انڈونیشیا کی پاکستان سے محبت۔۔۔۔

 انڈونیشیا دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک اہم معیشت ہے،ایشیا اور آسٹریلیا کے درمیان ہزاروں جزائر پر مشتمل انڈونیشیا میں دنیا کی سب سے زیادہ مسلمان آبادی مقیم ہے اور یہ ملک جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت کہلاتا ہے۔انڈونیشیا دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا چوتھا ملک ہے،اس ملک میں 300 مقامی زبانیں بولی جاتی ہیں اور اس میں دیہی علاقوں میں شکار کرنے والوں سے لے کر جدید شہری رہائشی رہتے ہیں،انڈونیشیا میں دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ جزائر موجود ہیں جن کی تعداد 14 ہزار سے زیادہ ہے،ایک اندازے کے مطابق انڈونیشیا کی آبادی ساڑھے 25 کروڑ سے زیادہ ہے اور یہ ملک دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا چوتھا ملک ہے۔

مشرقی ایشیا کے خطے کی سب سے بڑی معیشت انڈونیشیا کی ہے اور یہ ملک دنیا کی بڑی معیشتوں کی تنظیم ’جی 20‘ کا رکن ملک بھی ہے۔

سرمایہ کار ملک کے بڑے تجارتی نظام، قدرتی وسائل اور سیاسی استحکام کی طرف متوجہ ہیں ،سیاحت کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔آسیان ممالک میں انڈونیشیا کے علاوہ ملائشیا، لاؤس، برونیئی، کمبوڈیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل ہیں۔

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے دس رکن ممالک کے رہنماؤں نے ایک اعلامیہ پر دستخط کر کے ’آسیان اقتصادی برادری‘ کا باضابطہ قیام عمل میں لایا تھا۔یہ اعلامیہ ملائیشیا کے دارالحکومت کولالمپور میں جاری کیا گیا جہاں آسیان کی سربراہی کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔

اسلام آباد میں آسیان ممالک کے سات مشنز قائم ہیں۔ اس اعلامیے کے بعد تقریباً 60 کروڑ کی آبادی پر مبنی یہ خطہ آپس میں فری ٹریڈ خطہ بن گیا ۔ 17اگست کو اس 72واں یوم آزادی اور آسیان ممالک کی 50ویں سالگرہ کی مناسبت سے سفارتخانہ میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے تعاون سے انڈونیشیئن سفارتخانے نے 19 اگست، 2017 کو سفارت خانے کے احاطے میں خون کے عطیہ کے لئے کیمپ منظم کیا.اس موقعہ پر انڈونیشیا کے سفارتخانہ کے عملہ،آفیسرز کے علاوہ سفیر اور ان کی اہلیہ نے بھی خون کا عطیہ دیا۔فلپائن ،میانمار،برونائی سمیت ساتوں مشن سے وابستہ سفارتی عملے،ہائی کمشنرز نے اپنی اپنی فیمیلیوں کے ہمراہ شرکت کی۔فلپائن کے سفیر ڈینیئل اسپریتو،برونائی کے سفارتی اہلکار،میانمار کے ہائی کمشنرز ،انڈونیشیا کے سفیر ایوان ایس آمری اور ان کی اہلیہ سمیت 33 افرادنے آزادی کے دن خون کے عطیات دے کر گزشتہ برس کی روایت کی پاسداری کی۔اس موقعہ پر انڈونیشیا کے سفیر ایوان ایس آمری نے کہا کہ خون کا عطیہ دینے والے ہیرو ہوتے ہیں۔ انسانی جان بچانے کا درس ہر مذہب نے دیا ہے۔ ہمیں لوگوں کو خون کے عطیات دینے کی جانب راغب کرنے کے لئے آگاہی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔یہ انسانیت کی بقا کی مہم ہے ۔اس طرح کے اقدامات عوام کا عوام سے تعلق مضبوط بناتے ہیں۔آسیان کا یہ منشور ہے کہ مدد اور ایک دوسرے کا خیال شئیر کیا جائے۔ سفیر کا کہنا تھا کہ خون کے عطیات دینے کا مقصد انسانی عمل کی ثقافت کو فروغ دینا اور ہلال احمر پاکستان کے ساتھ تعاون کا مظاہرہ کرنا تھا. انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے عوام الناس میں بیداری پیدا ہوتی ہے اور خون کی ضرورت والے مریضوں کی امید پوری ہونے لگتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خون کاڈونر ایک ہیرو ہے ایک عام شخص جب کسی کی زندگی کو بچانے کے لئے خون کا عطیہ کرتا ہے تو وہ ایک ہیرو کے طور پر سامنے آتا ہے ۔ہم اپنی آزادی کی سالگرہ کے دن سماجی ذمہ داری پوری کر کے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ ہلال احمر پاکستان کا خون کے عطیات کی فراہمی کے لئے کردار روشن مثال ہے۔ انڈونیشیا کا سفارتخانہ بلڈ کولیکشن کیمپ کے انعقاد پر ہلال احمر پاکستان اور بالخصوص پروگرام آفیسر ریجنل بلڈ ڈونرز سنٹر ڈاکٹر واصفہ معتصم و دیگر سٹاف کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔کیمپ کے دوران انڈنیشیا کے قومی گیت بجائے جاتے رہے،پاکستان کی علاقائی زبان پنجابی کا مشہور گیت ’’چٹا ککڑ بنیرے تے‘‘ کو نوجوان انڈونیشین موسیقی کار نے گا کر خوب داد سمیٹی بعد ازاں کورس کی شکل میں پاکستانی نغمات دل دل پاکستان،جیو ے جیوے پاکستان بھی گائے گئے۔تقریب کے شرکا کی تواضع روایتی کھانے سے کی گئی،انڈونیشیئن سوپ،گرما سے بنا مشروب،سالٹی مونگ پھلی ،سفید پاپڑ،انڈونیشیئن کافی کھانے کا حصہ تھے۔میزبان سفیر ایوان ایس آمری اور ان کی اہلیہ نے مہمان نوازی کا حق ادا کیا۔۔ہلال احمر کی جانب سے ڈاکٹر واصفہ معتصم نے ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے سفیرمحترم،ان کی اہلیہ اور بہترین رابطہ کاری پر ندیم کامران کا شکریہ ادا کیا۔

Waqar Fani
About the Author: Waqar Fani Read More Articles by Waqar Fani: 73 Articles with 63513 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.