سیکولرازم کا طوق !

جس طرح غیر مذہب اور کفریہ تعلیمات سے چھٹکارا حاصل کرکے مسلمان ہونے کے لئے کلمہ شہادت کے ساتھ اس کے تمام تر مفاہیم و مطالیب کو سمجھ کر ادا کرنا لازم ہے، ٹھیک اسی طرح کسی بھی دین میں ، ملک میں داخل ہونے کے لئے ایک اعلان ضروری ہوتا ہے۔ جو وہ بندہ صدقِ دل اور بقائمی ہوش وحواس میں ادا کرتا ہے۔اگر کوئی نفس کسی ریاست میں آنکھ کھولے تو یہ حلف اٹھانا اس کے لئے ضروری نہیں، لیکن جائے پیدائش کے قوانین یہ وضاحت کردیتے ہیں کہ تم ہر معاملے میں اپنی ریاست کے وفادار رہو گے۔

انسان ایک مذہب سے دوسرے مذہب میں اپنی شعوری کوشش سے داخل ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی پوری سمجھ اور خوب تر سوچ کے ساتھ تبدیلی مذہب کرتا ہے۔اسلام کے جھنڈے کے نیچے آنے کے بعد اس کو پتہ ہوتا ہے کہ اﷲ کو واحد کہنے کا مطلب ہے باقی تمام خداؤں اورمذاہب کا انکار ، اور اﷲ کو تمام معاملات میں واحد ِ حاکم ، فرماں روا، اور معبود تسلیم کرنا۔ اسی طرح ایک ملک سے دوسرے ملک کی شہریت اختیار کرنابھی انسان کی شعوری کوشش کا نتیجہ ہوتی ہے۔جب انسان ایک ملک سے دوسرے ملک شہریت کی درخواست دیتا ہے تو وہ ملک ایک حلف پڑھنے کو دیتا ہے، جو اس ملک کے ساتھ شہریت حاصل کرنے والے کی بنیادی وفاداری کا اعلان ہوتا ہے۔ یوں تو اکثر ممالک جو حلف دیتے ہیں وہ مختصر ہوتے ہیں ، لیکن امریکی شہریت کا حلف بالکل واضح اور مفصل لکھا گیا ہے۔جس میں ہر چیز صاف صاف اور کھول کر بیان کر دی گئی ہے۔

ہم یہاں امریکی شہریت کا حلف تفصیلاََ ذکر کر دیتے ہیں ، تاکہ قلب میں امریکی شہریت کا خواب دیکھنے والے حضرات کو معلوم ہو جائے کہ اس حلف مین کتنی سختی پائی جاتی ہے ،امریکی شہریت کا حلف یوں ہے :’’ میں حلف اٹھاتا ہوں کہ میں مکمل طور پر ہر ہستی ، غیر ملکی حاکم ، ریاست اور ہرحاکمِ اعلیٰ اور حاکمِ مطلق کے ساتھ وفاداری کرنے سے مکمل انکار کرتا ہوں اور اس کو مکمل رد کرتا ہوں کہ جس کا میں اب تک وفادار رہا ہوں ، اور اب سے میں مکمل طور پرپوری امانداری کے ساتھ امریکا کے آئین و قوانین کی حمایت کرتا ہوں اور اس کے ہر دشمن کے خلاف اس سے وفاداری کا عہد کرتا ہوں ،یہ دشمن خواہ بیرونی ہو یا اندرونی۔میں صداقت وفاداری کے ساتھ یہ وعدہ کرتا ہوں کہ جب بھی طلب کیا گیا ، میں امریکی ریاست کے لئے قانون کے مطابق ہتھیار اٹھا کر نکلوں گااس کے ساتھ ساتھ میں قانون کے تحت امریکی مسلح افواج کی طرف سے غیر عسکری سرگرمیوں میں بھی حصہ لوں گا اور میں قومی امور کے لئے قانون کے مطابق کام کروں گا۔میں وعدہ کرتا ہوں کہ ان فرائض کو میں بغیر کسی معمولی ذہنی تحفظ ، حیلہ ، بہانہ ، دھوکا اپنے لئے لازم سمجھتا ہوں ۔ اے خدا تو میری مدد فرما۔‘‘ یہ وہ حلف ہے جو امریکی شہریت حاصل کرنے کے لئے تمام تارکینِ وطن اٹھاتے ہیں ۔

یہ ایک ریاست کا حلف کم اور امریکی قومیت کا حلف زیادہ لگتا ہے۔ کیوں کہ جب بھی آپ کوئی مذہب اختیار کرتے ہیں تو اسی وقت اپنے سابقہ مذہب کا انکار کر دیتے ہیں۔اس حلف میں بالکل وضاحت کے ساتھ اس بات کا عہد لیا گیا ہے کہ وہ اپنے سابقہ ملک ، ریاست ، قبیلے یا کسی بھی ہستی کہ جس کو وہ اس سے پہلے مقدم سمجھتے تھے ، اس کا انکار کرتے ہیں۔اپنی گزشتہ محبتوں کو امریکی ساحلوں میں دفنا دیں گے اور صرف امریکی سرزمین و قوانین کے وفادار رہیں گے۔جمہوری سیکولر ریاستوں کے حلف میں اس بات کی وضاحت ہے کہ اگر کبھی اﷲ کے قانون اور ریاست کے قوانین میں اختلاف آجائے تو اس شخص پر لازم ہے کہ وہ اﷲ کے قوانین کو ترک کرکے ریاستی قوانین کا احترام کرے، دفاع کرے اور ان کی حمایت میں ہتھیار بھی اٹھائے۔

امریکی حلف نامے کو تحریر کرنے بعد اس بات کی وضاحت کی ضرورت نہیں ، صرف قرآنِ مجید کی یہ آیات سیکولر حضرات کے لئے ثبوت کلی کا درجہ رکھتی ہیں۔’’ اے ایمان والو ! تم اپنا ولی اور دوست ایمان والوں کے سوا کسی کو نہ بناؤ، کیا تم نہیں دیکھتے کہ وہ دوسرے لوگ تمہاری تباہی میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتے، وہ چاہتے ہیں کہ تم دکھ میں مبتلا ہو جاؤ، ان کی دشمنی و عداوت تو ان کے منہ سے ظاہر ہو چکی ہے، اور جو کچھ ان کے سینوں میں ہے پوشیدہ ہے وہ اور زیادہ سنگین ہے۔‘‘ (آلِ عمران 118 ) یہاں پر تو اﷲ نے صرف مسلمانوں کو غیر مذہب ، مشرک ، ملحدوں سے خبردار کیا ہے لیکن ایک اور جگہ تو اس قدر وضاحت ہے کہ حلف نامے کا مقصد سمجھ آجاتا ہے۔ ’’ یہود و نصاریٰ تم سے ہر گز راضی نہ ہوں گے جب تک تم ان کی ملت نہ اپنا لو، پس کہ دو کہ اﷲ کی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے۔‘‘ (البقرہ120 )
پہلے اس عہد کا طوق اتارو پھر سیکولریزم کا طوق پہنو، ایسے ہی امریکہ کو للکارنا، اور اس کا حلف اٹھانے کے بعد امریکہ کے خلاف تقریریں کرنا ، جلسے جلوس نکالنا، کالم مضامین لکھنے کا کیا فائدہ؟
 

Ansar Usmani
About the Author: Ansar Usmani Read More Articles by Ansar Usmani: 99 Articles with 87462 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.