یقین کرنے کی کوشش کر دیکھیے

بلند نظری اور حوصلہ مندی کے باوجود
ایک بڑی جدوجہد اور سفر کے بعد یاد رہے کہ نتجہ یعنی اینڈ بہت ہی برا بھی ہوسکتا ہے اور اگر منزل پر من چاہے پہنچ گئے تو کیا کہنے۔

ریٹائرمنٹ
آپ اپنے آپ کو اپنی زندگی میں اتنا کچھ دے چکے اور اپنے ساتھ اتنا وقت گزار چکے کہ اب آپ کے پاس کچھ کرنے کو نہیں ہے۔

فقط بلندی کی طرف مت دیکھو بلکہ بلندی کی طرف بڑھنے کی کوشش کرو کیونکہ یاد رکھو کہ ہر کوئی اسٹرونوٹ یعنی خلاباز نہیں بن جاتا جو اوپر کی طرف دیکھتا رہتا ہو۔

خواب اور صرف خواب مت دیکھو کیونکہ خواب تو رینبوز یعنی قوس قزاح کی طرح ہوتے ہیں اور احمق ان کو حاصل کرنا چاہتا ہے بغیر محنت اور کوشش کے۔

ہمیشہ کوشش کیجیے کہ کسی احمق اور اس کے مقاصد کے راستے میں حائل نہ ہوا جائے۔

غصہ کی حالت میں تینتالیس مسلز استعمال ہوتے ہیں جبکہ مسکراتے وقت صرف سترہ جبکہ ایک بھی عضو استعمال نہیں ہوتا اگر کوئی احمقوں والی شکل بنا کر ڈمپ بیٹھا رہے۔

انفرادیت کے لیے ہمیشہ اپنے آپ کو یقین دلاتے رہیں کہ آپ منفرد ہیں آپ جیسا کوئی نہیں ٹھریے یہ بھی یاد رکھیے کہ دوسرے بھی آپ ہی کی طرح منفرد ہیں ان جیسا بھی کوئی دوسرا نہیں ہوتا آپ بھی نہیں۔

ڈرنا اور خوفزدہ ہونا چھوڑ دیجیے کیونکہ کوئی آپ کو دبا نہیں سکتا جب تک آپ خود خوفزدہ نا ہوں ہاں لوگ کوشش ضرور کرتے ہیں مگر ان کو ان کی کوشش کرنے دیجیے آپ اپنی جگہ خود ایک دنیا ہیں۔

رہنما بالکل باز کی طرح ہوتا ہے اور ہمارے پاس یہ دونوں ہی نہیں ہیں۔

جب تک آپ اپنے پر نا پھیلائیں (کچھ کرنے کی کوشش نا کریں) آپ کو بالکل اندازہ نہیں ہوسکتا کہ آپ کہاں تک جاسکتے ہیں۔

یاد رکھیں ابھی تو بہت کچھ کرنا ہے اور بہت کچھ کیا جاسکتا ہے اس سے پہلے ہم کیونکر اپنی شکست تسلیم کرلیں۔

ایک باس اپنے جونیئر سے تنگ آکر کہتا ہے کہ جب تک ہم ایک دوسرے کے ساتھ کام کر رہے ہیں ہیں ہم کبھی اپنی مشکلات سے چھٹکارا نہیں پاسکتے۔

آپ ہر وہ کام کرسکتے ہیں جس کے لیے آپ نے اپنا ارادہ بنا لیا ہے، جس کام کے لیے آپ کے پاس وژن ہے، حوصلہ ہے بھروسہ ہے اور نا ختم ہونے والی توانئی ہے جسے عقیدہ کہتے ہیں۔

دنیا میں طاقت خراب کرتی ہے اور بے پناہ طاقت بے پناہ خرابی کرتی ہے مگر یاد رکھیے وہ طاقت خود بھی ختم ہوجاتی ہے۔

کچھ لوگ کامیابی کے خواب دیکھتے ہیں اور بہت سے لوگ اس کامیابی کو برباد کرنا چاہتے ہیں۔ (ایک زورداری سب پر بھاری) (معذرت کے ساتھ)

انسان جب ناکام ہوجاتا ہے جب وہ اپنے آپ سے کہتا ہے کہ بس یار ختم کرو یہ سب۔

بہت سے باتیں زومعنی بھی محسوس ہوسکتی ہیں لیکن یہ سب ہلکے پھلکے انداز سے ترجمہ کرنے کی میری ناقص سی کوشش ہے امید ہے آپ لوگ اس میں غلطیوں پر معاف فرمائیں گے۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 532597 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.