میں سلمان ہوں(٥١)

جانے خواب میں بھی ایسے کیوں مسکراتے ہو
اندھیرے میں جیسے دیے جلاتے ہو
رات دیکھا چاند کو اس میں بھی
بس تم ہی تم کیوں نظر آتے ہو،،،،،،
فراز نے روزی کی پشت پر ایسے ترنم سے شعر پڑھے‘‘،،کہ وہ پلٹ کر عجیب سے انداز میں مسکرائی‘‘،،فراز کی آنکھوں میں دیکھ کے بولی‘‘،،واؤؤؤؤؤؤؤ،،،،،ویری نائس،،ویری ٹچی،،،یو آر امیزنگ،،،ویئر ڈڈ یو بَارو آل سَچ سویٹ وَرڈِذ،،،فراز کی مسکراہٹ آہستہ آہستہ مدھم ہونے لگی،،آئی تھنک آئی ہیو ٹو سے تھینکس ٹو سلمان فار سچ نائس ورڈذ ‘‘،،،روزی کی بات نے فراز کی ہنسی کو بریک لگا دی‘‘،،،اس کی حالت ایسے بچے جیسی ہوگئی‘‘،،،جسے اس کے پیرنٹس نے کوئی من پسند کھلونا لے دیا ہو،،مگر پرائس ذیادہ ہونےکی وجہ سے،،بیٹا یہ بعد میں لے لیں گے،،ابھی پیسے کم ہیں‘‘،،فراز ہمت ہارنے والوں میں سے نہ تھا‘‘،،جھٹ سے خود کو سنبھال لیا‘‘،،،کیا ہوا جو لفظ میرے نہیں‘‘،،منہ تو میرا ہے‘‘،،،
روزی نے تالی بجادی،،،پرسکون لہجے میں کہا ویل ڈن‘‘،،ایم امپریسڈ،،،یو ڈڈ ویری ویل،،،بائی دا وے،،،فراز ایم ناٹ سو امپورٹنٹ‘‘،،،یو شڈ ناٹ وری اباؤٹ می‘‘،،،ویسے یہ ہی کافی ہے‘‘،،تمہارا نام بہت شاعرانہ ہے‘‘،،،فراز آدھا جھک کے آداب بجا لایا‘‘،،، یہ نہ کہنا نام میں کیا کمال یہ تو انکل نے رکھا ہے‘‘،،،روزی نے ہنس کے کہا‘‘،،نہیں،،کریڈٹ گوز ٹو یومسٹر فراز‘‘،،،فراز روزی کے اس انداز پر ہنس پڑا‘‘،،،تھینکس مس روزی‘‘،،،میں چلتا ہوں سلمان کے پاس‘‘،،کچھ نیا یاد کرنا ہے‘،،،کم سے کم تم ہنستی تو ہو‘‘،،،فراز کمرے سے باہر نکل گیا‘‘،،
سلمان اوہ،،،سلمان‘‘،،،اسے سلمان کو پکارے جانے کی آواز آئی‘‘،،روزی نے کمرے کا دروازہ بند کردیا‘‘،،سلمان سلمان،،،بے اختیار اس کے اندر کی آواز نے‘‘،،اس کی زبان پر قبضہ کرلیا‘‘،،،
نہیں میڈم یہ پانچ ہزار ہمارے نہیں ہیں‘‘،،،سلمان یہ کوئی بھیک نہیں‘‘،،ہم نے آپ لوگوں کو دن کےلیے ہائر کیا تھا
آپ لوگوں نے رات رات بھر ہم سب کا خیال رکھاہے‘‘،،،یہ رکھ لو‘‘،،ورنہ میں یہ کام،،،میں،،،بائے آڈر بھی کروا سکتی ہوں‘‘،،،روزی نے ذرا سخت لہجے میں کہا‘‘،،،
پھر آپ یہ اسلم اور چچا ماڈل کو دے دیجئے‘‘،،،میں بہت کمزور سا انسان ہوں‘‘،،،میرے کندھے،،میراجسم،،میری روح
ذیادہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے‘‘،،،روزی کو غصہ سا آگیا‘‘،،،تم خود کو سمجھتے کیا ہو‘‘،،،
جی بہت کچھ،،،سلمان کے چہرے پر بلا کا سکون تھا‘‘،،،بہت کچھ سمجھتا تھا‘‘،،پر سب فریب تھا‘‘دھوکا تھا‘‘،،،
خود فریبی تھی‘‘،،میں کچھ بھی نہیں ‘‘،،مجھے تو دعا اور فریاد کرنا بھی نہیں آتی‘‘،،،نہ ہی ٹھیک سے سجدہ‘‘،،ورنہ،،
اوپر والا تو سب کی سنتاہے‘‘،،،بس سنانے والا طریقے سلیقے کا ہو‘‘،،،میں بہت نالائق ساہوں‘‘،،،روزی کو اپنی غلطی کا احساس شدت سے ہونے لگا‘‘،،،اسے اب تک لوگوں کی پہچان نہیں و سکی تھی‘‘،،،سلمان کوئی عام سا انسان نہیں‘‘،،اس میں کچھ ہے‘‘،،،سب سے الگ،،یا،،،کچھ اَن کامن،،،ہی از سم باڈی،،،اس کے اندر سے آواز آئی‘‘،،،اس نے آئینے میں بہت دنوں بعد خود کو دیکھا‘‘،،،ماشااللہ،،،اسے لگا سلمان نے یہ الفاظ کہے ہیں‘‘،،،آواز تو میری،،،پھر،،،
ایسا کیوں لگا‘‘،،،یہ شاید میری خواہش ہے،،،شاید بہت شدید،،،بہت پاکیزہ،،،مگر ہے‘‘،،،سلمان بس اک دفعہ،،،بس اک بار‘‘،،،کبھی مجھے غور سے دیکھنا‘‘،،،پلیز سلمان،،،جسٹ ونس،،،جسٹ ونس،،،تم ہار جاؤ گے‘‘،،،آئی کانٹ بیٹ،،
پلیز اک دفعہ‘‘،،،ڈرنا مت ،،ہارنے سے‘‘،،،بس اک بار ہار کے تم جیت میری‘‘،،،میرے سلمان کردو‘‘،،،
اف،،،ہ میں کیا بک بک کررہی ہوں‘‘،،،روزی حیران ہوگئی‘‘،،میں تو ایسی نہ تھی‘‘،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195298 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.