انسان کی فطرت میں شامل ہے کہ وہ کسی بھی حال میں خوش
نہیں رہتا،اگر موٹا ہے تو دبلا ہونے کی تدابیر کرتا رہتا ہے اور اگر کمزور
جسم کا مالک ہے تو اسے بھی موٹا ہونا اچھا لگتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ایک
عام انسان اپنے قد کی مناسبت سے ہی چست و توانا رہ سکتا ہے۔اس کے لئے ضروری
ہے کہ ہم اپنی غذا کا بہت زیادہ خیال رکھیں۔
آج میں وزن بڑھانے کی بات کروں گا کیونکہ ایسے افراد جن کا قدو قامت کی
مناسبت سے وزن کم ہے یا وہ جسمانی طور پر نہایت کمزور ہیں یقیناً ان کے
چہرے پر بھی وہ رونق نہیں ہوتی جو ایک صحت مند انسان کے چہرے پر ترو تازگی
ہوتی ہے،ایسے افراد کا چہرہ اندر کو دھنسا ہوا اور پیلی رنگت والا ہوتا ہے
اور ایسے لوگ جوان ہوتے ہوئے بھی بوڑھے نظر آتے ہیں ایسی کمزور خواتین جتنا
بھی بناؤ سنگھار کرلیں وہ پر کشش دکھائی نہیں دیتیں۔
|
|
پہلے تو دیکھنا یہ ہے کہ اس کمزوری کی وجہ کیا ہے یہ ایک معالج ہی بتا سکتا
ہے اس لئے کچھ بھی کرنے سے پہلے اپنے معالج سے رابطہ ضرور کریں تاکہ کمزوری
کی وجہ جانی جا سکے ان میں سے زیادہ تر ایسے افراد ہوتے ہیں جو یا تو کسی
خطرناک بیماری کا شکار ہوتے ہیں یا رہ چکے ہوتے ہیں۔لیکن ان میں سے اکثر
ایسے نوجوان ہیں جو اپنی خوراک پر توجہ نہیں دیتے جب کہ ایک صحت مند زندگی
گزارنے کے لئے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔ صحت مند رہنے کے لئے ضروری
ہے کہ آپ کم از کم تین وقت کا کھانا اپنے وقت پر کھائیں۔
صحت مند نظر آنے کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ آپ اپنی نیند پوری کریں جو
کم از کم چھ سے آٹھ گھنٹے پر محیط ہو ایک نارمل آدمی بھی اگر اپنی نیند
پوری نہیں کرتا تو وہ بھی جسمانی کمزوری کا شکار ہو سکتا ہے اس کے علاوہ آپ
ایسی صحت مند غذا کا چناؤ کریں جن میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہو اور وہ آپ
کی صحت کے لئے بھی مفید ہوں صحت مند غذا سے مراد دال، چاول، سبزیاں اور پھل
ہیں نہ کہ پیزا اور برگر ہیں۔پیزا اور برگرز میں کیلوریز تو زیادہ ہیں لیکن
یہ ہماری صحت کو خراب کر دیتے ہیں۔ کبھی کھبار ذائقہ تبدیل کرنے کے لئے تو
انہیں کھایا جا سکتا ہے لیکن انہیں روزانہ کی خواراک بنانا کسی طرح بھی
فائدہ مند نہیں ہو سکتا۔ ہمیں ایسی خوراک کا استعمال کرنا ہے جس میں پروٹین
،وٹامنز اور نمکیات حاصل ہو سکیں۔
آپ روزانہ کتنی کیلوریز کا استعمال کریں اس کا انحصار آپ کی روزانہ کے کام
کاج پر ہوتا ہے آپ کتنی مشقت والا کام کرتے ہیں اگر سخت مشقت والا کام ہے
تو زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر کم مشقت والا کام ہے تو پھر کم
کیلوریز کی ضرورت پڑے گی۔اب اگر آپ یہ سوچیں کہ میں زیادہ کھا کر جلد موٹا
ہو جاؤں تو یہ ممکن نہیں ہے ، صحت مند ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ چکنائی
والی غذاؤں کا زیادہ استعمال کریں۔ کمزور افراد اپنی خوراک میں انڈے، آلو،
کیلے، دودھ بالائی کے ساتھ، مکھن، مرغی، گوشت، پھل، میوہ جات کا استعمال
ضرور کریں۔ کوشش کریں تلی ہوئی اشیاء سے مکمل پرہیز رکھیں کیونکہ یہ صحت کے
لئے مضر ہیں اور آپ کولیسٹڑول، بلڈ پریشر جیسے امراض کا شکار ہو سکتے ہیں۔
|
|
صبح کے ناشتہ میں آپ انڈہ،مچھلی اور جوسز کا استعمال کریں۔اسی طرح دوپہر کو
بھی آپ مرغی کا سالن بنا کر کھا سکتے ہیں اس کے علاوہ مختلف سبزیوں کے سلاد
اور دالوں کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنا سکتے ہیں۔ شام کو بھی آپ گوشت ،دودھ
،پنیر یا ان سے بنی اشیا ء کا استعمال کر سکتے ہیں۔یاد رہے کہ جو بھی
کھائیں ورزش ضروری ہوتی ہے ورزش کے لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ سخت ورزش ہی کو
اپنا معمول بنائیں بلکہ آپ چہل قدمی بھی کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ کمزور جسم
کے مالک اپنی خوراک میں کلیجی و گردہ،شکر قندی،گاجر کا حلوہ،کیلا اور آم کا
استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ |