پاکستان حالیہ دور میں جس سیاسی انتشار کا شکار ہے یا یوں
کہ لیجئے کہ جس قدر کرپٹ اور کرپشن میں ملوث ہےاس کی تاریخ نہیں ملتی،
جھوٹ، فراڈ، دھوکہ، ظلم و بربریت، دہشتگردی،لا قانونیت، اقربہ پروی، نا
اہلی، نا واقفیت، ملک دشمنی کے تمام عزائم کے ساتھ آج کے بیشتر سیاستدان
ایوان میں برجمان ہیں، عوامی نقطہ نظر سے یہ بات سامنے آگئی ہے کہ
پاکستانی آئین کی جس قدر دھجیاں منتخب نمائندگان نے بکھیری ہوئی ہیں وہ
کسی آمر دور میں بھی نہیں کی گئیں، اپنے تمام جرائم کی ڈھال کیلئے آئین
کو توڑا موڑا جاتا رہا ہے، سابق صدر و ریٹائرڈ جنرل ضیا الحق نے آئین میں
62,63 میں قرآن و حدیث کے مطابق ایک مسلمان رہنما پر جو لازم ملزوم ہونا
چاہیئے اس میں شامل کیا یعنی سچائی اور ایمانداری۔۔۔معزز قارئین!!تاریخ
اسلام کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں ہر سمت مسلم رہنما کا وہی چہرہ نظر آئے
گا جس کو آنحضور ﷺ نے دین اسلام کے مطابق بتایا ہے، خلفائے راشدین میں
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لیکر حضرت علی کرم اللہ وجہہ
الکریم اور بنو عباسیہ، بنو امیہ ،محمد بن قاسم، طارق بن زیاد، نور الدین
زنگی، حیدر علی، ٹیپو سلطان جیسے بیشمار مسلم سپہ سالار و رہنما گزرے ہیں
جنھوں نے رعایا کیلئے ہر قسم کے فلاحی امور کو فوقیت دی حتیٰ کہ اپنے زندگی
کو تکلیف و مشکلات سے دوچار کیا لیکن عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے
تاریخ اسلام اُن چند مسلم رہنماؤں کا بھی ذکر کرتی ہے جنھوں نے اپنے عیش و
تعائش کی خاطر مسلم دنیا کو ناتلافی نقصان سے دوچار کیا لیکن عمومی اور
مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے تو اکثریت عظیم سپہ سالاروں، رہنماؤں اور
بادشاہوں کی گزری ہے جنھوں نے نبی کریم ﷺ کی اطبا کرتے ہوئے نظام ریاست کو
چلایا، درحقیقت سیاست ہو یا نظام ریاست ان دونوں کے متعلق خود رب العزت نے
اپنے حبیب محمد مصطفیٰ ﷺ کی زندگی کے عملی نمونہ پیش کرکے امت محمدی کیلئے
راہ شمع روشن کردی۔۔۔ دنیا کی سب سے پہلی اسلامی ریاست مدینہ المنورہ ہے جس
کی بنیاد آپ ﷺ نے رکھی اور اللہ کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق اس ریاست
کو ڈھالا یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺ کے خلفائے راشدین نے حقیقی نظام ریاست ،حقیقی
سیاست، حقیقی لیڈرشپ، حقیقی عدل و انصاف، حقیقی کامیاب و کامران زندگی کا
سلیقہ و ڈھنگ آپ ﷺ سے نہ صرف سیکھا بلکہ اسے اپنی زندگی میں اپنایابھی۔۔۔۔
تاریخ اسلام ہمیں بتاتی ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے
نظام ریاست میں دین اسلام کے دائرہ میں رہتے ہوئے نئے اور بہتر انداز
اپنائے جن میں بیت المال کا منظم ہونا، عدالتوں کا بہتر طریقہ کار جس سے
عام انسان کو کم وقت میں بہتر انصاف میسر آنا شامل تھا،مجرموں کی گرفت اور
