نون لیگ کے خلاف عالمی سازش

پناما کیس ہویااقامہ، غیر ملکی جائیدادہو یا بیرونی ممالک پیسے کی منتقلی یااب میاں نواز شریف کی نااہلی ،ان سب پر جب بات ہوتی ہے تو نون لیگ کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ ہماری خلاف سازش ہوگئی ہے جس میں بیرونی قوتیں ملوث ہے۔ پاکستان میں شاید اس سے آسان کام کوئی نہیں جب کسی مسئلے میں کنفیوژن پیدا کرنی ہو،اس میں شکوک وشبہات ڈالنے ہوتو اس کوامریکا یا عالمی سازش قرار دیگرآپ آسانی سے بچ سکتے ہیں ۔ اگر آپ نے اس کو مزید تقویت دینی ہے تو کسی مولوی صاحب کے خدمات بھی لے سکتے ہیں جو فتویٰ دیگر عالمی سازش کہہ کر ماحول کو مزید گرم کر دیتے ہیں ۔

ہم پرانے دورکی بات تو نہیں کرتے لیکن دس سال پہلے جب جنرل پرویز مشرف کے خلاف لکھتے تھے تو ہم یہ سوچ رہے تھے کہ پرویز مشرف نے ملک کو ہر سطح پر نقصان پہنچایا اگر پرویز مشرف چلا جائے تو ملک میں صحیح جمہوری حکومت قائم ہو جائیں گی جس سے معاملات درست ہو جائیں گے ،پرویز مشرف چلا گیا تو آصف علی زرداری کی حکومت آئی جس میں ایک زرداری سب پر بھاری والا نعرے نے حقیقی روپ دھار کر ملک کا نظام تباہ کیا ، کرپشن کو عام اور میرٹ کا خاتمہ کرڈالا جبکہ معیشت کو بہت زیادہ نقصان ہوا لیکن اﷲ کی شان کہ 2013میں نون لیگ کی حکومت بنی تو میاں نواز شریف کو پیپلز پارٹی دور حکومت میں آئین میں تبدیلی کرکے تیسری دفعہ وزیراعظم بنانے کی منظوری توہوئی تھی ہم جیسے سمجھ بیٹھے تھے کہ اس دفعہ میاں نواز شریف کی حکومت بہتر ہو گی انہوں نے پرویز مشرف کیس سے بہت کچھ سیکھا ہوگا جب کہ سات سال باہر رہ کرانہوں نے جمہوری روایت اور بہتر حکمرانی کے گُر بھی سیکھے ہوں گے لیکن ہماری یہ سوچ اور خواہش بہت جلد بدل گئی جب میاں نواز شریف نے کرسی سنبھالی تو معلوم ہوا کہ میاں صاحب تو پہلے سے زیادہ ناہل اور ڈکٹیٹر شپ کے حامل ہوگئے ہیں ۔ عمران خان کے سیدھے سادھے مطالبے اور ملک میں الیکشن نظام کو بہتر بنانے کے لئے چار حلقوں کا مطالبہ جو شروع میں مان تھا پھر مکر گئے کھلنے پرراضی نہ ہوئے جس میں دھاندلی تحقیقات ہونا تھی بعدازاں چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہوئی جبکہ عمران خان نے تاریخ کا سب سے زیادہ دنوں پر محیط دھرنا اسلام آباد میں دیا جس کو نون لیگ والوں نے سازش قرار دیگر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کی ۔

