کھلونا نہیں محبت

گھبرائی گھبرائی سی وہ یونیورسٹی ہوسٹل سے نکلی اور بائیک پر سوار ہو کر تجدید محبت کے لئے پارک تک پہنچی۔وہ کئی دنوں سے حسن کا سر کھا رہی تھی کہ رشتہ بھیجوا دو۔مگر وہ سنی ان سنی کر رہا تھا۔اُس کا دل ٹوٹ سا رہا تھا کہ جس کے لئے وہ گھر والوں کی عزت کو روند کر اس سے ملتی رہی ہے،جو اس سے بے پناہ محبت کا دعویٰ کرکے اوراحساس کرتا تھا اب شادی سے انکاری ہوچلا ہے۔

اُ س سے ملنے کی خاطر کئی بار وہ ٹرین پر ،بس پر گھر دوسرے شہر سے اس کی ہمراہی میں جاتی رہی،وہ کوشش کرکے اس کے ساتھ بیٹھ جانے کی کوشش کرتا تھا،وہ ایسی نہیں تھی کہ ان حرکتوں پر چپ رہ جاتی مگر لوگوں کے سامنے اُس کو کچھ کہہ بھی نہیں سکتی تھی۔تب ہی اس نے ایک بار ہاتھ بھی تھام لیا تھا تو وہ کانپ سی گئی تھی۔

جب سے حسن کو اُس نے اسکے دوست کے فلیٹ میں ملنے سے انکار کیا تھا وہ کچھ بدلہ سا جا رہا تھا۔اسکی باتوں میں وہ طنز بخوبی محسوس کیے جارہی تھی مگر وہ چاہ کے بھی اُس سے دور نہیں ہو پاتی تھی،وہ ساتھ تعلیمی حوالے سے رہ کر اپنی سرگرمیاں بھی مکمل کر رہے تھے،مگر تب ہی وہ ایک بار جب گھر گیا تو اس کو بھرپور طور پر نظر انداز کیا اور وہ رو کر اپنی جان ہلکان کر لیتی تھی۔

آخر تنگ آکر اس نے حسن سے پوچھ لیا کہ اُس کی ناراضگی کیسے ختم ہوگی ،تو پھر اس نے دوست کے فلیٹ پر ملنے کی ضد کر دی۔وہ اعلی تعلیم حاصل کر رہی تھی وہ سب محسوس کر چکی تھی۔تب ہی اس نے ایک سخت فیصلہ کرلیا تھا کہ اب مزید اس کے ہاتھوں کھلونا نہیں بننے گی،جو پاکیزہ رشتے کے لئے گھر تک نہیں آسکتا ہے اور چور راستے سے اُس پر قبضہ کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے ،اس سے دور ہو جائے گی۔وہ اپنی محبت پر آنچ نہیں آنے دے گی۔اس نے رابطہ ختم کرلیا،اپنے گھر کے حالات کی وجہ سے وہ گمراہ ہو چلی تھی مگر اب وہ خود کو محفوظ کرکے رکھنا چاہتی تھی اورمحبت اپنے حقدار شریک حیات پر نچھاور کرنا چاہتی تھی،تب ہی اس نے والدین اور اپنی مرضی کے مطابق شادی کرلی تھی کہ اسے اصلی و نقلی محبت کی تمیز کرنا آگئی تھی۔وہ محبت کو کھلونے کی طرح نہیں سمجھتی تھی کہ جب جی بھر جائے تو پھینک دیا جائے، یا ضرورت کے وقت ہی کھلونا ہاتھ میں لیا جائے۔ تب ہی اس نے اسکے نام کو دل سے مٹا کر اپنی زندگی میں مگن ہوگئی۔

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522600 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More