انسان اسلام کی فطرت پر پیدا ہوا ہے پھر بھی اسلام کو
سمجھنے کی کوشش نہیں کررہا۔ ایک سوال بہت اُٹھایا جاتا ہے کہ انسان کا
انسان سے محبت کرنا فطری ہے مگر اسلام اُس پر پابندی لگادیتا ہے۔ میرا سوال
یہ ہے کہ کیسے؟ کیا اسلام نے چار شادی کی اجازت نہیں دی؟ ہاں اسلام بدکاری
سے روکتا ہے ، اور یہ فطری بات ہے انسانی معاشرے کے معیار پر پورا اُترتی
ہے کہ اگر انسان اپنے بڑوں کی اجازت اور رضامندی کے ساتھ کسی سے تعلق بناتا
ہے جیون ساتھی چُنتا ہے تو وہ احسن طریقہ ہے لیکن اپنی مرضی سے اور بنا کسی
کو خبر کیئے اور بنا شادی کیئے کسی سے جنسی تعلق بنانے کی کوشش کرتا ہے تو
یہ انسانی معاشرہ کے لیئے ہی نقصاندہ ہوتا ہے بلکہ پورا نظامِ زندگی تباہ
ہوجاتا ہے اسی لیئے اسلام ہی انسانوں کو بہت خوبصورت طریقہ بتاتا ہے اور
رہی یہ بات کہ عورت کو ایک سے زائد شادی کا منع کیوں ہے تو پھر میں آپ سے
ایک سوال کرتا ہوں کہ کیا دو لوگ ایک برتن میں اپنا اپنا پانی ڈال کر الگ
کرسکتے ہیں؟ بالکل نہیں کرسکتے یہ انسانی عقل کے منافی ہے، جذبات کو تو پھر
رہنے دیں۔ اور ایک یہ بھی سوال اُٹھایا جاتا ہے بہت زیادہ کہ عورت سے مذاہب
کو کیا بیر ہے؟ صنف ِ نازک کوہر مذہب کسی نا کسی پابندی میں سلاسل کردیتا
ہے تو جناب اس کا بہت آسان سا جواب یہ ہے کہ آپ خود ہی بتائیں کہ کیا بنا
نظام کے کوئی معاشرہ چل سکتا ہے ، دراصل ہر مذہب انسانوں کیلئے ایک نظام
ترتیب دیتا ہے تاکہ انسان اُس میں زندگی گزارے لیکن اگر اشارہ پھر اسلام کی
طرف ہے تو گوش گزار کرتا چلوں کہ اسلام دین ہے اور دین اور مذہب میں بہت
فرق ہے اور اسلام نے انسان کو اسی کی فطرت کے مطابق نظام دیا ہے اور نہ صرف
عورت بلکہ مردوں پر بھی جائز پابندی لگائی ہیں۔اگر عورت کو مُنہ پر سے چادر
گرانے کایعنی پردے کا حکم دیا ہے تو بتائیں کیا مرد کو نگاہ نیچی رکھنے کا
حکم نہیں دیا گیا اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت پر زور نہیں دیا؟ اسلام نہ صرف
انسان کو ایک نظامِ زندگی دیتا ہے بلکہ انسانی نفسیات کا بالکل معقول علم
بھی فراہم کرتا ہے۔ |