بھئی نواز شریف خود کو مائنس ہی سمجھیں پلس نہیں

نوازشریف کسی خوش فہمی میں نہ رہیں ....

مشہور قول ہے کہ ـ’’ جس قوم میں انصاف نہیں ہوتا اُس کو خدا بھی پسند نہیں کرتا‘‘ اور آج جب قوم کو انصاف ہوتا نظر آرہاہے تو پھر طاقتور طبقہ اپنے خلاف ہو نے والے انصاف کو نا پسندکررہا ہے،اور گلے پھا ڑ کر کہہ رہا ہے کہ’’ مجھے کیو ں نکالا؟ مجھے کیو ں نکالا؟‘‘جبکہ حضرت علی رضی ا ﷲ تعا لی عنہ کا فرمان ہے کہ ’’ جب عدل طاقتوروں کا سہارا بن جا ئے تو معاشرہ برباد ہوجا تا ہے‘‘بڑے تعجب کی با ت ہے کہ یہ سب کچھ جا نتے ہوئے بھی ہما را حکمران طبقہ اپنی توقعات کے برخلاف ہو نے والے نا اہلی کے فیصلے کو ما ننے کو تیار ہی نہیں ہے جو اِس بات کا خماز ہے کہ اِس طاقتور طبقے نے دوسروں کے لئے تو عدل کواپنی مرضی سے جب چاہااور جیسا چا ہا استعمال کیا مگر آج جب عدل اِس کے اپنے ہی خلاف ہو گیا ہے تو ہمارا حکمران طبقہ آگ بگولہ ہو گیاہے۔

یہاں راقم الحرف کی بس اتنی سے عرض ہے کہ بھئی نوازشریف خود کو ما ئنس ہی سمجھیں پلس کا گمان نکال دیں کیو ں کہ اَب سُپریم کورٹ سے نا اہلی کافیصلہ آجا نے کے بعد سب کچھ قوم کے سامنے عیاں ہونے کے بعدبھی قومی خزا نہ اپنے لئے پلس اور قوم کے لئے ما ئنس کر نے والے کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ ’’ جسے عوام پلس کریں وہ ما ئنس نہیں ہوگا ‘‘ آج اپنے لئے اچھا اور قوم کے لئے بُرا کرنے والا حکمران طبقہ اِس نکتے کو ذہن میں نقش کرلے کہ آج فیصلے نہیں بلکہ آپ جیسے فیصلے نہ ما ننے والے ہی انتشار پھیلا رہے ہیں۔

تا ہم واضح رہے کہ آج ایک بار پھر سا بق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ میں عوامی اجتما ع سے خطا ب کرتے ہوئے اپنی روندھی ہوئی آواز سے کہا ہے کہ’’ مجھے صرف اِس وجہ سے نکالاگیاکہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی،آمدن سے زائد اثاثہ بنا یا ہاں بنایا ہے اِس میں کسی کا کیا ہے؟آج تک مُلک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں(اِن کی نظر میں آمروں) سے کسی نے کچھ نہیں پوچھا؟آمروں سے حلف لینے والوں نے صادق و امین(نوازشریف) کا فیصلہ کیا ہے‘‘ اِس موقع پر ایک لمحے کو مان لیں اگر آمروں سے حلف لینے والوں کے بجا ئے کو ئی اور صادق و امین کا فیصلہ کرتا تو کیا تب ہی نوازشریف یہی کچھ کرتے جیسا کہ یہ 28جولائی 2017ء کے بعد سے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف منہ پھا ڑ کر شاہراہوں پر کرتے پھر رہے ہیں؟؟ اور چیخ چیخ کر کہتے پھر رہے ہیں کہ ’’ احتساب کے نا م پرہم (آف شورکمپنیوں اور اقا مہ کی بنیا د پر نوازشریف اینڈفیملی کو )سے انتقام لیا جا رہاہے، ایسے فیصلے ہی مُلک و قوم کو برباد کرتے ہیں(یعنی کہ ایسے فیصلے مُلک میں انتشار پیداکرتے ہیں)‘‘ تا ہم اُنہوں نے کہا کہ ’‘قوم قا نون کی حکمرا نی کے لئے ما رچ کرے گی‘‘(نوازشریف صا حب ، 28جولا ئی کے آپ کے نا اہلی کے فیصلے کے بعد مُلک میں قا نون کی حکمرا نی اور بالادستی تو قوم کو نظر آرہی ہے اَب قوم قا نون کی کس قسم کی اور کیسی حکمرا نی کے لئے کیوں ما رچ کرے گی؟قا نون تو اپنا کام ا چھی طرح کررہاہے آج قوم کو اِس سے ایسے ہی فیصلوں اور حکمرا نی کی توقعات ہیں جس پر قا نون پورا اُتر رہاہے۔

