دروازے پر ہللکے سے دستک ہوئی‘‘،،،مایا کےتیز تیز چلتے
ہاتھ لمحے بھر کو رکے‘‘،،،آجائیں‘‘،،،فری ممانی دروازہ
کھول کے اندر آگئی‘‘،،،میں نے ڈسٹرب تو نہیں کیا؟؟ نہیں بالکل نہیں‘‘،،،
میں بس الماری میں کپڑے رکھ رہی
تھی‘‘،،،مایا ان کے ساتھ آکر بیٹھ گئی‘‘،،،
فری اسے مطمئن دیکھ کر پرسکون ہو گئی‘‘،،،یہ گھر تمہارا اپنا ہے‘‘،،،اب
اسےتمہیںسنوارنا ہے‘‘،،،مجھ سےنہیں
ہوتا سب‘‘،،،اور ویسے بھی بیٹی کے ہوتے میں کام کرتی اچھی لگوں گی بھلا‘‘،،،انہوں
نے اپنائیت سے کہا‘‘،،،
مایا بے ساختہ کھل اٹھی‘‘،،، کتنی کشش ہوتی ہے رشتوں میں‘‘،،،اپنوں کی
ذراسی توجہ ‘‘،،،پیار‘‘،،،شفقت ہمارا
مان ہوتا ہے‘‘،،،اورسب سے ذیادہ اذیت تب ہوتی ہے‘‘،،، جب وہ لوگ ہمارا مان
توڑ دے جن کا گمان بھی نہ ہو‘‘،،،
فری ممانی اسے ریسٹ کرنے کاکہہ کر چلی گئی‘‘،،، وہ کچھ دیر بنددروازے کو
دیکھتی رہی پھر بیڈ پر لیٹ رہی‘‘،،،
اسے لگافری ممانی اس سے باتیں کرنا چاہتی تھیں‘‘،،،کچھ شیئر کرنا چاہتی
تھی‘‘،،،پر اسےتھکا ہوا دیکھ اس کے
آرام کے خیال سے نہیں کرپائیں‘‘،،،ہاں تھکن تو تھی‘‘،،،پراس سفر کی تھی یا
ان سوچوں کی جوہر وقت اس کے ذہن
سے چمٹی رہتی تھی‘‘،،یہ وہ خود بھی فیصلہ نہیں کرپائی‘‘،،،
خوب سو لینے کے بعد وہ جاگی‘‘،،،تو شام ہو چکی تھی‘‘،،،مایا اٹھ کرکھڑکی کے
پاس آگئی‘‘،،،کچھ دیر ادھرادھر بے
مقصد دیکھتی رہی‘‘،،،لاؤنج سے ماموں ممانی کی آوازیں آرہی تھیں‘‘،،،فریش ہو
کروہ وہیں آگئی‘‘،،،،
اٹھ گئی مایا‘‘،،،ماموں نے اسے دیکھتے ہی پوچھا‘‘،،،جی ‘‘،،، مایا نے
پرسکون مسکان کےساتھ کہا‘‘،،،چلو میں چائے بنا لاؤ سب کے لیے‘‘،،،فری ممانی
اٹھ کا اپارٹمنٹ کی ایک سائیڈ پربنے چھوٹے سے مگر نفاست سے سجے کچن کی طرف
بڑھ گئی‘‘،،،ماموں مایااس کی سٹڈی کے بارے میں پوچھنے لگے‘‘،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
کیا تم بتاسکتے ہو تمہارے نزدیک محبت کیا ہے‘‘،،،شفیق پر آج پر فلسفیانہ
دورہ پڑا تھا‘‘،،،،
باسط نے اسے گھورا‘‘،،،ہاں بالکل‘‘،،،محبت اک پاکیزہ احساس ہے‘‘،،، ہررشتے
کو نبھانے کے لیے یہ ضروری ہے‘‘،،
محبت کےبغیر رشتے اذیت بن سکتے ہیں‘‘،،،لوگ ایک دوسرے سے بے زار مجبوری میں
رشتوں کو چلاتے ہیں‘‘،،،
خلافِ توقع باسط نے سکون سے جواب دیا‘‘،،،
ہاں کہہ تو تم ٹھیک رہے ہو پر ‘‘،،،میں رشتے داروں والی محبت نہیں‘‘،،،وہ
والی پوچھ رہا ہوں‘‘،،،جو محبوب سے ہوتی ہے‘‘،،،
اچھا اس کا مجھے نہیں تمہیں بہتر پتا ہوگا‘‘،،،باسط نے طنزاَکہا
کیوں تمہیں کسی سے کبھی محبت نہیں ہوئی کیا؟؟شفیق کے پوچھنے پرلمحے بھر کو
باسط کا چہرہ فق ہوگیا‘‘،،
نہیں‘‘،،،اس نے سپاٹ لہجے میں کہا‘‘‘،،،شفیق اس کے جواب سے مطمئن نہیں
ہوا‘‘،،،،(جاری)
|