رشوت اس رقم کو کہتے ہیں، جو کسی ناجائز کام کرنے کیلیے
یا کسی دوسرے کا حق مارنے کیلیےدی جاتی ہے۔ آجکل ہم جہاں بھی چلے جائیں
کوئی کام رشوت کے بغیر ہوتا ہوا نظر نہیں آتا۔ کام میں جان بوجھ کر رکاوٹیں
ڈال کر رشوت دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ کوئی بھی نااہل آدمی رشوت کے ذریعے
ملازمت حاصل کر لیتا ہے۔ پھر یہی نااہل آدمی آگے آجاتے ہیں اور صرف اپنے
دفتر کا ہی نہیں پورے معاشرے کا نظام درہم برہم کر دیتے ہیں۔اسے کم زور ،
ناکاره ، اور کھوکھلا بنا دیتے ہیں۔ جس طرح ہمارے سرکاری اداروں میں سرکاری
ملازمین کام نہ کرنے کی تنخواہ وصول کرتے ہیں اور کام کرنے کیلیے رشوت طلب
کرتے ہیں جسے ہم اوپر کی کمائی کہہ سکتے ہیں۔پاکستان جسے ہم اسلامی فلاحی
ریاست کہتے ہیں البتہ اسلامی فلاحی ریاست تو یہ نہ بن سکا مگر اسلامی
”تباہی “ ریاست ضرور بن گیا ہے خداوند تعالٰی سے بس یہی دُعا ہےکہ اس قوم
کو ہدایت دے آمین! |