فاسٹ فوڈز کھانے کے نقصانات

انسان کو زندہ رہنے کے لئے غذا کی اشد ضرورت ہوتی ہے،صحت مند غذا ہی ہماری اچھی صحت کی ضمانت ہوتی ہے ۔آج کے دور میں جہاں لوگوں کا طرز زندگی بدلہ ہے وہاں کھانے کے انداز بھی بدل گئے ہیں۔کچھ لوگ وقت کی کمی کی وجہ سے فاسٹ فوڈز کھاتے ہیں لیکن زیادہ تر نوجوان پسندیدگی کی بنا پر فاسٹ فوڈز کا استعمال کرتے ہیں۔اس لئے اب جگہ جگہ فاسٹ فوڈز کا کاروبار ہو رہا ہے ۔آج ہم دیکھیں گے کہ کیا فاسٹ فوڈز صحت کے لئے بھی اچھا ہے؟
 

image


فاسٹ فوڈز کھانے سے ہماری صحت پر برا اثر پڑتا ہے اس کے مستقل استعمال سے ہمارا وزن بڑھ جاتا ہے اور موٹاپا طاری ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں کئی ایک بیماریاں لگ سکتی ہیں۔اس کے علاوہ یہ ہماری ذہنی صحت کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔فاسٹ فوڈز کا زیادہ استعمال کرنے والے لوگ ذہنی ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔جو لوگ فاسٹ فوڈز کا استعمال نہیں کرتے یا کبھی کھبار کرتے ہیں ان میں اس طرح کی علامات کم دیکھنے میں ملتی ہیں۔اگر آپ کم مقدار میں بھی فاسٹ فوڈز باقاعدگی سے کھاتے ہیں تو ممکن ہے کہ آپ بھی ڈپریشن کا شکار ہو جائیں۔

آج کل مارکیٹ میں ایسی ایسی اشیاء کھانے کو ملتی ہیں جن کی خوبصورت پیکنگ کی جاتی ہے تاکہ یہ عام گاہک اور بچوں میں مقبول ہو سکے ۔لیکن ہمیں اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ایسی اشیاء کا چناؤ کرنا چاہیئے جو ہماری صحت کے لئے مفید ہوں نہ کہ نقصان دہ ہوں۔اچھی صحت کے لئے صحت مند غذا کا ہونا ضروری ہے۔خاص کر بچوں کے لئے ہمیں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔چھوٹے بچوں کی نسبت سکول جانے والے بچوں کو غذا کی زیادہ ضرورت پڑتی ہے ۔اکثر مائیں بچوں کو پیزا اور برگر وغیرہ لنچ بکس میں رکھ دیتی ہیں جو کہ کسی طرح بھی بچوں کے لئے مناسب غذا نہیں ہو سکتی ،ضروری ہے کہ پڑھنے والے بچوں کے لنچ بکس میں پھلوں کو بھی شامل کیا جائے اس کے علاوہ فاسٹ فوڈز کی بجائے گھر کے تیار کھانے انہیں دیے جائیں کیونکہ اچھی خوراک ہی بچوں کی ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے ۔

اکثر دیکھا گیا ہے کہ ایسے بچے جو فاسٹ فوڈز کا استعمال کرتے ہیں وہ موٹے ہو جاتے ہیں۔کیونکہ ان کی غذا میں کیلریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کے وزن میں دن بدن اضافہ ہو تا جاتا ہے جو آگے چل کر کئی مسائل اور بیماریوں کا سبب بن جاتا ہے ۔اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے بچے کی غذا پر خصوصی توجہ دیں اور اسے کھیلوں کی جانب راغب کریں۔ہمیں ایسی غذاؤں کا چناؤ کرنا چاہیئے جن میں کیلشیم،آئرن،فیٹ اور فولک ایسڈ موجود ہوتا ہے کہ بچہ جسمانی اور ذہنی طور پر تندرست رہ سکے اور اس کے قد میں بھی مناسب اضافہ ہو۔دیکھا گیا ہے کہ بچوں کی غذا مناسب نہ ہونے کی وجہ سے ان کے قد بڑھنے کی رفتار میں کمی واقع ہو جاتی ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم بچوں کے کھانے پینے کی عادات کو بدلیں۔بچوں کی خوراک میں دودھ،دہی،مکھن،پھل،گوشت اور سبزیوں کا استعمال ضروری ہے۔
 

image

عالمی ادارہ صحت کے مطابق فاسٹ فوڈز کا مستقل یا زیادہ استعمال دمہ کا سبب بن سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ہفتہ میں دو یا تین بار فاسٹ فوڈز کا استعمال کرنے والے نوجوانوں میں یہ شرح 40% تک ہو سکتی ہے۔ادارے کی رپورٹ کے مطابق فاسٹ فوڈز استعمال کرنے والے بچوں کو دمہ کے علاوہ خارش اور آنکھوں کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔اس لئے ہمیں اپنے بچوں کوحتی الامکان کوشش کرنی چاہیئے کہ انہیں فاسٹ فوڈز کھانے کی عادت سے محفوظ رکھیں تاکہ وہ ایک صحت مند اور چست زندگی گزار سکیں ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Coupled with low nutritional value, the high fat, calorie and sodium content of these foods can lead to a variety of health problems. With statistical associations to weight gain, obesity, diabetes, cardiovascular conditions and all-cause mortality, regularly eating fast food can be a dangerous thing.