ہاں البتہ ، آپ یہ کیوں نہیں کہتے ہیں کہ آ پ قا نونی کی ا پنی مرضی کی حکمرا نی اور اپنی نا اہلی کے فیصلے کے خلاف قوم کو اُکسا کر کسی مار چ کا ارادہ رکھتے ہیں؟ تواَب یہ شا ید نا ممکن ہو، آپ اپنی اتنی سی بات کہنے اور قوم کو اداروں کے خلاف اُکسا کر اپنی سیاست چمکا نے کے لئے کیوں قوم کے لہو سے سڑکوں کو رنگنا چا ہتے ہیں؟

یہ ٹھیک ہے کہ نوازشریف اور ن لیگ والے کسی خو ش فہمی میں نہ رہیں اِس لئے کہ 2018ء میں عوام کا حتمی فیصلہ آپ کے خلاف ہی آئے گا کیو ں کہ آج عوام یہ اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ آپ اور آپ کی جما عت پا کستان مسلم لیگ (ن) کے بہت سے لوگوں نے ہی قو می خزا نے کو اپنے آبا واجداد کی جا گیر سمجھ کر عوامی کی فلا ح و بہبود اور موٹرز ویز ،جنگلہ بسوں ، میٹرو بسوں ، سستی روٹی ، اورنج ٹرین اور دیگر ترقیا تی منصوبوں نام پرسنٹج اور کمیشن سے لبریز ٹھیکوں کوخوب استعما ل کیا ہے اور اِسے ہمیشہ ہی اپنے لئے تو پلس مگر عوام کی فلاح او ربہبود کے لئے ما ئنس سمجھا ہے آج یہی وجہ ہے کہ قوم آف شور کمپنیوں اور اقا مے پر نا اہلی کے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں نوازشریف اینڈ فیملی کو اور ن لیگ والوں کو بھی قبل ازوقت الیکشن اپنے کھا تے سے ما ئنس کرچکی ہے۔

جبکہ یہاں یہ امر یقینا افسوس کے ساتھ قا بل ذکر ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سے آنے والے نا اہلی کے فیصلے کے با وجود بھی ن لیگ والوں نے اپنا سربراہ نوازشریف کو ہی بنا لیاہے یہ ایوان سے کیسے دوبارہ سربراہ منتخب ہو ئے اِس حقیقت سے بھی دنیا واقف ہے حد تو یہ ہے کہ آج ن لیگ والے نواز شریف کو اپنا پیر ما ن رہے ہیں جس کا ثبوت رانا ثنا ء اﷲ کا اپنے استعفے کے معا ملے میں یہ بیا ن ہے کہ ’’اِن کے نوازشریف سیاسی پیر ہیں‘‘ اَب جس کے بعد کیا یہ نہ سمجھ لیا جا ئے نوازشریف کو ن لیگ والے کیا کچھ سمجھتے ہیں؟؟ اور اِس کے ساتھ ہی کیا یہ بھی تصور کر لیا جا ئے کہ جس طرح پیراور مُرید میں عقیدت اور احترام کے ساتھ ساتھ مُرید پر پیر کا ہر حکم ما ننا لازمی ہوتا ہے اور مُریداپنے پیر کے حکم کے آگے اِسے سرتسلیم خم کرکے ما ننے کا پا بند ہوتا ہے توکیا حلف نا مے کی تبدیلی اور ڈان لیکس جیسے دیگر ظاہرو باطن سیاسی اور اُمورمملکت جیسے معا ملات میں بھی پیر (نوازشریف )کا حکم(اپنے مُریدوں چیلوں زاہد حا مد اور پرویزرشید پر) چلا تھا ؟اور مریدین نے ایسا ہی نہ کیا ہوگا ؟ جیسا کہ پیرکا حکم تھا؟اور جب با ت آگے سے اور آگے بڑھی تو پھر اپنے پیر(نوازشریف ) کا نا م لیئے بغیر (زاہد حامد ،پرویزرشید اور دوسرے )مُریدوں نے اپنی اپنی قربانیاں اپنے عہدوں سے استعفے دے کر دیں،اَب دیکھتے ہیں کہ رانا ثنا ء ا ﷲ اپنے پر بننے کے بعد اپنے پیر نوازشریف کے حکم پر کب استعفیٰ دیتے ہیں؟
 

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971336 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.