طبی جریدے بی ایم جے میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی جائزے
کے مطابق روزانہ تین سے چار کپ کافی پینے سے طبی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ کافی پینے والوں میں جگر کی بیماریوں اور کچھ قسم
کے سرطان پیدا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، جبکہ دماغ کی رگ پھٹنے سے موت کا
خطرہ بھی کم ہوتا ہے لیکن محققین یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایسا کافی کی ہی
وجہ سے ہوتا ہے۔
|
|
اس تحقیقی جائزے کے مطابق حمل کے دوران زیادہ کافی پینا نقصان دہ ہو سکتا
ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے کافی
پینا شروع نہیں کرنا چاہیے۔
یونیورسٹی آف ساوتھ ایمپٹن کے محققین نے کافی کے انسان جسم پر پیدا ہونے
والے اثرات کے بارے میں ڈیٹا جمع کیا، جس میں 200 تحقیقات شامل تھیں اور ان
میں بیشتر مشاہداتی تھیں۔
ایسے افراد کی نسبت جو کافی نہیں پیتے، وہ افراد جو تقریباً تین کپ روزانہ
کافی پیتے ہیں ان میں دل کی بیماریاں لاحق ہونے یا ان سے موت کا خطرہ کم
ہوتا ہے۔
کافی استعمال کرنے کا سب سے بڑا فائدہ جگر کی بیماری اور سرطان کے خطرے کو
کم کرنے میں دیکھا گیا۔
تاہم اس تحقیق کے شریک منصف اور یونیورسٹی آف ساوتھ ایمپٹن میں شعبہ میڈیسن
سے منسلک پروفیسر پال روڈرک کہتے ہیں کہ اس بنیاد پر وہ نہیں کہہ سکتے کہ
کافی پینے سے ایسا ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ افراد کی عمر، تمباکو نوشی اور
وہ لوگ کتنی ورزش کرتے ہیں یہ تمام عوامل بھی اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
|