصل کیں تو برطانوی
ایسا بیج بو گے کہ ہم اج تک اس سے نہیں نکل سکے معاشرہ مثالی اس وقت بنتا
ہے جب سب کیلیے قانون برابر ہو سب کو حقوق حاصل ہوں جب. سب کو ترقی کے
برابر مواقع ملیں جب سب کی زندگیاں محفوظ یوں جب. سب پر سکون زندگی گزاریں.
جب سب قانون کا احترام کریں جب. سب ہنسی خوشی رہیں. ترقی یافتہ ریاستیں.
فلاحی ریاستیں کہلاتی ہیں. اور وہ واقعی فلاحی ہین اسلام کی اچھی اچھی
باتوں قرآن مجید کی اچھی اچھی باتوں پر وہ عمل کر رہے ہیں اس لیے وہ کامیاب
بھی ہین اورمثالی بھی اور انکی گندی گندی باتیں ہم نے اپنا لیں اس لیے ہم
مشکلات کا شکار ہیں اور تمام اسلامی ریاستیں بڑی مشکل میں ہیں. اور. تمام
مسلم ریاستوں میں کسی کی زندگی محفوظ نہیں. آ خر ہم جا کہاں رہے ہیں آ خر
کب ہمارے حکمرانوں کو عقل آے گی کب ہماری ریاستیں مثالی بنیں گی کب مسلم
ریاستوں میں امن لوٹے گا کب سب ہنسی خوشی رہے گے اللہ پاک مسلم امہ کو خواب
غفلت سے بیدار کرے آمین- |