پانامہ لیکس سے مراد ایک خبر رساں ادارہ یا ایجنسی ہے جس
نے دنیا کے ایک سو چالیس افرد کے نام شایع کیے کہ ان لوگوں. نے آف شور
کمپنیاں بناکر اپنااپنا کام شروع کر رکھا ہے مگر اس نے یہ نہیں بتایا کہ کہ
جن لوگوں نے یہ کاروبار شروع کر رکھے ہیں ان کے ذرایع کیا ہیں یعنی جایز
ذرایع سے یہ رقم بھیجی یا ناجایز ذرایع سے جن جن ملکوں کے لوگوں کے نام
تھے. بہت سارے. ممالک کے لوگ اگر کسی عہدے پر فایز تھے تو انھوں نے اپنے
اہنے عہدوں سے استعفی دے دیا اور ہر ملک نے اپنے اپنے حساب سے. چھان بین کی
اور پاکستان سے بر سر اقتدار. پارٹی کے سربراہ میاں نواز شریف صاحب کے بچوں
کا نام بھی شامل تھا اور جب یہ خبر لیکس ہوی تو میآں صاحب نے دو. دفعہ قوم
سے خطاب بھی کیا اور قوم کو بتایا کہ انکا نام تو نہیں ہے پھر بھی وہ اپنے
اپ کو احتساب کیلیے پیش کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کو خط لکھا کہ ایک کمیشن
بنایا جاے جو اس معاملے کی چھان بین کرے. مگر سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ اس
کے دایرہ ا ختیار میں نہین. ہے پھر عمران خانا ن نے احتجاج شروع کردیا اور.
جب ملک میں کشیدگی حد سے بڑھ گی اور حکومت اپوزیشن پر چڑھ دوڑی تو سپریم
کورٹ نے پھر ایکشن لیا اور اسکی چھان بین کا وعدہ کیا اور اسطرح. اسکی
سماعت شروع ہوی پہلے چیف جسٹس جمالی صاحب کے دور میں. چھان بین ہوین جب وہ
ریٹایر ہوے تو انہوں. نے یہ کہ کر سماعت روک دی کیونکہ وہ جا رہے ہیں اب
نیا جو چیف اے گا وہ. تحقیق کرے گا. چنانچہ پھر. ثاقب نثار صاحب چیف بنے
اور ہھر سماعت شروع ہوئی اور. جب سماعت مکمل ہوی تو تین مہینے بعد فیصلہ
ایا اور جس میں. دو ججز نے وزیراعظم ہو نااہل قرار دینے کی تجویز ہیش کی.
مگر تین ججز نے کہا کہ ایک جے ای ٹی بناکر اسکی مزید تحقیق کی جاے اور جے
ای ٹی ساٹھ دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرےگی. چنانچہ جب جے آی ٹی نے شریف
خاندان اور ان کے رشتہ داروں. کو. بلانا شروع کردیا. تو ن لیگ اور. ہی ٹی
ای میں. کافی لے دے ہوتی رہی اور جب مریم نواز صاحبہ پیش یویں تو ن لیگ نے
بہت اعتراض کیا. مگر وہ مرحلہ بھی گزر گیا اب دس جولای کو رپورٹ ہیش ہونے
جارہی ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ کیا فیصلہ اتا ہے جس انداز سے کاروای ہوی جس
طریقے سے جے ای ٹی پر ن لیگ نے تنقید کی. اور جس طریق سے سپریم کورٹ نے جے
ای ٹی کا ددفاع کیا وہ قابل تحسین یے اور اب جو بھی فیصلہ اے حکومت اور.
اپوزیشن دونوں. کو ماننا پڑے گا اور دونوں. کو صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا.
کیونکہ ہمارا. ملک کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا اور ن لیگ اور پی ٹی ای
کو ایک دوسرے سے نرم رویہ رکھنا یوگا اور ہمارے وطن نے بہت دکھ اٹھاے اب
مزید اسے دکھوں. سے. بچانا یوگا. اور سو فیصد قوم کو یقین یے کہ انشاء اللہ
فیصلہ میرٹ پر اے گا اور پانامہ کا قصہ بحیر خوبی اپنے احتتام کو ہیبچے گا.
اور انشاءاللہ اس فیصلے سے. سیاست دان بھی کچھ احتیاط کریں گے اور قوم کے
دکھوں. کا ازالہ کریں. گے اور قوم کے ستر سالوں. کے خوابوں. کی تعبیر کریں.
گے انشاء اللہ اب ہاکستان سے غلط. طریقے سے رقم حاصل کرنے کا رواج ہمیشہ
کیلیے ختم ہوجاے گا اللہ ہاک سب کو ہدایت دے امین |