دبئی: ایسے انوکھے شہر کی تعمیر جو تہلکہ مچا دے گا

سائنسدان ایک طویل عرصے سے مریخ پر زندگی آباد کرنے کے لیے مختلف تجربات کرتے چلے آرہے ہیں اور اب مریخ کے حوالے سے کیے جانے والے تجربات کی اس دنیا میں دبئی نے بھی ایک انوکھے انداز کے ساتھ قدم رکھ دیا ہے-
 

image


اس امید کے ساتھ کہ کبھی مریخ پر ضرور زندگی آباد ہوگی دبئی نے زمین پر ایک ایسا مصنوعی شہر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ سیارے مریخ سے مشابہہ ہوگا- دبئی کے اس انوکھے پروجیکٹ کا نام 'Mars Science City.' رکھا گیا ہے-

متحدہ عرب امارات کے صحرا میں قائم کیے جانے والے اس شہر کی تعمیر پر 135 ملین ڈالر کی لاگت آئے گی اور یہ 1.9 ملین اسکوائر فٹ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہوگا جو کہ اپنے وقت کا سب سے بڑا کسی خلائی سیارے کی مانند بنایا جانے والا مصنوعی شہر ہوگا-

یہ شہر ایسے سائنسدانوں کا گھر ہوگا جو یہاں خوراک٬ پانی اور توانائی پر تجربات کریں گے اور یہ وہ ضروری چیزیں ہیں جن کی مریخ سیارے پر آباد کی جانے والی زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے ضرورت پڑسکتی ہے-
 

image

یہ سائنسدان اس مریخ نما اس مصنوعی شہر میں ایک سال تک رہائش اختیار کریں گے- اور یہ پروجیکٹ دبئی کے Mars 2117 Strategy منصوبے کا ہی ایک حصہ ہے- اس منصوبے میں مریخ پر اگلے 100 سالوں کے دوران پہلے قیام کو ممکن بنانے کے لیے تجربات کیے جارہے ہیں-

اس نئے مصنوعی شہر کی تعمیر پر مبنی پروجیکٹ کا اعلان رواں ہفتے منعقد ہونے والی متحدہ عرب امارات کی سالانہ میٹنگ میں کیا گیا اور یہ میٹنگ دبئی میں ہی منعقد کی گئی تھی-

مریخ کے علاقے اور اس کے سخت ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ شہر جدید ترین لیبارٹریوں پر مشتمل ہوگا- اس کے علاوہ یہاں ایک ایسا میوزیم بھی قائم کیا جائے گا جہاں دنیا کی چند سب سے بڑی خلائی کامیابیوں کی نمائش کی جائے گی-
 

image

اس میوزیم کی دیواریں تھری ڈی پرنٹڈ ہوں گی اور انہیں اماراتی صحرا سے حاصل کی جانے والی ریت سے تعمیر کیا جائے گا-

اس مصنوعی شہر کے ڈیزائنرز کو امید ہے کہ اس شہر کا تجربہ مستقبل میں مریخ کے ماحول میں زندگی کو برقرار رکھنے کے حوالے سے ایک اہم کردار ادا کرے گا-

اس شہر میں جدید تعمیراتی تکنیک کو بروئے کار لاتے ہوئے متعدد عمارات قائم کی جائیں گی-
 

image

دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد کا کہنا ہے کہ “ متحدہ عرب امارات ایک عظیم ملک ہے اور یہ چیلنجز کو سمجھتا ہے٬ ہمیں تیزی سے تبدیل ہوتی دنیا کا سامنا ہے“-

“ ہم خلائی دریافتوں کے حوالے سے موجود مواقعوں پر یقین رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں ان عالمی شراکت داروں اور رہنماؤں سے تعاون کرنا چاہتے ہیں جو تحقیق کر رہے ہیں“-

“ کسی دوسرے سیارے پر زندگی گزارنا ہمیشہ سے ہی انسانوں کا ایک خواب رہا ہے- اور ہمارا مقصد یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوشش کرے“-

تاہم اب تک متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ Mars Science City نامی اس منصوبے پر کام کا آغاز کب سے کیا جائے گا؟
YOU MAY ALSO LIKE:

In the hopes of simulating life on the red planet, Dubai has announced that it is building a £100 million (AED 500 million/$135 million) 'Mars Science City.' The city will cover 1.9 million square feet, making it the largest space simulation city ever built.