مسلمان قوم جوتمام دنیا کے لئے امن کی سفیر بنی صد افسوس
کہ آج تمام دنیا میں دہشت گرد کے الزام کی لپیٹ میں ہے مسلمانوں نے دنیا کو
امن سلامتی٬ محبت٬ رواداری٬ اخوت و مساوات جیسے بہترین معاشرتی اصولوں سے
نہ صرف روشناس کیا بلکہ عملی طور پر انکا پرچار کرتے ہوئے ایک عالم کو فتح
کیا اور بڑی شان سے ایک طویل مدت حکمرانی کی مسلمانوں نے ایمان کی طاقت اور
عدل و مساوات کی تلوار سے ہر قسم کے فتنے کو ختم کیا اور دنیا بھر میں امن
و سلامتی کا پیغام نہ صرف عام کیا بلکہ عملی طور پر اسکا نفاذ بھی کیا لیکن
آج وہی قوم دنیا میں جبرو استبداد، ظلم و بربریت اور دہشت و انتشار کا شکار
ہے کیوں۔۔؟ اور مزید ستم یہ کہ (دہشت گردی کا الزام بھی اسی قوم پر لگایا
جا رہا ہے) دہشت گردی کی یہ آفت مخصوص علاقوں سے بڑھتی بڑھتی عام شہری
آبادیوں تک پھیل گئی ہے اور کوئی روکنے والا نہیں محض اعلانات یا دعووں سے
اس سنگین مسئلے کا حل نہیں نکالا جا سکتا اور نہ صرف یہ کسی ایک ادارے ملک
یا حکومت کے بس کی بات ہے چونکہ مسئلہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو اسکا حل ضرور
موجود ہوتا ہے دنیا میں کچھ بھی نہ ممکن نہیں سب کچھ ممکن ہے اور یہ انسان
کی شان نہیں کہ وہ کہے اب یہ ممکن نہیں سب کچھ ممکن ہے صرف قوت ایمان اتفاق
اتحاد اور بہتر حکمت عملی سے کام لیا جائے تو۔۔۔ ہم سب کو مل کر سوچنا ہے
ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر شانہ بشانہ اپنی فراموش کردہ روایات کو اپناتے
ہوئے آگے بڑھنا ہوگا اور جو داغ ہم پر آج لگ چکا ہے جو الزام ہم پر آج ہے
ہمیں اس کو مٹانا ہوگا اور دنیا پر ثابت کرنا ہوگا کہ “یہ ہم نہیں“ اب
سوچنے کا وقت نہیں کرگزرنے کا وقت ہے سونے کا نہیں بیدار ہونتے کا وقت ہے
تو آؤ مل کر چلیں ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں اپنے دلوں کو نفرت و کدورت کی
غلاظت سے پاک کرتے ہوئے اخوت و محبت کی پاکیزگی سے اپنے اجڑے گلشن کو پھر
سے آباد کریں سجائیں اور سنواریں امن اور محبت کی ہریالی سے شاد اور آباد
کریں اور دنیا کو پھر سے امن کا گہوارہ بنا کر یہ بتا دیں ہم وہ نہیں جو
ہمیں جو ہمیں سمجھا جا رہا ہے آؤ مل کر یہ نعرہ عام کریں اور تمام دنیا کو
بتا دیں :یہ ہم نہیں یہ ہم نہیں ہم نہیں ہم نہیں“ |