صحت بخش تربوز کے چند مضر اثرات٬ ضرور جانیے

تربوز موسمِ گرما کا ایک بہترین اور صحت بخش پھل ہے- یہ نوے فیصد سے زائد پانی پر مشتمل ہونے کے علاوہ کئی اہم ترین وٹامن اور معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ انسانی جسم کے لیے انتہائی ضروری ہوتے ہیں- تاہم تربوز کا بہت زیادہ استعمال صحت و تندرستی فراہم کرنے کے بجائے ہمیں کئی بیماریوں کا شکار بھی بنا سکتا ہے- آج کے آرٹیکل میں ہم بہت زیادہ تربوز کھانے کی وجہ سے پیدا ہونے والے چند طبی مسائل کے بارے میں بتائیں گے-
 

آنتوں کی خرابی
تربوز میں lycopene کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جو صحت کے حوالے سے بہترین ہے کیونکہ یہ کینسر اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتی ہے- لیکن بہت زیادہ تربوز کھانے سے lycopene کافی مقدار میں آپ کے جسم میں داخل ہوسکتا ہے جس سے کئی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں- ڈیڑھ کپ تربوز میں 9 سے 13 ملی گرام تک lycopene ہوتا ہے لیکن اگر یہ 30 ملی گرام سے زائد کھا لیا جائے تو آپ کو آنتوں کی خرابی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے- اور اس سے متلی٬ قے٬ اسہال اور اپھار پن کی شکایت پیدا ہوگی- یہ چیز بزرگ افراد پر جلد اثر کرتی ہے کیونکہ بڑھتی عمر کے ساتھ ان کی آنتیں کمزور ہونے لگتی ہیں-

image


پوٹاشیم کی وجہ سے مسائل
تربوز میں پوٹاشیم کی بھی بھاری مقدار پائی جاتی ہے- 100 گرام تربوز میں اوسطاً 112 ملی گرام پوٹاشیم پایا جاتا ہے- اضافی پوٹاشیم کا استعمال آپ کے خون میں موجود پوٹاشیم کی سطح کو بڑھا سکتا ہے جس سے آپ hyperkalemia نامی بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں- پوٹاشیم اعصاب، پٹھوں اور دل کے معمول کے کام کاج کے لئے اہم ہے.تاہم اس کا اضافی استعمال دل کے حوالے سے مضر اثرات مرتب کرسکتا ہے- دل کی دھڑکن بےترتیب ہوسکتی ہے اور بعض اوقات ہارٹ اٹیک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے- اس کے علاوہ ماہرین گردے کے مریضوں کو تربوز سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں-

image


شوگر کی سطح میں اضافہ
اگرچہ تربوز میں پائی جانے والی شوگر تیار کھانوں میں موجود شوگر کے مقابلے میں صحت بخش ہوتی ہے لیکن یہ تربوز میں دیگر پھلوں کے مقابلے میں بہت زیادہ بھاری مقدار میں پائی جاتی ہے- 100 گرام تربوز 6 گرام شوگر پر مشتمل ہوتا ہے- ماہرین کے مطابق تربوز کے شوقین افراد کو اس میں موجود شوگر کے حوالے سے محتاط رہنا چاہیے کیونکہ بہت زیادہ تربوز کھانے سے آپ کے خون میں موجود شوگر کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے اور آپ کو نقصان پہنچ سکتا ہے- اس کے علاوہ حاملہ خواتین بھی تربوز زیادہ نہ کھائیں-

image


پٹھوں کا ضیاع
اکثر افراد وزن میں کمی کے لیے ایسے غذاؤں کا انتخاب کرتے ہیں جو زیادہ تر پانی پر مشتمل ہوتی ہیں اور انہی میں سے ایک تربوز بھی ہے- اس میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں- اور یہ حقیقت ہے کہ ایسے پھل یا سبزیاں کھانے سے نہ صرف آپ خود کو بھرپور مجسوس کرتے ہیں بلکہ آپ کے اندر کیلوریز کی مقدار بھی کم داخل ہوتی ہے- لیکن ماہرِ غذائیات Angela Lemond کہتی ہیں کہ جو لوگ تربوز کو وزن میں کمی کے لیے استعمال کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ اسے بہت زیادہ نہ کھائیں کیونکہ یہ آپ کا وزن تو کم کر دے گا لیکن اس سے آپ کے پٹھے ضائع ہوجائیں گے جو آپ کو طاقت فراہم کرتے ہیں-

image


الرجی
کیا آپ جانتے ہیں کہ تربوز الرجی کا سبب بھی بن سکتے ہیں- جی ہاں اس سے ہونے والی الرجی کی علامات بھی عام غذاؤں سے ہونے والی الرجی کی مانند ہوتی ہیں- تربوز کے مضر اثرات کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ اسے کھانا چھوڑ دیا جائے- یقیناً تربوز ایک صحت بخش غذا ہے لیکن اسے روزانہ ڈیڑھ یا دو کپ سے زیادہ نہ کھائیں- اضافی کھانے سے آپ کو الرجی سمیت کئی طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Watermelon may seem like an ideal summer fruit, and to a certain extent, it is. Not only does it consist of more than ninety percent water (which is great for keeping you hydrated), it is also fat-free and rich in many essential vitamins, minerals and oxidants. However, consuming watermelon in large amounts can produce adverse side effects. Most of these problems have to do with having too much lycopene or potassium.