صبح سویرے منہ اندھیرے کرایا ادھار لے کر انصاف کی تلاش
میں گھر سے نکلے والے شام کو مایوس جاتے ہوئے نارمل نہیں رہتے ،ان سے پہلے
ان کے باپ اور ان کے باپ سے پہلے ان کے دادا بھی انہی راہوں پر انصاف کی
تلاش کرتے تھے مگر ان کے ہاتھ صرف پاگل پن آیا ،قبروں میں لیٹنے والوں کو
اگر انصاف مل جاتا تو ہو سکتا ہے کہ ان کو اپنی زندگی میں مسرت کے چند
لمحات بھی میسر آجاتے ،مقام افسوس ہے کہ ہماری قوم کو ستر سالوں میں روٹی ،کپڑا
اور مکان کو درکنار انصاف بھی نہ ملا ،میں جب انسانوں کے نام پر بنائی گئی
حیوانوں کی کچہری میں ہزاروں پاگلوں کو مایوسی کے عالم میں دیکھتا ہوں تو
آنکھیں چھلک جاتی ہیں ایسی ہی ایک مائی نے جب مجھے اپنی درد کہانی سنائی تو
دل خون کے آنسو بے انتہا رویا اور میں انہیں بس یہ ہی کہہ سکا کہ آپ کو
انصاف ضرور ملے گا لیکن اﷲ پاک کی کچہری سے ،یہاں کوئی غلطی سے بھی انصاف
ملنے کی توقع نہ کرنا کیونکہ ’’اماں جی‘‘ان لوگوں کے بھی پیٹ لگے ہوئے ہیں
نا،یہ کالم لکھنے کا میرا مقصد قطعی طور یہ نہیں کہ کسی کی توہین ہو یاکسی
کی دل آزاری ہو میں کچہریوں کے بہت احترام کرتا ہوں لیکن میرے سینے میں
موجودہ دل ان لوگوں کے لئے ترپتا ہے جن کو کئیں دہائیوں سے انصاف نہ کے
بجائے پاگل پن ملا ،’’اﷲ تعالیٰ سے دعا ہی کرتا سکتا ہوں کہ یا اﷲ ہمارے
معاشرے میں نظام بہتر کر دے تاکہ لوگوں کی زندگیوں میں چند لمحات خوشی کے
آجائیں ‘‘
|