زندگی فکر سے فکر تک کا سفر. .....

کھڑکی کے پاس چشمہ لگائے کھڑی باہر کے موسم سے لطف اندوز ہو رہی تھی... کہ اچانک نظر کچھ بچیوں پر پڑی جو اپنی ہی دھنگ میں کھیل کر موسم سے لطف اندوز ہو رہی تھی. ... ان کی بےفکری دیکھ کر زندگی کے سفر پر ایک تحریر لکھ ڈالی. ...

فکر تین حروف پر مبنی ایک چھوٹا پر پوری زندگی کا مجموعہ ہے... ایک انسان جب پیدا ہوتا ہے تو ایک اپنے والدین کی فکر بھری نظروں کا شکار ہوتا ہے.. اسکے کھانے کی فکر اسکے اوڑھنے کی فکر اسکے سونے کی فکر.. حتی کہ اسکے بولنے اور رونے کی فکر... تھوڑا بڑا ہو تو اسکے چلنے کی فکر... اسکے بولنے کی فکر....جب وہ باہر کے لوگو ں سے ملنے لگے تو اسکی صحبت کی فکر.... سوچنے سمجھنے ،نئی چیز یں سیکھنے لگے تو تعلیم کی فکر. . اچھے سکول میں داخل ہو تو آنے جانے کی فکر ،کھانے پینے کی فکر..سکول کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی فکر. کچھ والدین نے ایک الگ فکر بھی پال رکھی ہے وہ ہے ٹیوشن کی فکر. میٹر ک ہو جائے تو اچھے کالج میں داخلے کی فکر. . اور اسکے بعد اچھی یونیورسٹی میں داخلے کی فکر. .. اور جب تعلیم سے فارغ ہو تو نوکری کی فکر نوکری مل جائے تو پھر اس کی شادی کی فکر. ... شادی کے بعد بہو/دامادکی فکر. ... اور جب بچے سٹ ہو جائیں اور صاحب اولاد ہو جائیں تو ہمارے والدین کی فکر ختم ہوتی ہے ... تو پھر ہماری فکر کرنے کی باری آجاتی ہے پھر یہ سائیکل دوبارہ دوہرائی جاتی ہے.. اور جب انسان بوڑھا ہو جاتا ہے تو اپنی فکر پڑ جاتی ہے .... الله کو راضی کرنے کی فکر. . اپنی آخرت سوارنے کی فکر. ... جب مر جائے تو تب اولاد کی باری ہوتی ہے والدین کی فکر کرنے کی.... انکے کفن دفن کی فکر قبر میں اتار نے کی فکر. . . اور خاک ڈال کر سے بھول جانے کی بےفکری.....
اس زندگی کے سائیکل میں اگر اپنی اولاد کے ساتھ ساتھ اگر دوسروں کی فکر بھی شامل ہو جائے تو پھر خاک ڈالنے کے بعد بھی ہماری فکر بہت لوگ کریں گے.... کیونکہ ہم جس ماحول میں رہتے ہیں اور
بہت سے لوگوں سے جڑے ہوتے ہیں ... کہیں ان سے بےفکری ہمیں آخرت میں فکر کا باعث نہ بنا دے... تو سب کی فکر کرو تاکہ اللہ پاک ہماری فکر کریں.

اپنا خیال رکھیں اور اپنی فکر کریں.... اللہ ہم سب کا حامی و ناصر. ....

Saba
About the Author: Saba Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.