جرائم پر بندش کرنے کیلئے محکمہ پولیس رائج کیا،اس محکمہ سے مجرموں کو پکڑ
کر قاضی شہرکی خدمت میں پیش کیا جاتا تھا اور سرکاری وکیل کے ذریعے کیس
دائر کرکے مقدمہ درج کیا جاتاجبکہ متاثر افردکو کسی بھی قسم کی نہ پریشانی
لاحق ہوتی تھی اور نہ ہی اس سے رقم طلب کی جاتی تھی گویا نقصان کا ازالہ
بھی کیا جاتا اور مجرم کو سزا سے بھی گزرنا پڑتا تھا کسی بھی قسم کی رعایت
نہیں برتی جاتی تھی چاہے اس میں حاکم وقت خود ہی شامل کیوں نہ ہو ۔ معزز
قارئین!! یہاں تاریخ کا آئینہ اس لیئے دکھانا پڑا کہ یہ ملک پاکستان بھی
اسلام اور دین محمدی کے نام پر بنایا گیا ہے جسے کمیونسٹ، لادین ،
دھریئےاپنی خواہشات کے مطابق نظام ریاست کو ڈھالنے کی ناکام کوشش کررہے
ہیں، یہ ملک آزاد تھا آزاد رہیگا لیکن مسلم پیپلز موومنٹ نہیں چاہتی کہ
پاکستان خود مختار اور آزاد ملک رہے ، مسلم پیپلز موومنٹ کے حواری جماعتیں
جن میں جے یو آئی ف، اے این پی اور دیگر ہیں وہ بھی اپنی خواہشات کی تکمیل
اور قومی خذانے کو لوٹنے کیلئے مسلم پیپلز موومنٹ کے پیچھے چھپے بیٹھے ہیں
، مسلم پیپلز موومنٹ بائیس کروڑ پاکستانی عوام کے حقوق کی بات کرتے ہوئے
تھکتی نہیں لیکن اصل میں یہی مسلم پیپلز موومنٹ آپس کے گڈھ جوڑ کے تحت را،
موساد، سی آئی اےجیسی مہلک پاکستان دشمن خفیہ ایجنسیوں کی آلہ کار بن کر
نا تلافی نقصان سے دوچار کرتی چلی آرہی ہیں، پنجاب اور سندھ سب سے زیادہ
کرپشن کی لپیٹ میں ہے ان دونوں صوبوں کے سیاسی لیڈروں نے محکمہ پولیس،
محکمہ داخلہ و خارجہ سمیت سول انتظامیہ میں اعلیٰ ترین منصب پر اپنے اپنے
غلام تعینات کیئے گئے، مسلم پیپلز موومنٹ نے پاکستان کے حساس اداروں میں
بھی مداخلت کرتے ہوئے آئی ایس آئی اور دیگرحساس بیوروزمیں اپنے غلام
تعینات کردیئے جس سے ملک کے خفیہ راز دشمنانان پاکستان کومیسر ہوئے اور
ہورہے ہیں،اس کی سب سے بڑی مثال خواجہ آصف اور رحمٰن ملک ہیں۔۔۔ مسلم
پیپلز موومنٹ نےصرف اور صرف اپنی دولت کو بچانے ،کمانے، لوٹنے اور عیش و
تعائش کی زندگی گزانے کیلئے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی،
عوام کو حقیقی نامے اورمنظر سے دور رکھا، پاکستان اور پاکستانی عوام کے
ازلی دشمن ہونے کا مکمل ثبوت پیش کردیا ہے ۔۔۔۔، مسلم پیپلز موومنٹ دراصل
تین بڑی سیاسی جماعتوں کے گڑجوڑ کا نام ہے یعنی پاکستان مسلم لیگ نون ،
پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم۔۔معزز قارئین!! ماضی میں سندھ کے
شہروں کی حالت کیا تھی اور کس نے بنائی تھی اب عوام جانتے ہیں، ماضی اور
حال میں بھی سندھ کے دیہی علاقوں میں جس قدر لاقانونیت، لوٹ مار، ظلم و
بربریت اور نجی جیلوں کے مابین جو حال غریب ہاری اور دیہاتیوں کا رہا ہے
اور ہے وہ اب میڈیا عیاں کرچکی ہے ، پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں
شہرو دیہات میں چوہدریوں، غنڈوں،کرائے کے لٹیروں نے جس قدر غریب پنجابیوں
