گرمیوں میں ستو پینے کے حیرت انگیز فوائد

ستو گرمیوں کا اہم مشروب ہے جوگرمی سے محفوظ رکھنے اورتوانائی فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ستو مختلف طرح کے ہوتے ہیں۔ جو بھنے چنے،جو اور گندم وغیرہ سے تیار کیے جاتے ہیں ۔اسکی تیاری کے عمل میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ان تمام اجزاء کی غذائی افادیت برقرار رہتی ہے۔اضافی خوبی یہ ہے کہ اس میں فائبر کی زیادہ مقدار جبکہ سوڈیم کا تناسب کم پایا جاتا ہے۔پروٹین،کاربوہائیڈریٹ ،کیلشیئم ، آئرن،اینٹی آکسیڈنٹس،میگنیز اورمیگنیشیم پر مشتمل ہوتا ہے جو آپ کو توانائی فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
 

image


۱۔تھکاوٹ دورکرتا ہے
شدید گرمی کے باعث ہرانسان کمزوراورنڈھال ہونے لگتاہے۔کسی بھی کام کوکرنابے حد مشکل محسوس ہوتاہے۔ستوانرجی بوسٹر کاکام کرتاہے ۔اگرآپ اسکااستعمال رکھیں تو ہرگزرتے دن کے ساتھ آپ اپنے آپکومضبوط محسوس کریں گے ۔دن بھرکے کاموں کی بھرپور انجام دہی میں ستو آپکے لئے مددگار ثابت ہوسکتاہے۔

۲۔ہائیڈریٹ رکھتاہے
ستو ہیٹ اسٹروک سے حفاظت کرتاہے اورجسم کوہائیڈریٹ رکھتاہے۔ستو کاایک گلاس آپ کے جسم میں جاکرمعدہ کوٹھنڈک پہنچاتاہے اوربدہضمی سے بچاتاہے۔یہ جسم کوٹھنڈا رکھتاہے اورجسم میں اندرونی گرمی پیداہونے نہیں دیتاجوگرمیوں میں مختلف مسائل کاسبب بنتی ہے۔اس گرمی میں آپ دیگر مشروبات کے ساتھ ستو کوبھی آزماکردیکھیں۔
 

image


۳۔صحت مند جلد
گرمیوں میں غذا کی روٹین ڈسٹرب اورپانی کی کمی ہونے کے باعث جلد روکھی ،بے جان اوردلکشی سے محروم لگتی ہے۔دن میں ستو کاایک گلاس جلد کوہائیڈریٹ رکھنے کے ساتھ ساتھ جلد کے خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کوروکتاہے۔اسمیں موجود غذائی اجزاء آپکی جلد کوصحت مند اورتروتازہ بناتے ہیں۔

۴۔خواتین کے لئے مفید
دوران حمل اورحیض میں ہونے والی کمزوری کواحسن طریقے سے دورکرتاہے۔ستو میں موجود وٹامنز اورپروٹین جسم میں ہونے والی غذا کی کمی کودورکرتے ہیں۔خصوصاً ملازمت پیشہ خواتین کے لئے یہ سپرفوڈ کاکام کرتاہے۔ستوکم وقت میں زیادہ توانائی فراہم کرنے کااچھااورسستہ ذریعہ ہے۔

۵۔بزرگ افراد کی صحت
گرمی کاسب سے زیادہ اثر چھوٹے بچوں اوربزرگوں پرہوتاہے۔بڑھاپے میں عمل انہضام اورصحت کے دیگر مسائل بھی سراٹھانے لگتے ہیں۔بزرگوں کے لئے ستو سے بہتر ڈرنک کوئی نہیں۔یہ تیزابیت،قبض،اضافی فیٹ،بدہضمی اوردیگر مسائل کے حل میں مثالی کرداراداکرتاہے۔
 

image


۶۔ذیابیطس میں فائدہ مند
ستومیں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتاہے اسی لئے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بہترین ڈرنک ہے ۔خون میں شکر کی سطح کوکنٹرول رکھنے میں اہم کردار اداکرتاہے۔اگر اسکااستعمال روزانہ رکھاجائے تو ذیابیطس کے مریض اپنی شوگرکوکنٹرول رکھنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

۷۔ہائی بلڈ پریشرکم کریں
گرمیوں میں بلڈپریشر میں اضافہ ہوجاتاہے۔ستو کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کوکنٹرول کیا جاسکتاہے۔اسکے باقاعدہ استعمال سے بی پی ریگولیٹ رہتاہے۔ایسے مریضوں کے لئے یہ قدرتی توانائی کااہم ذریعہ ہے ۔اسمیں اگر صرف ایک چٹکی کالانمک یالاہوری نمک ملاکراستعمال کریں تو یہ آپکے لئے مفیدہے۔
 

image

۸۔بالوں کی خوبصورتی
اگرجسم میں غذائیت کی کمی ہوتو اسکااثرجلداورجسم کے ساتھ ساتھ آپکے بالوں پربھی پڑتاہے۔جسم کی طرح بالوں کے فولیکلزکوبھی بڑھنے اورصحت مند رہنے کے لئے غذاکی ضرورت رہتی ہے۔بالوں کے مسائل جیسے بال جھڑنا،بالوں کی سفیدی،گنج پن،خشکی اورپتلے ہوتے بال آپ ستو کے استعمال سے ٹھیک کرسکتے ہیں۔

ایک گلاس ستوکاشربت بنانے کاطریقہ
ایک چمچ ستو اورحسب ذائقہ چینی,شکر ،چٹکی چٹکی نمک اورپسی دارچینی کوپہلے تھوڑے سے پانی میں مکس کریں تاکہ گھٹلیاں نہ بنیں پھر گلاس میں باقی پانی ڈالیں۔ایک چمچ لیموں کارس شامل کریں اورٹھنڈاٹھنڈاصحت بخش گرمی کومات دینے والا ستو انجوائے کریں۔ذیابیطس کے مریض چینی کے بغیر ستو کاشربت تیار کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Sattu is an age old remedy to beat the heat in India. Made after powdering roasted chick peas, gram flour (sattu) is immensely popular in the Indian states of Bihar, Punjab, Madhya Pradesh, UP and West Bengal. The health benefits are such that it is popularly called ``desi horlicks’’.