حقیقت تو یہ بھی ہے کہ میاں نواز شریف کی حکومت نے جمہوری روایات کو نہ صرف ختم کیا بلکہ انہوں نے یہ بھی ثابت کیا کہ ان کا ذہن جمہوری پسندی نہیں بلکہ ان کی طرز حکمرانی آمریت والی ہے ۔میاں نواز شریف کی اس دفعہ حکومت نے ناکامی اور تباہی کے پیچھلے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ۔ آئین و قانون کا مذاق اڑایا۔ اداروں کو ناصرف تباہ کیا بلکہ اداروں کے ذریعے کرپشن اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا ۔ میاں نواز شریف نے اپنی طرز حکمرانی سے زرداری کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔ آج حقیقت یہ ہے کہ لوگ زرداری کے دور کو یاد کررہے ہیں ۔ نواز شریف نے اپنے کاروبار میں نقصان کرکے بھی کھر بوں کی جائید ادیں بنائی جبکہ ملک کے اداروں میں کوئی بھی ایسا نہیں جو تسلی بخش ہو ، ہر جگہ نااہلی ، کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے ۔ پی آئی اے ہو یا واپڈ ا اور بجلی بنانے کے منصوبے،پاکستان اسٹیل مل کی کہانی ہو ریلوے میں تین سو ارب کی کرپشن ،اسٹیٹ بنک میں کھربوں کی بداعنوانی ہو یا ایل این جی، دنیا تاریخ میں مہنگی ڈیل اور ہرروز کروڑں کی ادائیگی ،کرپشن کابازار نہ صرف ایف بی آر اورنیب میں گرم ہے بلکہ نااہلی کی داستانیں الیکشن کمیشن ، یوٹیلی سٹور اور میٹرو بس سمیت ہر جگہ موجود ہے ۔ پاکستان کی معاشی صورت حال تاریخ میں اس نہج پر کبھی نہیں پہنچی تھی جو نون لیگ کی موجود دور حکومت نے چار سال میں پہنچائی ۔ ایک طرف قرضوں کا انبار جو ملک کی پوری تاریخ میں ڈبل قرضے لئے گئے ہیں ، اسحاق ڈار نے اپنی دولت 95لاکھ سے بڑ ھ کر95کروڑ تک لے گئے جو ریکارڈ پر ہے جبکہ حقیقت میں وہ اربوں کے مالک ہیں ۔ ملک کے لئے دنیا کی تاریخ میں مہنگے قرضے نہ صرف لئے گئے بلکہ ملک کے معیشت ،برآمدات کو زرداری دور حکومت میں25ار ب ڈالر سے کم کرکے 18ارب تک لے آئے ہیں۔ عام آدمی کی حالت پہلے سے بہت کمزور ہوگئی ہے ۔ نوٹ چھپ کر نظام کو چلانے کی ناکام کوشش میں اب حکومت لگی ہے۔ چار سال نااہلی کے بعد میاں نواز شریف کو معلوم ہواکہ ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ، عام آدمی کی حالت کمزور ہوگئی ہے۔ ترقی کو روکا گیا وغیرہ وغیرہ میاں صاحب بھو ل گئے ہیں کہ آج بھی ان کی پارٹی کی حکومت ہے اور ان کا وزیراعظم کرسی پر بیٹھا ہے جو بہت سے معاملات میں میاں نواز شریف سے اچھا اور بہتر ہے۔ میاں صاحب کو شاید یہ معلوم نہیں کہ اب دنیا تبدیل ہوچکی ہے ۔ سازشوں کارونا رو کر یا اقامہ پر نااہلی کا رونے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ کی سیاست ختم ہوچکی ہے ،اب آپ کی پارٹی بھی ختم ہورہی ہے جس کی سربراہی کیلئے میاں نواز شریف نے اپنی بیٹی مریم صفدر کو دینے کی پلاننگ کی ہوئی ہے ۔ پارٹی شاید تب بچ جائے اگر سربراہی میا ں شہباز شریف کو دی جائے جس کے چانسز بہت کم نظر آتے ہیں ۔ ہر انسان اپنے اعمال کا صلہ پاتا ہے میاں نواز شریف کی پوری دنیامیں بدنامی اپنے اعمال کی وجہ سے ہوئی جبکہ ان پر برائے نام نیب میں کیسز شروع ہونے والے ہیں جو ان کی عزت کا باقی جنازہ بھی نکال دے گا ۔ بیرونی عالمی سازش کا بہانہ بنا کر نہ ماضی میں کوئی بچ سکا ہے نہ میاں نواز شریف بچ سکتے ہیں اور نہ آئندہ کوئی بچ سکتا ہے ۔ بھلائی اسی میں کہ ملک وقوم پر رحم کرکے لوٹی ہوئی دولت واپس کرکے اپنی باقی زندگی اور آخرت کی فکر کی جائے ۔

Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226112 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More