میں سلمان ہوں(١٠٨)

کوئی ہمسفر
ہو جسے ہماری خبر
اس کی ہم پر ہو نظر
دل کو بھی ہو ذرا صبر
رکھ دے ہاتھ وہ دل پر
وقت کو بھی لگ جائیں پر

اچھا اگرکوئی شخص قابل ہوتو کیا اسے اپنی قابلیت اور اہلیت کے مطابق جینے
کا حق ہے یا نہیں؟،،،
روزی نے بہت مودب ہوکر یس مائی لارڈ کہا،،،
اگر اس کو اپنی حیثیت،،دولت،،رہن سہن کو اچھا کرنے کا حق ہے،،،یس مائی لارڈ
اپنے کل کو آج سے بہترکرنے کا حق ہے یا نہیں،،،یس مائی لارڈ
اگر اس کو زمانےنے آگ میں جھونک دیا ہو،،،تو کیا رات کی چاندنی اور اس کی
ٹھنڈک پر اس کا حق ہے یا نہیں؟،،،،یس مائی لارڈ،،،
کیا سلمان تمہیں اچھا لگتا ہے؟،،،یس مائی لارڈ،،،روزی اک دم سے جھجھک سی
گئی،،،سوری،،،میں آپ کا مطلب نہیں سمجھی،،،

ماں نے مسکرا کرکہا،،،مطلب سمجھ گئی،،،مگرسوال کا مقصد نہیں سمجھی تم
ہے نہ،،،؟؟
روزی مسکرا کر بولی،،،یہ چیٹنگ ہے،،،میرا دماغ کہیں اور تھا،،،
چلو جہاں بھی تھا،،،اب واپس آ جاؤ،،،مگر فیصلہ کیا ہوا؟،،،روزی نے مصنوعی خفگی
سے کہا،،،
ماں نے اک دم سے کہا،،،ہو گیا نہ فیصلہ،،،روزی اک دم سے،،،،کب،،،ہوا،،،
ماں اطمینان سےبولی،،،تم نے خود ہر بات پر‘‘یس مائی لارڈ ‘‘،،،کہا،،،یہی فیصلہ ہے
اور بہتر بھی یہی ہے،،،

روزی نے اک معصوم سی ادا سے منہ بنا لیا،،،ماں نے آگے بڑھ کے اسے گلے لگا لیا،،،
اس کو پیارکرکے کان میں کچھ کہا،،،ماں کی بات سن کر روزی خوشی سے اچھل پڑی،،،
چینخنے کے اندازمیں بولی،،،رئیلی،،،،،
ماں نے یس بول کر اک بار پھر بیٹی کو گلے لگالیا،،،ماں آپ تو بہت ہی چھپی رستم
نکلی،،،آیم رئیلی پراؤڈ آف مائی سویٹ مام،،،

روزی پلٹ کر اپنے کمرے میں آگئی،،، اے سی سٹارٹ کیا،،،
سوچتا ہوں دل کو کیسے منا پاؤں گا
اگر ٹوٹ گیا تو نیا کہاں سے لاؤں گا
روزی نے آئینہ کے آگےکھڑے ہوکر سلمان کا شعر پڑھ کے خود کو اپنی مسکراہٹ
کے حوالے کردیا،،،
ہاں سچ میں کتنی حسین ہوں،،،مگر بنا تیرے میرا حسن تو کیا ذات بھی ادھوری
ہے سلمان،،،جتنا دور جاؤ گے،،،سائے کی طرح مجھے ساتھ پاؤ گے،،،

دیکھنا میں نہیں دسمبر جو خاموشی سے گزر جاؤں گا
میں تو برسات ہوں سرسے پاؤں تک نظر آؤں گا

روزی کی بڑی بڑی آنکھوں میں خواب تیرنے لگے تھے،،،ہر خواب ایسا کہ جس کی
تمنا ہر پیار بھرا دل کرتا ہو،،،
مجھے جیتنا ہے سلمان،،،چاہے مجھے ہزار بار ہارنا پڑے،،،مجھے کیاپتا تھاکہ
ہارنے میں بھی مزا آتا ہے،،،
میں تو جیت کو ہی زندگی سمجھتی رہی،،،

تیری سانسوں میں ہی بس جاؤں گا
ہر سانس کے ساتھ ہی سینے سے باہر آؤں گا۔۔۔۔۔۔۔۔(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1194640 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.