کا جینا محال کیا وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، گویا مسلم پیپلز موومنٹ نے
کسی طور پاکستان کو بخشا نہیں نوبت تو یہ آگئی ہے کہ قومی خذانے خالی ہوکر
رہ گیا ہے ،مجرم ابھی تک خذانے کا وزیر بنا پھرتا ہے ، مسلم پیپلز موومنٹ
میں نہ شرم ہے، نہ حیا یہ مکمل بے غیرتی کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں ، کہتے
ہیں لوگ کہ جوتے کے یار باتوں سے نہیں سمجھتے انہیں جوتے مار مار کر جیلوں
میں قید کیا جانا چاہیئے اور لوٹی ہوئی قومی دولت کی واپسی کیلئے ہر اقدام
اٹھانے سے ہرگزہرگز گریز نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ ملک پاکستان مسلم پیپلز
موومنٹ کےباپ کی دولت نہیں کہ جس طرح چاہیں لوٹیں، برباد کریں،عوام کا کہنا
ہے کہ مسلم پیپلز موومنٹ کی منفی سرگرمیوں پر سخت ایکشن لینا چاہیئے اور
آپریشن رد الکرپشن کے تحت ان دونوں صوبوں کے تمام محکموں کی اسکروٹنی کرنی
چاہیئے کیونکہ مصدقہ ذرائع کے مطابق تقرریاں اور پروموشن میں بڑے پیمانے پر
کرپشن کی گئی ہیں کڑوروں نہیں کھربوں نربوں کا فراڈ کیا گیا ہے اور قومی
خذانے کا نا تلافی نقصان کیا گیا ہے ، سن دوہزار آٹھ سے تقرریوں
اورپروموشن میں بے قائدگیاں کا عمل جاری رہا ہے اس میں حد سے زیادہ کرپشن
کی گئیں ہیں اس لیئے کم از کم اس دورانیہ کی از سر نو تحقیق کرنی چاہیئے،
خاص کر اینٹی کرپشن اور نیب کا محکمہ مجرموں سے بھاری رقم وصول کرکے انہیں
کلیئر قرار دے رہا ہے جس سے سچے اور ایماندار سرکاری و نیم سرکاری ملازمین
کا استحصال ہورہا ہے یقیناً ہماری عدالتیں پاکستان کی سلامتی و بقا کیلئے
اس بابت ضرور از خود نوٹس لیکر صوبوں اور وفاق کو محفوظ بنائے گی ، عوام کا
یہ بھی کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر آزاد کردیا جائے تاکہ وہ
عدل و انصاف کی یقینی بناتے ہوئے جدید خطوط پر ستوار کرتے ہوئے نیا ووٹنگ
کا نظام مروج کرسکے مسلسل حکومتی مداخلت کی بنا کر الیکشن کمیشن دباؤ کی
بنا کر نا کارہ ہوکر رہ گئی ہےاور حکومتی دباؤ کے عوض ہر ناجائز کام کرنے
پر مجبور ہے اس بابت بھی سپریم کورٹ کو ہی ایکشن لینا ہوگا۔۔۔معزز قارئین!!
عوام کو مسلم پیپلز موومنٹ کے منفی عزائم کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا
کرنا ہوگا اور آپریشن ردالکرپشن کے تحت ان کے تمام عوامل کو بے نقاب کرکے
انہیں مجبور کردیا جائے کہ وہ ملک پاکستان کو نقصان پہچانے والے عناصر سے
باز آجائیں بصورت خود عوام ان کا محاسبہ کریں گے لیکن اب انتظار نہیں بلکہ
وقت آگیا ہے کہ عوام مسلم پیپلز موومنٹ کا سخت ترین محاسبہ کرے اور انہیں
آئین کو برباد کرنے سے باز کرے کیونکہ یہ بدمعاشیہ سیاسی جماعتیں مسلم
پیپلز موومنٹ اپنے منفی عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں۔۔۔۔۔۔پاکستان کی حفاظت
فرمائے، پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔۔۔۔!! |